ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ آئی اے ای اے کے ساتھ معاہدے کی معطلی کا بل شوریٰ نگہبان سے منظوری کے بعد ہم پر لازم ہوگیا، ہم اس بل کے پابند ہیں اور اسکے نفاذ میں کوئی شک نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی شوریٰ نگہبان نے عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) سے تعاون معطل کرنے کی توثیق کردی۔ ایرانی پارلیمنٹ پہلے ہی آئی اے ای اے سے تعاون روکنے کا بل منظور کرچکی ہے۔ اس حوالے سے ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا ہے کہ آئی اے ای اے کے ساتھ معاہدے کی معطلی کا بل شوریٰ نگہبان سے منظوری کے بعد ہم پر لازم ہوگیا، ہم اس بل کے پابند ہیں اور اس کے نفاذ میں کوئی شک نہیں۔ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ آئی اے ای اے کے ساتھ ہمارا تعلق اور تعاون ایک نئی شکل اختیار کرے گا۔

واضح رہے کہ 25 جون کو ایرانی پارلیمنٹ نے عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون معطل کرنے کے بل کی منظوری دی تھی۔ ایرانی میڈیا کے مطابق پارلیمانی کمیٹی نے امریکی اور اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں انٹرنیشنل ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے طرز عمل پر اس کے ساتھ تعاون معطل کرنے کے بل کی منظوری دی تھی۔ ترجمان نے کہا کہ بل کے حق میں 221 ووٹ ڈالے گئے، کسی نے بل کے خلاف ووٹ نہیں دیا، صرف ایک رکن پارلیمنٹ نے ووٹ کا حق استعمال نہیں کیا، تاہم اس اقدام کی حتمی منظوری ایران کی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل دے گی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: تعاون معطل کرنے آئی اے ای اے کے ساتھ

پڑھیں:

ایران کا بڑا فیصلہ: عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی سے تعاون معطل کرنے کے بل کی منظوری

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تہران : ایران کی پارلیمنٹ نے امریکا اور اسرائیل کی حالیہ جارحیت کے جواب میں انٹرنیشنل ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے ساتھ تعاون معطل کرنے کے بل کی منظوری دے دی ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیٹی کے ترجمان ابراہیم رضائی نے تصدیق کی ہے کہ کمیٹی کے ایک طویل اجلاس میں موجودہ صورتحال کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد بل کو منظور کر لیا گیا۔

ترجمان کے مطابق یہ بل اب ایران کی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل کو بھیجا جائے گا، جہاں سے منظوری کی صورت میں ایران باضابطہ طور پر آئی اے ای اے سے اپنا تعاون معطل کر دے گا۔ ابراہیم رضائی کا کہنا تھا کہ یہ اقدام اس وقت تک برقرار رہے گا جب تک ایران کو اپنی جوہری تنصیبات کے تحفظ کی مکمل اور قابل عمل سکیورٹی گارنٹی فراہم نہیں کی جاتی۔

انہوں نے مزید  کہا کہ اس اقدام کے تحت ایران ممکنہ طور پر اپنی جوہری تنصیبات پر آئی اے ای اے کے کیمروں کی تنصیب نہیں کرے گا، انسپکٹرز کو رسائی نہیں دی جائے گی اور نہ ہی معمول کے تحت جوہری رپورٹس جمع کرائی جائیں گی۔

متعلقہ مضامین

  • شوریٰ کی منظوری کے بعد IAEA سے معاہدہ معطل کرنا لازمی ہوگیا، ایرانی وزیر خارجہ
  • ایران عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی سے تعاون جاری رکھے؛ روس کی خواہش
  • ایران کی نگہبان شوریٰ نے عالمی جوہری توانائی ایجنسی سے تعاون معطل کرنے کی منظوری دے دی
  • ایران کا بڑا فیصلہ: عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی سے تعاون معطل کرنے کے بل کی منظوری
  • ایرانی پارلیمنٹ نے عالمی جوہری توانائی ایجنسی سے تعاون معطل کرنے کی منظوری دیدی
  • ایرانی پارلیمنٹ میں بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی سے عدم تعاون کا بل منظور
  • ایرانی پارلیمنٹ نے عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون معطل کرنے کے بل کی منظوری دیدی
  • ایرانی پارلیمنٹ نے آئی اے ای اے کیساتھ تعاون معطل کرنے کے بل کی منظوری دیدی
  • ایرانی پارلیمنٹ نے آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون معطل کرنے کا بل منظور کرلیا