ایران کا فیصلہ کن وار
اشاعت کی تاریخ: 28th, June 2025 GMT
ویلاگ اسلام ٹائمز اردو کی پیشکش ہے، جس میں اہم خبروں سے متعلق مفید تبصرے پیش کئے جاتے ہیں۔ ہر ہفتے کے روز، مختصر و مفید ویلاگز، دیکھنے و سننے والوں کی خدمت میں پیش کئے جائیں گے۔ سامعین سے گزارش ہے کہ یوٹیوب چینل سبسکرائب کریں اور اپنی مفید آراء سے مطلع فرمائیں۔ متعلقہ فائیلیںIslam Times V Log 29-06-2025 اسلام ٹائمز وی لاگ
Iran’s Historic Victory: Israel Struck, America Shocked
ایران کا فیصلہ کن وار، اسرائیل گھٹنوں پر،دنیا حیران رہ گئی
امریکہ بھی ایرانی طاقت کے آگے بے بس،جنگ بندی کے لیے دہائیاں
رہبر کا خطاب… پوری دنیا کے لیے پیغام!،ہتھیار ڈالنا جرم ہے
ہفتہ وار پروگرام : وی لاگ وی لاگر: سید عدنان زیدی پیش کش: سید انجم رضا
پروگرام کا خلاصہ:
ایران نے جعلی صہیونی ریاست پر وہ کاری ضرب لگائی جو اسرائیل کے تصور سے بھی باہر تھی۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے صرف اسرائیل ہی نہیں، بلکہ امریکہ کے غرور کو بھی خاک میں ملا دیا۔
ایرانی قوم کے 9 کروڑ عوام نے یکجہتی کا بے مثال مظاہرہ کرتے ہوئے دنیا کو بتایا کہ آزادی اور خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔
ٹرمپ کی تمام چالیں ناکام ہوئیں، امریکی صدر کے بیان کو ایران نے ذلت آمیز طریقے سے مسترد کیا۔
یہ وی لاگ رہبر مسلمین کے تاریخی خطاب اور ایران کی شاندار عسکری، تہذیبی و نظریاتی فتح پر مبنی ہے۔
#IranVictory #IsraelDefeated #USvsIran #IranMissileStrike #MiddleEastConflict #ResistanceWins #TrumpFailed #AxisOfResistance #AyatollahKhamenei #IranIsraelConflict
ذریعہ: Islam Times
پڑھیں:
اختلافات میں شدت، امریکا نے غزہ سیز فائر معاہدے کی فیصلہ سازی سے اسرائیل کو باہر کر دیا
ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق ایک اسرائیلی عہدیدار کا کہنا ہے کہ امریکا نے غزہ کے لیے قائم کیے گئے سول ملٹری کوآرڈینیشن سینٹر (CMCC) میں اسرائیل کو ثانوی حیثیت دے دی ہے اور تمام اہم فیصلے خود کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ امریکا اور اسرائیل کے درمیان غزہ میں سیز فائر اور انتظامی فیصلوں پر اختلافات شدت اختیار کر گئے ہیں۔ ٹائمز آف اسرائیل کے مطابق ایک اسرائیلی عہدیدار کا کہنا ہے کہ امریکا نے غزہ کے لیے قائم کیے گئے سول ملٹری کوآرڈینیشن سینٹر (CMCC) میں اسرائیل کو ثانوی حیثیت دے دی ہے اور تمام اہم فیصلے خود کر رہا ہے۔ رپورٹس کے مطابق یہ مرکز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے 20 نکاتی امن منصوبے کے تحت قائم کیا گیا ہے، جس کے ذریعے اقوام متحدہ کی منظوری سے انٹرنیشنل اسٹیبلائزیشن فورس (آئی ایس ایف) غزہ کا کنٹرول سنبھالے گی اور اسرائیلی افواج وہاں سے انخلا کریں گی۔ امریکا کے مطابق آئی ایف میں تقریباً 20 ہزار فوجی شامل ہوں گے، جنہیں دو سالہ مینڈیٹ دیا جائے گا، تاہم واشنگٹن اپنی افواج نہیں بھیجے گا اور ترکی، قطر، مصر، متحدہ عرب امارات، انڈونیشیا اور آذربائیجان جیسے ممالک سے شرکت پر بات چیت جاری ہے۔
اسرائیل نے ترکیہ کی افواج کی ممکنہ شمولیت پر اعتراض کیا ہے، جبکہ عرب ممالک حماس سے براہ راست تصادم کے خدشے کے باعث محتاط ہیں۔ اس دوران امریکا نے اپنے امن منصوبے کو اقوام متحدہ کی قرارداد میں مکمل طور پر شامل کر لیا ہے، جس کے تحت مستقبل میں غزہ کا انتظام بورڈ آف پیس سے فلسطینی اتھارٹی کو منتقل کیا جائے گا، بشرطیکہ وہ اصلاحاتی پروگرام مکمل کرے۔ یہ پیشرفت اس جانب اشارہ کرتی ہے کہ غزہ کے مستقبل میں اسرائیل کا اثر و رسوخ محدود اور امریکا کا کنٹرول بڑھتا جا رہا ہے۔