اسرائیل کی ایران پر یلغار: اسباب، اہداف اور نتائج
اشاعت کی تاریخ: 27th, June 2025 GMT
اسرائیل نے حالیہ دنوں ایران کے خلاف محدود جنگ کی نوعیت کی فوجی کارروائی کی، جس کے پیچھے ایک طویل خفیہ منصوبہ بندی، تزویراتی مواقع اور ایران کے نیوکلیئر پروگرام سے درپیش خطرات شامل تھے۔
اسرائیل نے اس موقع کو ’ستاروں کے یکجا ہونے‘ سے تشبیہ دی، جس میں خطے کے حالات، بین الاقوامی حمایت اور ایران کی داخلی کمزوریوں نے فیصلہ کن کردار ادا کیا۔
2023 میں حماس کے ساتھ شدید جھڑپوں کے بعد اسرائیلی قیادت کا اعتماد بحال ہوا، اور ایران کے اندرونی سیاسی انتشار کے باعث اسے ایک کمزور دشمن تصور کیا گیا۔ ساتھ ہی، عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کی تشویشناک رپورٹ اور بیلسٹک میزائلوں کی تیاری نے اسرائیل کو پیش قدمی پر آمادہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں:موساد کے سربراہ کا ایران کیخلاف کارروائیاں جاری رکھنے کا اعلان
اس وقت اسرائیل کی قیادت نے فیصلہ کیا کہ ایران کے ایٹمی انفراسٹرکچر کو کئی سال پیچھے دھکیلنے کا یہی مناسب وقت ہے۔
یہ کارروائی انتہائی رازداری سے کی گئی۔ اسرائیلی ملٹری انٹیلیجنس، فضائیہ اور دیگر حساس اداروں کو جزوی علم تھا۔ جنگ کا مقصد ایران کے نیوکلیئر نظام کو مختصر مدت میں غیر مؤثر بنانا اور خطے میں اسرائیل کی اسٹریٹجک پوزیشن کو مستحکم کرنا تھا۔
اس جنگ میں 12 دن کے اندر اسرائیل نے تقریباً 1,500 فضائی حملے کیے جن میں 4,300 بم اور میزائل استعمال ہوئے۔ ان حملوں میں ایران کے 80 سے زائد فضائی دفاعی نظام، 200 سے زائد بیلسٹک میزائل لانچرز، 70 ریڈارز، 15 طیارے، اور کئی نیوکلیئر تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔
ان حملوں کا اثر ایران کے نیوکلیئر پروگرام پر گہرا پڑا۔ متعدد افزودگی کے پلانٹس تباہ ہوئے، اور نیوکلیئر کور تیاری کے مراحل کو شدید دھچکا پہنچا۔
اسرائیلی افواج کا اندازہ ہے کہ ایران کا نیوکلیئر پروگرام کئی سال پیچھے چلا گیا ہے، لیکن یہ مکمل طور پر ختم نہیں ہوا۔
یہ بھی پڑھیں:خامنہ ای پہنچ سے دور ہونے کی وجہ سے نہیں مارے جا سکے، اسرائیل وزیر دفاع کا انکشاف
اس کارروائی کے نتیجے میں اسرائیل کو فوری طور پر علاقائی عسکری برتری حاصل ہوئی، جبکہ ایران کو فوجی، تکنیکی اور نفسیاتی نقصان پہنچا۔ البتہ اس حملے نے ایرانی عوام میں ایک قسم کی قومی یکجہتی بھی پیدا کی۔
بہت سے ایرانیوں نے، جو پہلے حکومت کے ناقد تھے، اس حملے کے بعد ریاستی بیانیے کی حمایت شروع کی، اور امریکا و اسرائیل کو دشمن کے طور پر دیکھا۔
خطے میں موجود دیگر ریاستوں، خصوصاً خلیجی ممالک نے اس کارروائی کو گہری نظر سے دیکھا، اور اسرائیل سے تعلقات کے حوالے سے محتاط رویہ اپنایا۔
یہ جنگ اسرائیل کے لیے فوری کامیابی تو ثابت ہوئی، لیکن ماہرین کے مطابق اس کے طویل المدتی اثرات ابھی سامنے آنا باقی ہیں۔ خطرہ ہے کہ ایران مزید تیزی سے نیوکلیئر تیاریوں کی طرف بڑھے گا، یا اسرائیل اور امریکا کے مفادات کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ ساتھ ہی، خطے میں ایک نئے ہتھیاروں کی دوڑ اور عدم استحکام کا بھی خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔
یہ کارروائی اس بات کی علامت ہے کہ اسرائیل اب خطے میں صرف دفاعی نہیں بلکہ جارحانہ حکمت عملی بھی اپنانے کے لیے تیار ہے، اور ایران کے خلاف ممکنہ خطرات سے نمٹنے کے لیے پیشگی اقدام کو ترجیح دے رہا ہے۔
جنگ کے نتائج اور اس کے سیاسی، سفارتی اور فوجی اثرات آنے والے مہینوں میں زیادہ واضح ہوں گے۔
……………………………………………….
ٹائمز آف اسرائیل میں شائع یہ تحریر Emanuel Fabian کے ایک طویل مضمون کی تلخیص پر مشتمل ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسرائیل ایٹمی پروگرام ایران ٹائمز آف اسرائیلذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسرائیل ایٹمی پروگرام ایران ٹائمز آف اسرائیل اور ایران کہ ایران ایران کے کے لیے
پڑھیں:
کراچی بورڈ کا انٹرمیڈیٹ پری میڈیکل کے نتائج کا اعلان، لڑکیاں بازی لے گئیں
ناظم امتحانات نے بتایا کہ کامیاب طلبہ میں 1998 اے ون گریڈ، 3471 اے گریڈ، 4070 بی گریڈ، 4095 سی گریڈ، 1878 ڈی گریڈ اور 60 ای گریڈ کے حامل تھے۔ ناظم امتحانات کے مطابق نتائج بورڈ کی ویب سائٹ www.biek.edu.pk پر اپ لوڈ کر دیے گئے ہیں جہاں امیدوار اپنے نتائج دیکھ سکتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے انٹرمیڈیٹ بارہویں جماعت سائنس پری میڈیکل گروپ کے سالانہ امتحانات برائے 2025ء کے نتائج کا اعلان کردیا۔ چیئرمین انٹربورڈ کراچی فقیر محمد لاکھو کے مطابق پری میڈیکل گروپ میں پہلی تینوں پوزیشنز طالبات نے حاصل کیں، پہلی پوزیشن طالبہ فاطمہ صدیقی بنت محمد خالد، دوسری پوزیشن منزہ خان بنت مبشر حسن اور انوشہ نوید بنت نوید سرور نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔
ناظم امتحانات زرینہ راشد کے مطابق پری میڈیکل گروپ میں 28 ہزار 259 امیدواروں نے رجسٹریشن کرائی، جن میں سے 27 ہزار 323 نے امتحانات میں شرکت کی، جبکہ 15 ہزار 572 امیدوار کامیاب قرار پائے، کامیابی کا تناسب 56.99 فیصد رہا۔ ناظم امتحانات نے بتایا کہ کامیاب طلبہ میں 1998 اے ون گریڈ، 3471 اے گریڈ، 4070 بی گریڈ، 4095 سی گریڈ، 1878 ڈی گریڈ اور 60 ای گریڈ کے حامل تھے۔ ناظم امتحانات کے مطابق نتائج بورڈ کی ویب سائٹ www.biek.edu.pk پر اپ لوڈ کر دیے گئے ہیں جہاں امیدوار اپنے نتائج دیکھ سکتے ہیں۔