۔2 ماتحت عدالتوں کے متفقہ فیصلے میں ہائیکورٹ مداخلت نہیں کرسکتی، چیف جسٹس
اشاعت کی تاریخ: 2nd, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد(صباح نیوز) چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ خان آفریدی نے کہا ہے کہ ہم عدالت عظمیٰ میں بیٹھ کریہ نہیں کہہ سکتے کہ نیچے 3 عدالتوں نے غلط فیصلہ دیا، خاندانی معاملات میں 2 ماتحت عدالتوں کے متفقہ فیصلے آجائیں تو اس میں ہائیکورٹ بھی مداخلت نہیں کرسکتی۔ ہم حقائق کے تعین میں جاہی نہیں سکتے۔آئین کے آرٹیکل 199کے تحت ہائی کورٹ کے پاس کرایہ کم کرنے کااختیار کہاں سے آیا، اگرانہوں نے کچھ
کرنا تھا توماتحت عدالت کو معاملہ دوبارہ فیصلہ کیلیے بھجوادیتے، معاملہ رینٹ کنٹرولریاایپلٹ فورم نے طے کرنا ہے۔ یہ ریمارکس چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں جسٹس شکیل احمد پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے مختلف کیسز کی سماعت کرتے ہوئے دیے۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
جسٹس ہمایوں دلاور کیخلاف سوشل میڈیا مہم کا معاملہ، جسٹس منہاس نے کیس سننے سے معذرت کرلی
بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف فیصلہ سنانے والے جج جسٹس ہمایوں دلاور کے خلاف سوشل میڈیا مہم چلانے کے مقدمہ میں اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس امین منہاس نے سماعت سے معذرت کردی ہے۔
مقدمے میں ڈائریکٹر اینٹئی کرپشن خیبر پختونخوا صدیق انجم کی عبوری ضمانت کی درخواست پر اعتراضات کے ساتھ سماعت ہوئی۔
یہ بھی پڑھیے: عمران خان کو جیل بھیجنے والےجج ہمایوں دلاور کا تبادلہ، اصل وجہ کیا ہے؟
اس موقع پر اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس امین منہاس نے کیس سننے سے معذرت کردی ہے۔ انہوں نے کہا کہ درخواست گزار کے اخراج مقدمہ کا پہلے ہی فیصلہ دے چکا ہوں، کیس مزید نہیں سن سکتا۔
جسٹس منہاس نے کہا کہ کیس دوسری عدالت منتقلی کے لیے فائل چیف جسٹس کی عدالت کو بھجوا رہا ہوں جس کے بعد فائل بھجوائی گئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس مہناس جسٹس ہمایوں دلاور