غزہ جنگ بندی پر اسرائیل اور ثالثوں سے مذاکرات کے لیے موجود حماس کی سینیئر قیادت کو اپنا ذاتی اسلحہ ساتھ لانے سے روک دیا گیا۔

اس بات کا دعویٰ برطانوی اخبار The Times نے اپنی ایک خصوصی رپورٹ میں ذرائع کے حوالے سے کیا۔

حماس کے جن رہنماؤں کو ہتھیار رکھنے سے منع کیا گیا ان میں خلیل الحیہ (مذاکراتی وفد کے سربراہ)، ظاہر جبارین (مالی امور کے انچارج) اور محمد اسماعیل درویش (مذہبی کونسل کے سربراہ) شامل ہیں۔

اپنی حفاظت کے لیے ذاتی اسلحہ رکھنے سے روکنے کا فیصلہ امریکی دباؤ کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے تاکہ غزہ میں جنگ بندی معاہدہ طے پاسکے۔

یاد رہے کہ حماس خالد الحیہ کو اسرائیلی وزیر دفاع نے قتل کرنے کی دھمکی بھی تھی اور اب بھی ان کی جان کو شدید خطرات لاحق ہیں۔

ایک سفارتی ذرائع نے عالمی خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ اس بار معاہدے کے امکانات کافی روشن ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی اسرائیل کے حوالے سے سخت زبان نے حماس کو کچھ اعتماد دیا ہے کہ امریکہ معاہدے کی گارنٹی دے گا اور دوبارہ جنگ شروع نہیں ہونے دے گا۔

ادھر سعودی اخبار الاخبار کے مطابق حماس امریکی ضمانتوں کے موجودہ الفاظ سے مطمئن ہے۔

تاہم اسرائیلی حکومت کے ایک اہلکار نے کہا کہ ہم امریکی اور ثالثی کی گئی ضمانتوں کے پابند نہیں ہیں۔

حماس کی جانب سے غزہ جنگ بندی سے متعلق امریکی تجویز کا باضابطہ جواب جمعہ تک متوقع ہے۔

اگر معاہدہ طے پا گیا، تو یہ غزہ میں مہینوں سے جاری جنگ کے خاتمے کی طرف پہلا ٹھوس قدم ہوگا۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

پی ٹی آئی اسیر رہنماؤں کی عمران خان کو حکومت سے مذاکرات کی تجویز

تجویز میںحکومت سے مذاکرات کو پیٹرن انچیف تحریک انصاف سے ملاقات پر مشروط کر دیا
کھلا خط شاہ محمود قریشی اور محمود الرشید، ڈاکٹر یاسمین راشد، اعجاز چوہدری، عمر سرفراز چیمہ نے لکھا

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اسیر رہنماؤں نے پارٹی لیڈر شپ کو حکومت سے مذاکرات کرنے کی تجویز دے دی جبکہ حکومت سے مذاکرات کو بانی چیئرمین عمران خان سے ملاقات پر مشروط کر دیا۔تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے اسیر رہنماؤں کی جانب سے پارٹی لیڈر شپ کو کھلا خط لکھا گیا ہے، کھلے خط میں انہوں نے حکومت سے مذاکرات کرنے کی تجویز دے دی جبکہ تجویز میں حکومت سے مذاکرات کو بانی چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات پر مشروط کرنے کا کہا گیا ہے۔خط پارٹی کے سینئر نائب صدر شاہ محمود قریشی، سابق وزرا میاں محمود الرشید، ڈاکٹر یاسمین راشد، اعجاز چوہدری اور عمر سرفراز چیمہ نے لکھا۔خط میں کہا گیا کہ ملکی تاریخ کے بد ترین بحران سے نکلنے کا واحد راستہ مذاکرات ہیں، مذاکرات ہر سطح پر ہونے ضروری ہیں، سیاسی سطح پر بھی مذاکرات ضروری ہیں اور مقدرہ کی سطح پر بھی مذاکرات ضروری ہیں۔خط میں کہا گیا کہ مذاکرات کا آغاز سیاسی سطح پر کیا جائے، تحریک انصاف کے لاہور کے اسیر رہنماؤں کو اس کا حصہ بنایا جائے۔خط میں مزید کہا گیا کہ مذاکراتی کمیٹی کی تقرری کے لیے عمران خان تک رسائی ممکن بنائی جائے تاکہ لیڈرشپ وسیع مشاورت کر سکے اور ملاقات کے اس عمل کو وقتا فوقتا جاری رکھنا ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • ایران کا آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون معطل کرنا ناقابل قبول ہے:امریکا
  • قطر کا دوحہ میں موجود حماس قیادت سے ذاتی ہتھیار حوالے کرنے کا مطالبہ
  • عرب ممالک کی مقبوضہ مغربی کنارے کو اسرائیل میں ضم کرنے کے اسرائیلی مطالبات کی مذمت
  • غزہ جنگ بندی کے حوالے سے امریکی اخبار کا دعویٰ سامنے آ گیا
  • غزہ جنگ بندی معاہدے کیلئے ٹرمپ کی تجاویز کا جائزہ لے رہے ہیں: حماس
  • جنگ کے مکمل خاتمے کی طرف لیجانے والے کسی بھی اقدام کے لیے تیار ہے، حماس کا ٹرمپ کی جنگ بندی کی تجویز پر ردعمل
  • اسرائیل 60 دن کی جنگ بندی کی شرائط ماننے پر آمادہ ہو گیا
  • امریکہ کا حماس سے جنگ بندی منصوبہ تسلیم کرنے پر زور
  • پی ٹی آئی اسیر رہنماؤں کی عمران خان کو حکومت سے مذاکرات کی تجویز