کراچی: لائن لاسز کی بنیاد پر لوڈشیڈنگ سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج
اشاعت کی تاریخ: 4th, July 2025 GMT
---فائل فوٹو
کراچی کے 9 ٹاؤنز کے چیئرمین نے لائن لاسز کی بنیاد پر لوڈشیڈنگ کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا ہے۔
لائن لاسز کی بنیاد پر لوڈشیڈنگ کو ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے والے درخواست گزار چیئرمین کا تعلق جماعت اسلامی سے ہے۔
سندھ ہائی کورٹ میں دائر کی گئی درخواست کے مطابق اعلیٰ عدالتیں قرار دے چکی ہیں کہ آئین کے تحت بجلی کی فراہمی عوام کا بنیادی حق ہے۔
درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ ناجائز لوڈشیڈنگ پر نیپرا کو کے الیکٹرک کے خلاف ایکشن لینے کا حکم دیا جائے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
کراچی کا ایک اور علاقہ لوڈشیڈنگ فری زون میں شامل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی: کے الیکٹرک نے نارتھ ناظم آباد کے بلاک بی کو چوبیس گھنٹے بلا تعطل بجلی کی فراہمی والے علاقوں میں شامل کرلیا ہے۔ اس سے قبل یہ علاقہ روزانہ 10 گھنٹے کی طویل لوڈشیڈنگ کا سامنا کر رہا تھا۔
ترجمان کے مطابق بلاک بی کی یہ شمولیت ان علاقوں میں تازہ ترین اضافہ ہے جنہیں حالیہ مہینوں میں لوڈشیڈنگ سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔ مئی میں کیے گئے جائزے کے بعد نصرت بھٹو موڑ، منگھوپیر روڈ، اور نارتھ کراچی کے مختلف سیکٹرز کو بھی اپ گریڈ کیا گیا تھا۔
ادارے کا کہنا ہے کہ اس پیشرفت کے پیچھے جامع تکنیکی حکمت عملی کارفرما ہے، جس میں اے ٹی اینڈ سی (تکنیکی و تجارتی نقصانات) میں کمی لانے کے لیے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنایا گیا اور مقامی نمائندوں کے تعاون سے بجلی کی ترسیل کو مستحکم کیا گیا۔
کے الیکٹرک حکام نے بتایا کہ شہر کے 70 فیصد سے زائد علاقے پہلے ہی لوڈشیڈنگ سے پاک کیے جا چکے ہیں اور بلاک بی کی شمولیت ادارے کے لیے ایک اور اہم سنگ میل ہے۔ ترجمان نے اس موقع پر کہا کہ نارتھ ناظم آباد بلاک بی میں 24 گھنٹے بجلی کی فراہمی اس بات کی علامت ہے کہ تکنیکی بہتری اور عوامی اشتراک سے مسائل کا پائیدار حل ممکن ہے۔
ادارہ شہر بھر میں قابل اعتماد بجلی کی فراہمی کے لیے بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری اور گرڈ کی کارکردگی بہتر بنانے کے اقدامات جاری رکھے ہوئے ہے، تاکہ صارفین کو بہتر اور مسلسل بجلی کی سہولت میسر ہو۔