مذہبی اور مسلکی رواداری کے فروغ کے لیے علما کی جانب سے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں گے، علامہ طاہر اشرفی
اشاعت کی تاریخ: 5th, July 2025 GMT
محرم الحرام میں امن و امان کے قیام اور بین المسالک رواداری، مذہبی ہم آہنگی کے فروغ کے لیے اس سال بھی پاکستان علماء کونسل نے تمام مکاتب فکر کے علماء و مشائخ کے ہمراہ کوششوں کا آغاز کر دیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ بین المذاہب و بین المسالک رواداری کے فروغ کے لیے ہر ممکن اقدامات علماء و مشائخ کی طرف سے کیے جائیں گے۔
چیئرمین پاکستان علماء کونسل محمد طاہر اشرفی نے جاری ایک بیان میں کہا کہ پاکستان علماء کونسل نے اسلام آباد میں تمام مکاتب فکر کے اکابر علماء و مشائخ کا اجلاس بلایا جس میں تقریباً ملک کی 50 سے زائد تمام مکاتب فکر کی اہم شخصیات نے شرکت کی اور ‘پیغام پاکستان ضابطہ اخلاق’ کی مکمل توثیق کی۔
یہ بھی پڑھیے: خواتین کی تعلیم کی مخالفت کرنے والے لوگ جہلا ہیں، چیئرمین پاکستان علما کونسل علامہ طاہر اشرفی
انہوں نے گذشتہ ماہ ہندوستان کے پاکستان پر حملے اور ایران اسرائیل جنگ کے تناظر میں فوری طور پر وحدت و اتحاد کے لیے اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا اور اسی اجلاس کی روشنی میں اجلاسوں اور اجتماعات کا سلسلہ شروع کیا گیا جس میں مقامی اور قومی سطح کے قائدین نے شرکت کی۔
بیان کے مطابق پاکستان علماء کونسل نے قومی یکجہتی کونسل اور مرکزی اور صوبائی حکومتوں کے تعاون سے ملک بھر میں علماء کے دوروں کا اہتمام کیا، جن کا مقصد لوکل سطح پر پیدا ہونے والے مسائل اور غلط فہمیوں کو دور کرنا تھا۔ چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے ملک بھر کے ذمہ داران، علماء ومشائخ سے انفرادی اور اجتماعی ملاقاتوں اور دوروں کا سلسلہ شروع کیا، اس سلسلہ میں تمام اجلاس اور کانفرنسز بھرپور انداز میں منعقد کی گئیں جن میں پیغام پاکستان ضابطہ اخلاق کی مکمل توثیق کی گئی۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان علما کونسل نے حجاج کرام کے لیے ضابطہ اخلاق جاری کر دیا
بیان میں کہا گیا ہے کہ صوبہ سندھ میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری اور پنجاب میں محترمہ مریم نواز اور دیگر صوبوں میں انتظامیہ نے اس حوالہ سے ہر ممکن تعاون کیا اور اس طرح پیغام پاکستان کے 14 نکاتی ضابطہ اخلاق کی مکمل طور پر عملداری کے لیے ہر سطح پر ذہن سازی اور عملی اقدامات شروع کیے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ پیغام پاکستان ضابطہ اخلاق صرف بین المسالک نہیں بین المذاہب ہم آہنگی و رواداری کی ایک مضبوط دستاویز ہے جس میں ملک کے تمام مسالک سے تعلق رکھنے والے جیئد علما نے فرقہ واریت، مذہبی منافرت اور تشدد کی متفقہ مذمت کرکے بقائے باہمی اور مذہبی ہم آہنگی کا پیغام دیا ہے۔
پاکستان علماء کونسل نے وزارت اطلاعات، پیمرا، آئی ایس پی آر اور پی ٹی اے کے ذمہ داران کے ساتھ مسلسل اور منظم مربوط حکمت عملی طے کی ہے تا کہ کوئی بھی ایسی چیز جو انتشار کا سبب بنے اُسے نشر نہ کیا جا سکے اور اس کے خلاف بروقت اقدامات اٹھائے جا سکیں۔
یہ بھی پڑھیے: سانحہ جڑانوالہ: پاکستان علما کونسل کا 20 رکنی جائزہ کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ
بیان میں کہا گیا ہے کہ وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف کی ہدایات پر وفاقی وزارت مذہبی امور، سیکرٹری مذہبی امور کی قیادت میں بھی انتہائی فعال ہےاور ملک کے سلامتی کے ادارے بھی اس حوالے سے فعال کردار ادا کرتے نظر آرہے ہیں۔
چیئرمین پاکستان علماء کونسل محمد طاہر اشرفی کا کہنا ہے کہ اگر موجودہ حالات کے تناظر میں بلا شبہ بھارت اور پاکستان دشمن قوتیں اسرائیل اور ہندوستان کی شکست کے بعد محرم الحرام میں فسادات کروانے کی ہر ممکن سازش کریں گی اور کر رہی ہیں لیکن ملک کے سلامتی کے اداروں، وفاقی اور صوبائی اداروں اور علماء کے تعاون سے ان سازشوں کو ناکام بنایا گیا ہے اور ناکام بنایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیے: افغانستان نے دہشتگردوں کو نہ روکا تو کل خود بھی اسی آگ میں جلنا ہوگا، علامہ طاہر اشرفی
انہوں نے کہا کہ محرم الحرام یا عام حالات میں تصادم اس وقت پیدا ہوتا ہے جب ایک مسلک کا خطیب، ذاکر یا واعظ دوسرے مسلک کے مقدسات یا اکابر یا عقیدے کی توہین و تکفیر یا تنقیص کرے۔ اگر یہ طے کر لیا جائے کہ کسی بھی مسلک کے ماننے والے دوسرے مسلک کے اکابرین، اسلاف اور مقدسات کی توہین، تنقیص اور تکفیر نہیں کریں گے تو اس سے تصادم کے تمام راستے بند ہو جاتے ہیں۔
حافظ طاہر اشرفی نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ مختلف مسالک کے عقائد ایک دوسرے سے مختلف ہیں اور ہر کسی کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے عقیدے اور مسلک کے مطابق اپنی زندگی گزارے، حتیٰ کہ آئین پاکستان، شریعت اسلامیہ، پاکستان میں رہنے والے غیر مسلموں کو بھی مکمل حق دیتا ہے کہ وہ اپنی زندگی آزادی اور خود مختاری کے ساتھ گذاریں لیکن دوسروں کے عقائد کو نہ چھیڑا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: چیئرمین پاکستان علما پاکستان علماء کونسل پیغام پاکستان ضابطہ اخلاق طاہر اشرفی کونسل نے مسلک کے اور اس کے لیے
پڑھیں:
(ادارہ امراض قلب)ڈاکٹر طاہر صغیر کی بدعنوانی سے کروڑوں کا نقصان
فضل عباس اور داور حسین کی خلاف ضابطہ تقرری ،ادارے کو مالی دھچکا ، آڈٹ رپورٹ میں انکشاف
80 لاکھ اور ایک کروڑ 20 لاکھ کے نقصان کی نشاندہی ، من پسند افراد کی تقرریوں پر عوام کا شدید ردعمل
ڈائریکٹر جنرل آڈٹ سندھ کی رپورٹ برائے 2023-24 نے ادارہ امراض قلب کراچی NICVD میں ہونے والی کرپشن کا بھانڈہ پھوڑ دیا ۔ تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر جنرل آڈٹ سندھ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ ادارہ کے سربراہ ڈاکٹر طاہر صغیر نے اپنی نااہلی اور کرپشن کے باعث تباہی کے کنارے پہنچا دیا ہے۔ ادارے کے سربراہ ڈاکٹر طاہر صغیر نے ہیڈ آف سیکورٹی سید فضل عباس کو تمام قوانین کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اپائنٹ کیا گیا جس کی وجہ سے ادارے کو مالی سال 2023-24 میں تقریبا ایک کروڑ بیس لاکھ روپے سے زائد کا نقصان پہنچایا۔ اس کے علاوہ رپورٹ میں مذید بتایا گیا ہے کہ ہیڈ آف ہیومن ریسورس داور حسین کے خلاف ضابطہ اپائمنٹ سے ادارے کو مالی سال 2023-24 میں 80 لاکھ روپے سے زائد کا نقصان دیا گیا ہے ۔ عوامی حلقے اس بات پر ششدر ہیں کہ کس طرح سے اپنے من پسند افراد کو خلاف قانون تقرریاں کرکے ادارے کو کروڑوں روپے کا نقصان دیا جارہا ہے اور یہ سب کچھ ادارے کے سربراہ ڈاکٹر طاہر صغیر کی نااہلی کے باعث ہو رہا ہے۔