فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس نے مسجد اقصیٰ کو ’ریڈ لائن‘ قرار دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اسرائیلی حملوں اور آبادکاروں کی یلغار کے خلاف ہر قیمت پر مقدس مقام کا دفاع کیا جائے گا۔
حماس کے القدس امور کے سربراہ ہارون ناصرالدین نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مسجد اقصیٰ فلسطینی قوم کے لیے نہ صرف ایک مذہبی مقام ہے بلکہ قومی شناخت کی علامت بھی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اسرائیلی قابض فورسز اور آبادکار مسلسل فلسطینیوں کو مسجد میں داخلے سے روکنے، عبادات پر پابندی لگانے، اور اسٹیٹس کو تبدیل کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔
ناصرالدین نے کہا کہ یہ حملے ایک منظم منصوبے کا حصہ ہیں جس کا مقصد مسجد اقصیٰ کو اس کے اصل وارثوں سے خالی کر کے مکمل اسرائیلی کنٹرول قائم کرنا ہے۔ انہوں نے ان تمام فلسطینیوں کی جدوجہد کو سراہا جو تمام تر رکاوٹوں، گرفتاریوں اور دباؤ کے باوجود مسجد اقصیٰ کے دفاع کے لیے متحرک ہیں۔

دریں اثنا، فلسطینی وزارت اوقاف و مذہبی امور نے اطلاع دی ہے کہ جون کے مہینے میں اسرائیلی فورسز اور آبادکاروں کی جانب سے مسجد اقصیٰ پر 25 بار دھاوے بولے گئے، جن میں رسومات کی ادائیگی، نمازیوں کی آمد پر پابندیاں، اور مسجد کی 11 بار بندش شامل ہے۔ وزارت کے مطابق مسجد ابراہیمی میں بھی اذان کی 89 بار ممانعت کی گئی اور اسے 12 دنوں کے لیے مکمل طور پر بند رکھا گیا۔ ان اقدامات کو انسانی حقوق کی تنظیموں نے مذہبی تفریق اور مقدسات کے خلاف منظم پالیسی قرار دیا ہے۔

Post Views: 4.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

غزہ پر اسرائیلی بمباری کا سلسلہ جاری، اسکول سمیت مختلف حملوں میں 14 فلسطینی شہید

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 

غزہ ایک بار پھر اسرائیلی درندگی کا نشانہ بن گیا، قابض فوج نے الشافی اسکول اور پناہ گزین کیمپوں پر حملے کر کے معصوم جانوں کا خون بہایا۔

عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے مغازی پناہ گزین کیمپ میں ایک رہائشی گھر کو بھی نشانہ بنایا، جہاں بمباری کے نتیجے میں دو فلسطینی شہید اور کئی زخمی ہوگئے۔

اس سے قبل اسرائیلی افواج نے الشافی اسکول پر میزائل داغے، جس میں کم از کم 5 شہری جان کی بازی ہار گئے، جبکہ المواصی پناہ گزین کیمپ پر ہونے والے حملے میں مزید 7 فلسطینی شہید ہوئے۔

غزہ کی وزارت صحت نے تازہ اعداد و شمار جاری کرتے ہوئے بتایا کہ 7 اکتوبر 2023 سے شروع ہونے والی اسرائیلی جارحیت میں اب تک 57 ہزار 268 فلسطینی شہید اور 1 لاکھ 35 ہزار 625 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔

عینی شاہدین کے مطابق فضائی حملوں سے ہر طرف ملبے کے ڈھیر لگ گئے ہیں اور امدادی کارکن ملبے تلے دبے افراد کو نکالنے کے لیے بے سروسامانی کے عالم میں جدوجہد کر رہے ہیں۔

 

 

 

متعلقہ مضامین

  • غزہ بھی آج کربلا بنا ہوا ہے:خواجہ آصف  
  • غزہ پر اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملے جاری، مزید 64 فلسطینی شہید
  • اسرائیل کا حملہ،مزید 138 فلسطینی شہید، خان یونس کے مزید علاقے خالی کرنے کا انتباہ
  • حماس نے جنگ بندی تجویز پر مثبت ردعمل دے دیا: فلسطینی عہدیدار
  • غزہ پر اسرائیلی بمباری کا سلسلہ جاری، اسکول سمیت مختلف حملوں میں 14 فلسطینی شہید
  • راشد نسیم آج اور کل کراچی میں مختلف تقریبات سے خطاب کریں گے
  • حماس نے غزہ جنگ بندی تجویز پر جواب ثالثوں کے حوالے کر دیا، فلسطینی عہدیدار
  • غزہ، اسرائیلی حملے میں فلسطینی فٹبالر مہند اللیلی شہید
  • امتحانات سے چند گھنٹے قبل اسرائیلی فورسز نے 7 فلسطینی طلبہ سمیت 30 افراد گرفتار کر لیے