ریئل میڈرڈ کا اپنے اسٹار فٹبالر کے ساتھ نامناسب سلوک، مباپے کو اکیلا چھوڑ گئی
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
فٹ بال کلب ریئل میڈرڈ اپنے فرانسیسی اسٹار کیلین مباپے کو نیو جرسی کے میٹ لائف اسٹیڈیم میں تنہا چھوڑ گئی، جس کے بعد فٹ بالر نے اس کلب کے اس رویے کو نامناسب قرار دیا۔
رپورٹ کے مطابق ٹیم کے کھلاڑی امریکہ میں منعقد ہونے والے کلب ورلڈ کپ کے کوارٹر فائنل میں بروز ہفتہ بوروسیا ڈورٹمنڈ کو شکست دینے کے بعد ائیرپورٹ کی جانب روانہ ہوگئے۔
ہسپانوی اخبار مارکا کے کیمروں نے ریئل میڈرڈ کی اس بس کی ویڈیو بنائی جو مباپے کے بغیر ویسٹ پام بیچ، میامی جانے کے لیے ائیرپورٹ کے لیے روانہ ہوئی۔ اخبار نے دعویٰ کیا کہ مباپے کو ڈوپنگ ٹیسٹ کی وجہ سے میدان میں تنہا رہنے پر مجبور کیا گیا تھا۔
اخبار کے مطابق مباپے جو حال ہی میں معدے اور آنتوں کی حالت سے صحت یاب ہوئے تھے، زیادہ درجہ حرارت کے باعث پانی کی کمی کا شکار ہوگئے جس کی وجہ سے انہیں اپنا نمونہ جمع کرانے کے لیے ایک گھنٹے سے زائد انتظار کرنا پڑا۔
اخبار میں مزید کہا گیا کہ فٹ بال کلب ریئل میڈرڈ کی بس کے ایئرپورٹ کے لیے روانہ ہونے کے 58 منٹ بعد مباپے اسٹیڈیم سے نکل گئے۔
رپورٹ کے مطابق وہ ہوائی اڈے پر بقیہ وفد میں شامل ہونے کے لیے کلب کے ایک اہلکار اور پانچ پولیس کاروں کے ساتھ کالے رنگ کی کار میں سوار ہوا۔
کائیلین مباپے نے جووینٹس کے خلاف راؤنڈ آف 16 میچز اور ڈورٹمنڈ کے خلاف کوارٹر فائنل میچوں میں متبادل کے طور پر آنے سے قبل ٹورنامنٹ میں ریال میڈرڈ کے پہلے تین میچز نہیں کھیلے تھے۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ریئل میڈرڈ کے لیے
پڑھیں:
جیڈ اسپینس انگلینڈ کی نمائندگی کرنے والے پہلے مسلم فٹبالر بن گئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسپورٹس ڈیسک)ٹوٹنہم ہاٹسپر کے دفاعی کھلاڑی جیڈ اسپینس نے بین الاقوامی فٹبال میں نئی تاریخ رقم کرتے ہوئے انگلینڈ کی سینئر فٹبال ٹیم کی نمائندگی کرنے والے پہلے مسلم کھلاڑی ہونے کا اعزاز حاصل کر لیا۔منگل کے روز بلغراد میں ہونے والے ورلڈ کپ کوالیفائنگ میچ میں جیڈ اسپینس نے میزبان سربیا کے خلاف میدان سنبھالا۔انہوں نے 69 ویں منٹ میں چیلسی کے کھلاڑی ریس جیمز کی جگہ انگلش ٹیم کا حصہ بن کر یہ تاریخی موقع حاصل کیا۔میچ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے 25 سالہ اسپینس کا کہنا تھا کہ مجھے واقعی حیرت ہوئی، کیونکہ مجھے علم نہیں تھا کہ میں پہلا مسلمان ہوں جو انگلینڈ کی سینئر ٹیم کے لیے کھیل رہا ہوں، یہ میرے لیے ایک بڑے اعزاز کی بات ہے۔اسپینس کی انگلینڈ ٹیم میں شمولیت برطانوی مسلمانوں کے لیے ایک اہم سنگِ میل ہے، جو ملک کی کل آبادی کا تقریباً 6 فیصد ہیں، تاہم پروفیشنل فٹبال میں ان کی نمائندگی انتہائی محدود ہے۔