جیڈ اسپینس انگلینڈ کی نمائندگی کرنے والے پہلے مسلم فٹبالر بن گئے
اشاعت کی تاریخ: 18th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسپورٹس ڈیسک)ٹوٹنہم ہاٹسپر کے دفاعی کھلاڑی جیڈ اسپینس نے بین الاقوامی فٹبال میں نئی تاریخ رقم کرتے ہوئے انگلینڈ کی سینئر فٹبال ٹیم کی نمائندگی کرنے والے پہلے مسلم کھلاڑی ہونے کا اعزاز حاصل کر لیا۔منگل کے روز بلغراد میں ہونے والے ورلڈ کپ کوالیفائنگ میچ میں جیڈ اسپینس نے میزبان سربیا کے خلاف میدان سنبھالا۔انہوں نے 69 ویں منٹ میں چیلسی کے کھلاڑی ریس جیمز کی جگہ انگلش ٹیم کا حصہ بن کر یہ تاریخی موقع حاصل کیا۔میچ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے 25 سالہ اسپینس کا کہنا تھا کہ مجھے واقعی حیرت ہوئی، کیونکہ مجھے علم نہیں تھا کہ میں پہلا مسلمان ہوں جو انگلینڈ کی سینئر ٹیم کے لیے کھیل رہا ہوں، یہ میرے لیے ایک بڑے اعزاز کی بات ہے۔اسپینس کی انگلینڈ ٹیم میں شمولیت برطانوی مسلمانوں کے لیے ایک اہم سنگِ میل ہے، جو ملک کی کل آبادی کا تقریباً 6 فیصد ہیں، تاہم پروفیشنل فٹبال میں ان کی نمائندگی انتہائی محدود ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
قال اللہ تعالیٰ وقال رسول اللہﷺ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ح م۔ قسم ہے اِس کتاب مبین کی۔ کہ ہم نے اِسے ایک بڑی خیر و برکت والی رات میں نازل کیا ہے، کیونکہ ہم لوگوں کو متنبہ کرنے کا ارادہ رکھتے تھے۔ یہ وہ رات تھی جس میں ہر معاملہ کا حکیمانہ فیصلہ۔ ہمارے حکم سے صادر کیا جاتا ہے ہم ایک رسول بھیجنے والے تھے۔ تیرے رب کی رحمت کے طور پر یقیناً وہی سب کچھ سننے اور جاننے والا ہے۔ آسمانوں اور زمین کا رب اور ہر اْس چیز کا رب جو آسمان و زمین کے درمیان ہے اگر تم لوگ واقعی یقین رکھنے والے ہو۔ کوئی معبود اْس کے سوا نہیں ہے وہی زندگی عطا کرتا ہے اور وہی موت دیتا ہے تمہارا رب اور تمہارے اْن اسلاف کا رب جو پہلے گزر چکے ہیں۔(سورۃ الدخان:1تا8)
سیدنا عبداللہ بن مسعودؓ ارشاد فرماتے ہیں ’’یہ قرآن ،اللہ تعالیٰ کا بچھا ہوا دستر خوان ہے ،جتنی بار ہوسکے خدا کے اس دستر خوان سے سیراب ہوتے رہو ،بلاشبہ یہ قرآن اللہ تعالیٰ تک پہنچنے کا ذریعہ ہے،یہ تاریکیوں کو ختم کرنے والی روشنی اور شفا دینے والی دواہے،یہ مضبوطی سے تھامنے والوں کا محافظ اور عمل کرنے والوں کے لیے ذریعہ نجات ہے،یہ کتاب کسی سے بے رخی اختیار نہیں کرتی کہ اسے منانے کی ضرورت پڑے،اس میں کوئی ٹیڑا پن نہیں کہ اسے سیدھا کرنے کی ضرورت پیش آئے،اس میں کبھی ختم نہ ہونے والے عجیب معانی کا خزانہ ہے اور یہ ایسا لباس ہے جو کثرت استعمال سے پْرانا نہیں ہوتا(مستدرک )