data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

تہران: ایران کی پاسدارانِ انقلاب کے اعلیٰ سطحی مشیروں نے خبردار کیا ہے کہ ایران کے پاس اتنی عسکری طاقت موجود ہے کہ وہ اسرائیل پر روزانہ میزائل فائر کر کے مسلسل دو سال تک جنگ جاری رکھ سکتا ہے۔

عالمی میڈیا رپورٹس کےمطابق  پاسدارانِ انقلاب کے مشیر میجر جنرل ابراہیم جباری نے نیم سرکاری نے  کہا کہ  ہمارے مسلح افواج مکمل تیاری کے ساتھ چوکس ہیں، ہمارے پاس اتنے بڑے گودام، زیر زمین میزائل اڈے اور تنصیبات موجود ہیں کہ ہم نے اپنی دفاعی صلاحیتوں کا زیادہ تر حصہ ابھی تک دکھایا ہی نہیں۔

انہوں نے کہااگر اسرائیل اور امریکا کے ساتھ مکمل جنگ چھڑ جائے تو ہم روزانہ میزائل فائر کریں تب بھی ہماری صلاحیتیں دو سال تک ختم نہیں ہوں گی،صہیونی جانتے ہیں کہ ہماری کچھ افواج جیسا کہ بحریہ اور القدس فورس ابھی تک جنگ میں داخل ہی نہیں ہوئیں، حتیٰ کہ ہماری روایتی فوج نے بھی جنگی میدان میں قدم نہیں رکھا۔

انہوں نے مزید  کہا کہ اب تک ہم ہزاروں میزائل اور ڈرونز تیار کر چکے ہیں، جنہیں محفوظ جگہوں پر رکھا گیا ہے۔

خیال رہےکہ  13 جون کو اسرائیل نے ایران کی فوجی، جوہری اور شہری تنصیبات پر فضائی حملے کیے، جن میں کم از کم 935 افراد شہید اور 5,332 زخمی ہوئے۔ اس کے جواب میں ایران نے میزائل اور ڈرون حملے کیے جن میں 29 افراد ہلاک اور 3,400 سے زائد زخمی ہوئے، جیسا کہ عبرانی یونیورسٹی یروشلم نے اعداد و شمار میں بتایا۔

تنازع بالآخر 24 جون کو ایک امریکی ثالثی کے ذریعے جنگ بندی معاہدے پر منتج ہوا، فریقین کے بیانات سے واضح ہے کہ کشیدگی ختم نہیں ہوئی۔

دوسری جانب اسرائیل کی جانب سے فوری طور پر ان بیانات پر ردعمل سامنے نہیں آیا لیکن سیکیورٹی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر خطے میں دوبارہ کشیدگی بڑھی تو یہ تصادم وسیع پیمانے کی جنگ میں تبدیل ہو سکتا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

پڑھیں:

اسمارٹ فونز کے زیادہ استعمال سے بچوں کی سیکھنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے، تحقیق

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسمارٹ فونز کا استعمال آج کل بیشتر گھروں میں روزمرہ زندگی کا حصہ بن چکا ہے، مگر ماہرین خبردار کرتے ہیں کہ بچپن میں اسکرین کے سامنے زیادہ وقت گزارنا بچوں کی سیکھنے اور بولنے کی صلاحیت پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔

یہ انکشاف امریکا کی Southern Methodist University میں کی گئی ایک طبی تحقیق میں ہوا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ اسمارٹ فونز یا دیگر اسکرینز کا حد سے زیادہ استعمال بچوں کی ذہنی نشوونما کو متاثر کرتا ہے۔ بچے بہتر طور پر اس وقت سیکھتے ہیں جب وہ حقیقی چیزوں سے کھیلتے اور انہیں چھوتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق، جب بچے کسی چیز کا نام سیکھتے ہیں، جیسے “سیب”، تو یہ ضروری ہوتا ہے کہ وہ اس چیز کو ہاتھ لگائیں، اسے مختلف زاویوں سے دیکھیں، اور اس کی ساخت محسوس کریں۔ صرف تصویر دیکھنے سے وہ تمام تفصیلات نہیں سیکھ پاتے۔

سیدھی زبان میں کہا جائے تو بچوں کو کسی شے کو صرف اسکرین پر دکھانے سے وہ تجربہ حاصل نہیں ہوتا جو حقیقی زندگی میں اُسے چھونے اور برتنے سے حاصل ہوتا ہے۔

محققین نے مشورہ دیا کہ بچوں، خصوصاً ابتدائی عمر کے بچوں، کو اسمارٹ فون یا اسکرینز کے استعمال سے حتی الامکان دور رکھا جائے، کیونکہ یہی وہ دور ہوتا ہے جب ان کی دماغی نشوونما اور زبان سیکھنے کی صلاحیتیں تیزی سے ترقی کرتی ہیں۔

انہوں نے والدین کو یہ بھی تجویز دی کہ اگر وہ بچوں کو مصروف رکھنے کے لیے اسمارٹ فون دیتے ہیں تاکہ خود سکون سے اپنا کام کر سکیں، تو بہتر ہوگا کہ اس کی جگہ انہیں کھلونے یا دیگر تخلیقی سرگرمیوں میں مشغول کیا جائے۔

اس سے قبل ستمبر 2024 میں Tartu University (ایسٹونیا) کی ایک تحقیق میں بھی یہ بات سامنے آئی تھی کہ اسکرین کا زیادہ استعمال بچوں کی بولنے کی صلاحیت کو بری طرح متاثر کرتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسرائیل کا دوبارہ حملہ کرنے کا منصوبہ: ایرانی فوج ہائی الرٹ
  • یمنی حوثیوں کا اسرائیل پر ہائپرسونک بیلسٹک میزائل حملہ
  • اسرائیل نے مجھے بھی جان سے مارنے کی کوشش کی: ایرانی صدر کا انکشاف
  • اسرائیل نے مجھے قتل کرنے کی کوشش کی؛ ایرانی صدر کا ہولناک انکشاف
  • اسمارٹ فونز کے زیادہ استعمال سے بچوں کی سیکھنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے، تحقیق
  • اسرائیل کا یمن کے حوثیوں پر بڑا حملہ، تین اہم بندرگاہوں، پاور پلانٹ پر بمباری
  • ایرانی بیلسٹک میزائلوں نے جنگ میںکتنے اسرائیلی فوجی اڈوں کو نشانہ بنایا، برطانوی اخبارنےا ندر کی بات بتادی
  • اسرائیل کی دھمکیاں قابلِ قبول نہیں، ہتھیار نہیں ڈالیں گے، سربراہ حزب اللہ
  • بجٹ پاس نہ کرتے تو ہماری حکومت چلی جاتی، علی امین گنڈاپور