اللّٰہ تعالیٰ کے فضل و کرم اور حکومتی اقدامات سے عاشورہ پُرامن رہا: محسن نقوی
اشاعت کی تاریخ: 7th, July 2025 GMT
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی — فائل فوٹو
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کا کہنا ہے کہ اللّٰہ تعالیٰ کے فضل و کرم اور حکومتی اقدامات سے عاشورہ پُرامن رہا۔
محسن نقوی نے فوج، رینجرز، پولیس اور انتظامیہ کی محنت اور پروفیشنل اپروچ کو خراج تحسین پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ فورسز نے جانفشانی سے فرائض سر انجام دیے اور جلوسوں و مجالس کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کی۔
محسن نقوی نے کہا ہے کہ ہم نہیں چاہتے تھے بھارت کی شہری آبادی پر حملہ کریں مگر پاکستان نے جب بھارت کی طرف میزائل فائر کیے ان میں ایک میزائل میں فائر کرتے وقت فرق آگیا
وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ بھائی چارے اور بین المسالک ہم آہنگی کے فروغ میں علماء کا کردار قابل ستائش رہا۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ ملک بھر میں عزاداروں نے پُرامن ماحول میں شہدائے کربلا کو خراجِ عقیدت پیش کیا۔
محسن نقوی نے یہ بھی کہا کہ پہلی محرم الحرام سے عاشورہ تک مؤثر اور مربوط سیکیورٹی پلان پر کامیابی سے عمل ہوا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: محسن نقوی نے کہا کہ
پڑھیں:
بھارت کا ایشیا کپ جیتنے کی صورت میں محسن نقوی سے ٹرافی وصول نہ کرنے کا فیصلہ
ایشیا کپ کے دوران ہاتھ نہ ملانے کے تنازع کے بعد معاملہ مزید سنگین ہو گیا ہے اور بھارتی کپتان سوریا کمار یادیو نے ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) اور پی سی بی کے چیئرمین محسن نقوی کے حوالے سے سخت موقف اختیار کر لیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق سوریہ کمار یادیو نے اے سی سی کو پیغام دیا ہے کہ اگر بھارت ایشیا کپ جیتتا ہے تو وہ محسن نقوی سے ٹرافی وصول نہیں کریں گے۔ یادیو کا کہنا ہے کہ ٹرافی پریزنٹیشن میں محسن نقوی کی موجودگی ناقابل قبول ہوگی۔ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) اور آئی سی سی کے درمیان تنازع نے ایشیا کپ کو پہلے ہی شدید دباؤ میں ڈال دیا ہے۔ اتوار کو بھارت اور پاکستان کے درمیان ہاتھ نہ ملانے کے واقعے نے معاملہ مزید کشیدہ کر دیا تھا جس کے بعد پی سی بی نے ٹورنامنٹ سے دستبردار ہونے کی دھمکی بھی دی تھی۔ سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنے ردعمل میں محسن نقوی نے کہا کہ آج کھیل میں اسپورٹس مین اسپرٹ کی کمی دیکھ کر بہت مایوسی ہوئی ہے۔ سیاست کو کھیل میں گھسیٹنا اس کی اصل روح کے خلاف ہے۔ امید ہے کہ آنے والی فتوحات کا جشن تمام ٹیمیں وقار اور شائستگی کے ساتھ منائیں گی۔ ایشیا کپ کے مستقبل کے حوالے سے معاملات تاحال غیر یقینی ہیں اور اس حوالے سے آئندہ چند روز انتہائی اہم تصور کیے جا رہے ہیں۔