لوٹ مارکیس میں مجرم کو7سال قید اورجرمانے کی سزا
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی (اسٹاف رپورٹر) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج غربی کی عدالت نے گھر والوں کو یرغمال بنا کر لوٹ مار کرنے کے واقعہ سے متعلق کیس میں جرم ثابت ہونے پر مجرم ذاکر احمد کو عمر قید کی سزا سنادی۔ عدالت نے ڈکیتی کے جرم میں بھی مجرم کو 7 سال قید اور 50 ہزار جرمانہ عائد کردیا ہے۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج غربی کی عدالت میں گھر والوں کو یرغمال بنا کر لوٹ مار کرنے کے واقعہ سے متعلق کیس کی کی سماعت ہوئی۔ دوران سماعت عدالت کی جانب سے کیس کا فیصلہ سنایا گیا جہاں استغاثہ ملزم کے خلاف جرم ثابت کرنے میں کامیاب رہی۔ عدالت نے جرم ثابت ہونے پر مجرم ذاکر احمد کو عمر قید کی سزا سنادی۔ عدالت نے ڈکیتی کے جرم میں بھی مجرم کو 7 سال قید اور 50 ہزار جرمانہ عائد کردیا ہے۔ عدالت نے قرار دیا کہ استغاثہ کی جانب سے لگائے گئے الزامات شواہد کی روشنی میں ثابت ہوتے ہیں۔ استغاثہ کے مطابق ڈکیتی کا واقعہ فروری 2022 میں رونما ہوا تھا، ڈاکس تھانے میں مجرم کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا، 14 تولہ سونا، چار موبائل فون 13 لاکھ 45 ہزار کیش، بائیس لاکھ روپے کے چیکس لوٹے گئے تھے مجرم نے گھر میں گھس کر خاتون اور تیرہ سالہ بچے سے اسلحہ کے زور پر لوٹ مار کی تھی، ڈکیتی کا واقعہ محمد کالونی مکن ہوٹل مچھر کالونی میں پیش آیا تھا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: عدالت نے
پڑھیں:
پاکستان سمیت 15 ممالک کا عالمی ثابت قدم "امدادی بیڑے" کی سلامتی پر اظہار تشویش
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ہم تمام فریقین عالمی ثابت قدم فلوٹیلا کے معاملے پر بین الاقوامی قانون و انسانی ہمدردی کے قوانین کے احترام کی اپیل بھی کرتے ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم یاد دلاتے ہیں کہ بین الاقوامی قانون اور فلوٹیلا کے شرکاء کے انسانی حقوق کی کسی بھی خلاف ورزی، بشمول بین الاقوامی پانیوں میں جہازوں پر حملہ یا غیر قانونی حراست کا احتساب کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان اور دیگر 15 ممالک نے عالمی ثابت قدم امدادی بیڑا برائے غزہ پر مشترکہ بیان جاری کر دیا۔ ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان سمیت مختلف ممالک کے وزرائے خارجہ نے عالمی ثابت قدم فلوٹیلا کی سلامتی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ اظہار تشویش کرنے والے ممالک میں پاکستان سمیت بنگلہ دیش، برازیل، کولمبیا، انڈونیشیا، آئرلینڈ، اور لیبیا شامل ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ملائشیا، مالدیپ، میکسیکو، عمان، قطر، سلووینیا، جنوبی افریقہ، سپین اور تُرکیہ بھی اظہار تشویش کرنے والے ممالک میں شامل ہیں۔
شفقت علی خان نے کہا کہ غزہ کے لیے ثابت قدم امدادی بحری بیڑے میں ان ممالک کے شہری شریک ہیں، عالمی ثابت قدم فلوٹیلا کے مقاصد میں غزہ کو انسانی ہمدردی کے تحت امداد کی فراہمی شامل ہے۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق عالمی ثابت قدم فلوٹیلا کے دیگر مقاصد میں فلسطینی عوام کی فوری انسانی ضروریات کے بارے میں آگاہی پھیلانا بھی شامل ہے۔
شفقت علی خان نے کہا کہ غزہ میں جنگ کے خاتمے کی ضرورت پر زور دینا بھی مقصود اس عالمی ثابت قدم فلوٹیلا کے مقاصد میں سرفہرست ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق امن، انسانی امداد کی فراہمی اور بین الاقوامی قانون بشمول انسانی ہمدردی کے قانون کے احترام جیسے مقاصد ہمارے حکومتوں کے مشترکہ اصول ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم تمام فریقین عالمی ثابت قدم فلوٹیلا کے خلاف کسی بھی غیر قانونی یا پُرتشدد اقدام سے گریز کی اپیل کرتے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ہم تمام فریقین عالمی ثابت قدم فلوٹیلا کے معاملے پر بین الاقوامی قانون و انسانی ہمدردی کے قوانین کے احترام کی اپیل بھی کرتے ہیں۔ شفقت علی خان نے کہا کہ ہم یاد دلاتے ہیں کہ بین الاقوامی قانون اور فلوٹیلا کے شرکاء کے انسانی حقوق کی کسی بھی خلاف ورزی، بشمول بین الاقوامی پانیوں میں جہازوں پر حملہ یا غیر قانونی حراست کا احتساب کیا جائے گا۔