ٹنڈوآدم: بدبخت دیور نے 4بچوں کی ماں کو گولیاں مارکر قتل کردیا
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹنڈوآدم( نمائندہ جسارت)ٹنڈوآدم میں دیور نے چار بچوں کی ماں بیوہ بھابھی کو گولیاں ما کر قتل کرکے فرار۔ نعش پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے۔ تفصیل کے مطابق ٹنڈوآدم محمدی کالونی میں ملزم کامران راجپوت نے گالیاں مار کر چالیس سالہ چار بچوں کی ماں اور بیوہ بھابھی ثمینہ اہلیہ کبیر راجپوت کو موقع پر قتل کر کے فرار ہو گیا نعش تین گھنٹوں تک گھر میں پڑی رہی اطلاع ملنے پر سٹی پولیس نے واقع کے مقام پر پہنچ کر نعش کو تعلقہ اسپتال ٹنڈوآدم منتقل کردیا جہاں نعش کا پوسٹ مارٹم ہونے کے بعد نعش ورثاء کے حوالے کردی اطلاعات کے مطابق مقتولہ کا شوہرکبیر علی خیرپور میں کھجور کا کاروبار کرتا تھا ایک سال قبل قتل ہو گیا تھا جس کا فیصلہ چالیس لاکھ دیت کے طور پر ہوا تھا جس کے پیسے ملنے کے بعد مبینہ پیسوں پر تکرار کے باعث دیور کامران راجپوت نے اپنی بھابھی کو قتل کردیا مقتولہ کا ایک بیٹا اور تین بیٹیاں ہیں علاوہ ازیں خبر فائل ہونے تک واقع کا نہ مقدمہ درج ہو سکا نہ ہی ملزم کو گرفتار کیا جاسکا ایس ایچ او سٹی اسلم بلو سے رابطہ کرنے پر بتایا کہ مقتولہ کا بھائی انیس نعش حیدرآباد لے کر روانہ ہو گیا ہے تدفین کے بعد واقع کا مقدمہ درج کرانے کا کہا ہے اگر بھائی نے مقدمہ درج نہیں کرایا تو سرکاری مدعیت میں مقدمہ درج کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ٹنڈوا دم کے بعد قتل کر
پڑھیں:
لاہور؛ مصری شاہ میں پولیو ٹیم پر حملہ، مقدمہ درج، سات افراد گرفتار
لاہور کے علاقے مصری شاہ میں پولیو ٹیم پر 20 سے 25 مرد و خواتین کے ایک گروہ نے حملہ کر دیا۔ واقعہ اس وقت پیش آیا جب پولیو ٹیم مقامی اسکول میں بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے پہنچی تھی۔
ایف آئی آر کے مطابق دوپہر تقریباً 12 بجے بچوں کی مائیں اسکول پہنچیں اور پولیو ٹیم سے بحث و تکرار شروع کر دی۔ کچھ دیر بعد خواتین نے اپنے مردوں کو بھی بلا لیا جنہوں نے موقع پر پہنچ کر جھگڑا شروع کر دیا اور لاکھوں روپے مالیت کی ویکسین ضائع کر دی۔ حملے کے دوران ایک پولیو ورکر بھی زخمی ہوا۔
پولیس کے مطابق واقعے کی اطلاع ملتے ہی ٹیم موقع پر پہنچی اور شواہد اکٹھے کیے۔ مقدمہ نامعلوم ملزمان کے خلاف سی ای او ہیلتھ کی مدعیت میں درج کیا گیا، اور کارروائی کرتے ہوئے سات افراد کو حراست میں لے لیا گیا، ایس پی سٹی بلال احمد کے مطابق تحقیقات جاری ہیں۔
دوسری جانب صوبائی وزیر صحت و آبادی خواجہ عمران نذیر نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہیلتھ ورکرز چنچلاتی دھوپ اور موسم کی شدت کی پرواہ کیے بغیر اپنے فرائض انجام دیتے ہیں۔ کسی شرپسند کو ان کی عزت نفس مجروح نہیں کرنے دیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت ہیلتھ ورکرز کی حرمت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی، ہمیں ان ورکرز کا شکر گزار ہونا چاہیے جو ہمارے بچوں کو مہلک بیماریوں سے بچانے کے لیے دن رات فیلڈ میں مصروف ہیں۔