وزیراعظم سے ترک وزیرخارجہ حاقان فیدان اور وزیر دفاع یاسرگلرکی ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
ویب ڈیسک : وزیراعظم شہباز شریف سے ترک وزیر خارجہ حاقان فیدان اور وزیر دفاع یاسرگلر نے ملاقات کی۔
فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وزیر دفاع خواجہ آصف، مشیر قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل محمد عاصم ملک اور دیگر اعلیٰ حکام بھی اس موقع پر موجود تھے ۔
وزیراعظم نے بھارت سے حالیہ تنازع کے دوران پاکستان کی مستقل حمایت پر ترک قوم اور قیادت سے اظہار تشکر کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات مزید بہتر اور کثیر جہتی شعبوں میں تعاون مضبوط ہوگا، دونوں ممالک ایک دوسرے کے بنیادی مفادات کے لیے اپنی مضبوط اور غیرمتزلزل حمایت جاری رکھیں گے۔
لاہور میں 229 ٹریفک حادثات؛ 280 افراد زخمی
وزیر اعظم نے ترک کمپنیوں کو پاکستان میں اپنی سرمایہ کاری کا دائرہ بڑھانے کی دعوت دی۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
وزیراعظم کے عمران خان کیخلاف ہتک عزت کے دعوی پر سماعت، عطا تارڑ کا بیان قلمبند
سیشن کورٹ لاہور میں وزیراعظم شہباز شریف کے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف ہتک عزت کے دعوے پر سماعت ہوئی، بانی پی ٹی آئی کے وکیل سپریم کورٹ میں مصروفیت کے باعث پیش نہ ہوسکے۔
شہباز شریف کی جانب سے وکلا نے مزید دستاویزات جمع کروانے کے لیے مہلت مانگ لی، ایڈیشنل سیشن جج نے وزیراعظم شہباز شریف کے دعوی پر سماعت کچھ دیر تک ملتوی کردی۔
پانامہ لیکس کے معاملے پر بانی پی ٹی آئی نے رشوت کا جھوٹا الزام عائد کیا، وزیراعظم شہباز شریف نے بانی پی ٹی آئی کے خلاف سو کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کررکھا ہے۔
وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ ایڈیشنل سیشن جج یلماز غنی کے رُوبرو پیش ہوئے، وہ اپنا بیان قلمبند کرانے کے لیے پیش ہوئے۔
جونئیر وکیل بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمارے سینئیر کونسل محمد حسین چوٹیا اسلام آباد مصروف ہیں، کیس کل تک کے لیے ملتوی کر دیا جائے ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے۔
معزز جج نے کہا کہ چیف بیان قلمبند کرانے دیں اس میں کیا اعتراض ہے، جونئیر وکیل بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمارا اعتراض بیان کے پہلے لفظ سے ہے، بیان بھی سینئر وکیل کی موجود میں کرایا جائے، معزز جج نے ریمارکس دیے کہ ہم گواہ عطا تارڑ کا بیان قلمبند کر لیتے ہیں۔
عطااللہ تارڑ نے کہا کہ میرا نام عطااللہ تارڑ ہے، جو کہوںُ گا سچ کہوں گا سچ کے سوا کچھ نہیں کہوں گا اگر کچھ غلط بیانی کروں تو اللہ مجھ سے ناراض ہو، درخواست کا تعلق بہت عزت دار گھرانے سے ہے، ان کی سیاسی و سماجی خدمات پوری دنیا جانتی ہے، مدعی انیس سو اٹھاسی میں بطور ممبر پنجاب اسمبلی منتخب ہوئے۔
عدالت نے مزید سماعت 15 نومبر تک ملتوی کردی۔