امریکی کانگریس کی رکن مارجرے ٹیلر گرین نے اسرائیل کو امریکی مالی امداد بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

گرین نے کہا کہ وہ دفاعی بجٹ میں ایسی ترامیم پیش کریں گی جن سے اسرائیل کو ملنے والے 500 ملین ڈالر کی اضافی امداد ختم کی جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں:نیتن یاہو وائٹ ہاؤس سے خاموشی سے روانہ، غزہ مذاکرات میں کوئی پیشرفت نہ ہوسکی

ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل پہلے ہی امریکا سے ہر سال 3.

4 ارب ڈالر حاصل کر رہا ہے، اور وہ ایک ایٹمی طاقت رکھنے والا ملک ہے، جسے مزید امداد کی ضرورت نہیں۔

نیتن یاہو کی امریکی دفاعی حکام سے ملاقات، پینٹاگون کا دورہ

دوسری جانب اسرائیلی وزیرِ اعظم بنیامین نیتن یاہو نے بدھ کے روز واشنگٹن میں امریکی سینیٹ کے ارکان اور محکمہ دفاع کے حکام سے ملاقات کی تاکہ مشرق وسطیٰ، خاص طور پر ایران اور غزہ کے بارے میں بات چیت کی جا سکے۔

اس ملاقات میں ریپبلکن اور ڈیموکریٹ دونوں پارٹیوں سے تعلق رکھنے والے سینیٹرز شامل تھے، جن میں سینیٹ کے اکثریتی رہنما جان تھون اور اقلیتی رہنما چَک شومر بھی شامل تھے۔

یہ ملاقات نیتن یاہو اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان پیر اور منگل کی شام کو ہونے والی بات چیت کے بعد ہوئی، جس میں خاص طور پر غزہ کی صورتحال، جنگ بندی کی کوششوں، اور حماس کے 7 اکتوبر 2023 کے حملے کے بعد کے حالات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:حماس نے 10 اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی پر آمادگی ظاہر کر دی

بدھ کو نیتن یاہو نے امریکی وزیرِ دفاع پیٹ ہیگستھ کے ساتھ پینٹاگون (امریکی دفاعی ہیڈکوارٹر) کا دورہ بھی کیا۔

نیتن یاہو نے کہا کہ اسرائیل اور امریکا کی شراکت داری کی طاقت کو ’پوری دنیا نے محسوس کیا، جیسے دو شیروں کی دھاڑ ہو‘۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسرائیل امریکا امریکی سینیٹر ایران پینٹاگون حماس مارجرے ٹیلر گرین

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اسرائیل امریکا امریکی سینیٹر ایران پینٹاگون مارجرے ٹیلر گرین نیتن یاہو

پڑھیں:

آزاد فلسطینی ریاست اسرائیل کے لیے تباہی ہوگی، نیتن یاہو کا دو ریاستی حل سے انکار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے فلسطین میں دو ریاستی حل سے انکار کردیا۔

غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر اور اسرائیلی وزیراعظم کی ملاقات کے دوران صحافیوں نے ڈونلڈ ٹرمپ سے دو ریاستی حل سے متعلق سوال کیا تو ٹرمپ نے سوال اسرائیلی وزیراعظم کی جانب موڑ دیا اور کہا کہ دو ریاستی حل کے سوال کا جواب دینے والا سب سے بہتر آدمی میرے سامنے موجود ہے۔

اس موقع پر صحافی کو جواب دیتے ہوئے نیتن یاہو نے کہا کہ ہم فلسطینیوں کے ساتھ امن چاہتے ہیں مگر آزاد فلسطینی ریاست اسرائیل کو تباہ کرنے کا پلیٹ فارم ہوگی۔

اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ فلسطینیوں کو خود پر حکومت کرنے کے تمام اختیارات حاصل ہونے چاہئیں لیکن کوئی بھی ایسی طاقت نہ ہو جو ہمارے لیے خطرہ ہو۔

نیتن یاہو نے مزید کہا کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ کچھ اختیارات، جیسے مجموعی سکیورٹی ہمیشہ ہمارے ہاتھ میں ہی رہیں گے،اب لوگ کہیں گے کہ یہ تو ایک مکمل ریاست نہیں ہے مگر ہمیں اس بات کی کوئی پرواہ نہیں کہ لوگ کیا کہتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ایران کے ساتھ جو امریکا اور اسرائیل نے ایک بار کیا وہ دو تین بار بھی کرسکتے ہیں، نیتن یاہو
  • جانتے ہیں کہ ایران کا انتہائی افزودہ یورینیم کہاں دفن ہے، نیتن یاہو کا دعویٰ
  • نیتن یاہو اور ٹرمپ کی جنگ بندی کے لیے دوسری ملاقات، غزہ میں 40 فلسطینی شہید
  • نیتن یاہو کی غزہ پر کسی بڑے پیشرفت کے بغیر امریکا سے واپسی؛ اعلامیہ بھی جاری نہیں ہوا
  • شکست خوردہ نیتن یاہو  کی ٹرمپ سے ملاقات اور خطے کا مستقبل
  • انتہا پسند اسرائیلی وزرا کی غزہ میں امداد بند کرنے اور فلسطینیوں کو بھوکا مارنے کی دھمکی
  • آزاد فلسطینی ریاست اسرائیل کے لیے تباہی ہوگی، نیتن یاہو کا دو ریاستی حل سے انکار
  • غزہ مذاکرات میں پیشرفت، لیکن جنگ کے مکمل خاتمے پر اختلاف برقرار ہیں؛ اسرائیل
  • پاکستان کے بعد اسرائیل نے ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبل امن انعام کے لیے نامزدکردیا