شلوار قمیض پہننے کی وجہ سے کراچی کے ریسٹورنٹ میں گھسنے کی اجازت نہ ملنے پر شوبز شخصیات کا ردعمل سامنے آگیا۔

حال ہی میں کراچی میں ایک ایسا واقعہ رپورٹ ہوا جس نے عوام سمیت فنکاروں کو بھی حیرت میں ڈال دیا جب ایک ریسٹورنٹ میں شلوار قمیض پہن کر جانے پر ایک شخص کو داخلے کی اجازت نہیں دی گئی۔ 

مذکورہ شخص نے ریسٹورنٹ کیخلاف کنزیومر کورٹ میں کیس دائر کردیا جس کے بعد یہ خبر سوشل میڈیا پر آگ کی طرح پھیل گئی۔ سوشل میڈیا صارفین سمیت فنکاروں کی جانب سے اس خبر کے وائرل ہونے پر شدید ردعمل سامنے آیا۔ 

        View this post on Instagram                      

A post shared by Mishi Khan MK (@mishikhanofficial2)

اداکارہ مشی خان نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ شلوار قمیض پہننے کی وجہ سے ریسٹورنٹ میں گھسنے کی اجازت نہ ملنے کی خبر نے ان کے چاروں طبق روشن کردیئے، انہوں نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہمارا قومی لباس ہے مگر ہمارا معاشرہ نہ جانے کس طرف جارہا ہے۔ مشی خان کے مطابق یہ ایک شرمناک واقعہ ہے۔ 

اداکار اور ہدایتکار یاسر حسین نے بھی اپنی انسٹااسٹوری پر اس خبر کا اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ’شلوار قمیض کیساتھ کچھ زیادہ بدتمیزی ہورہی ہے، بہت سے کلب اور ریسٹورنٹس میں یہ ڈرامہ شروع ہوگیا ہے، اُردو والا حال کریں گے اس کا بھی، انگریز بننے والے‘۔

یاد رہے کہ متاثرہ شہری نے دعویٰ کیا کہ وہ 18 مئی کو اپنے دوستوں کے ساتھ شلوار قمیض پہن کر ہوٹل میں کھانا کھانے گیا تھا جہاں ریسٹورنٹ کی انتظامیہ نے انہیں اندر جانے سے روک دیا اور کہا کہ ’شلوار قمیض غریبوں کا لباس ہے، ہم پینڈو لوگوں کو کھانا نہیں دیتے‘۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ریسٹورنٹ میں شلوار قمیض کی اجازت

پڑھیں:

انتظامیہ نے حکومت کی ایماء پر کوئٹہ میں جلسے کی اجازت نہیں دی، تحریک تحفظ آئین

کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے تحریک تحفظ آئین کے رہنماؤں نے کہا کہ پی ٹی آئی کا جلسہ پرامن ہے۔ اگر انتظامیہ نے جان بوجھ کر جلسے کو خراب کرنیکی کوشش کی تو حالات کی ذمہ داری انتظامیہ پر عائد ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے صوبائی رہنماؤں نے کہا ہے کہ 7 نومبر کو ہاکی گراؤنڈ کوئٹہ میں پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے زیراہتمام جلسہ عام منعقد ہوگا۔ پرامن جلسے کا انعقاد سیاسی جماعتوں کا آئینی، قانونی اور جمہوری حق ہے۔ جس میں رکاؤٹ ڈالنے کی ہرگز کسی کو اجازت نہیں دیں گے۔ بلوچستان کے غیور عوام جلسے میں شرکت کرکے رول آف لاء، معاشی عدم استحکام اور دہشتگردی کے خاتمے میں صف اول کا کردار ادا کریں۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان کی منزل ملک میں جمہوریت کی بحالی، آمریت، نام نہاد فارم 47 حکومت کا خاتمہ ہوگا۔ یہ بات پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے صوبائی صدر داود شاہ کاکڑ، مجلس وحدت المسلمین کے علامہ ولایت حسین جعفری، پشتون ملی عوامی پارٹی کے رحیم زیارتوال، بلوچستان نیشنل پارٹی کے آغا حسن بلوچ، پی ٹی آئی کے صوبائی جنرل سیکرٹری جہانگیر رند، سردار زین العابدین خلجی، نور خان خلجی اور دیگر نے پشتونخواملی عوامی پارٹی کے دفتر میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔

پی ٹی آئی کے صوبائی صدر داود شاہ کاکڑ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف بلوچستان نے سات نومبر کو کوئٹہ کے ہاکی گراؤنڈ میں عظیم الشان جلسہ عام منعقد کرنے کا اعلان کیا تھا۔ جس سے پارٹی کے مرکزی اور صوبائی قائدین نے خطاب کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پرامن جلسے کے انعقاد کیلئے ضلعی انتظامیہ کو درخواست دی گئی، جس سے ضلعی انتظامیہ نے صوبائی حکومت کی ایماء پر امن و امان کی خراب صورتحال کو بہانہ بناکر جلسے کی اجازت دینے سے انکار کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف سات نومبر کو ہاکی گراؤنڈ میں جلسہ عام منعقد کرے گی۔ پی ٹی آئی کے کارکن جلسے کی کامیابی کیلئے بھر پورتیاریاں کریں۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کا جلسہ پرامن ہے۔ اگر انتظامیہ نے جان بوجھ کر جلسے کو خراب کرنے کی کوشش کی تو حالات کی ذمہ داری انتظامیہ پر عائد ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ عوام پر مسلط فارم 47 حکومت عوام کے جان و مال کے تحفظ میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے۔ قومی شاہراہوں پرسفر کرنا مشکل ہوگیا ہے۔ حکومت کی رٹ کہیں نظر نہیں آرہی ہے۔ صوبائی وزراء اورار کان اسمبلی عوام کے مسائل حل کرنے کی بجائے لوٹ مار اور کرپشن میں مصروف ہیں۔ انہیں عوام سے کوئی سروکار نہیں ہے۔ پشتونخواملی عوامی پارٹی کے عبدالرحیم زیارت، بلوچستان نیشنل پارٹی کے آغا حسن بلوچ اور مجلس وحدت المسلمین کے علامہ ولایت حسین جعفری نے کہا کہ انتظامیہ کا پاکستان تحریک انصاف کے پرامن جلسے کے انعقاد کیلئے اجازت نہ دینا سمجھ سے بالاتر ہے۔ حکومت جان بوجھ کر سیاسی جماعتوں کو دیوار سے لگانے کی سازشوں میں مصروف ہے۔ انہوں نے سات نومبر کو پاکستان تحریک انصاف کے جلسے کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ تحریک تحفظ آئین پاکستان میں شامل جماعتیں ملک میں جمہوری کی بحالی، آمریت، نام نہاد فارم حکومت کے خاتمے تک اپنی جدوجدجاری رکھے گی۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان کو گرفتاریوں اور جیلوں سے ڈرایا اور دھمکایا نہیں جاسکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • انتظامیہ نے حکومت کی ایماء پر کوئٹہ میں جلسے کی اجازت نہیں دی، تحریک تحفظ آئین
  • نئے ٹیکس نہیں لگانے پڑیں گے، ایف بی آر چیئرمین کا مؤقف
  • غزہ کارروائیاں: امریکا کو صرف آگاہ کرتے ہیں، اجازت نہیں مانگتے، نیتن یاہو
  • غزہ میں کارروائیوں سے متعلق امریکا سے اجازت نہیں مانگتے: نیتن یاہو
  • غزہ میں کارروائیوں سے متعلق امریکاکو آگاہ کرتے ہیں اجازت نہیں مانگتے: نیتن یاہو
  • غزہ میں کارروائیوں سے متعلق امریکاکو آگاہ کرتے ہیں، اجازت نہیں مانگتے: نیتن یاہو
  • غزہ میں کارروائیوں سے متعلق امریکا کو صرف آگاہ کرتے ہیں، اجازت نہیں مانگتے، نیتن یاہو
  • وقار یونس نے مجھے نئی گاڑی خریدنے اور برانڈ کے کپڑے پہننے پر ٹیم سے نکالا، عمر اکمل کا الزام
  • شوبز کی خواتین طلاق کو پروموٹ نہ کریں: روبی انعم
  • لاہورہائیکورٹ :شیخ رشید کو بیرون ملک جانے کی اجازت