راولپنڈی(ویب ڈیسک) اینکر پرسن علینہ شگری بھی گزشتہ دنوں اڈیالہ جیل میں قید بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کرنے اور انہیں دستیاب سہولیات دکھانے کے لیے جیل کے اندر جانے کی کوشش کی لیکن پولیس نے انہیں روک لیا۔ 
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علینہ خان کاکہناتھاکہ وزیردفاع خواجہ آصف ان کے پروگرام میں آئے اور کہاکہ عمران خان کو جیل میں جو سہولیات دستیاب ہیں، وہ ان سے اور عام قیدی سے بہت بہتر ہیں، میڈیا بیانیہ پر چلنے کی بجائے زمینی حقائق دکھائے۔
ان کاکہناتھاکہ ""وزیردفاع نے پورے میڈیا کو للکارا کہ زمینی حقائق دکھائیں،اڈیالہ جانے سے پہلے خواجہ آصف کوبتایا کہ آپ کے کہنے پر میں عمران خان سے ملاقات کیلئے اڈیالہ جا رہی ہوں،لسٹ میں میرا نام موجودتھا لیکن پولیس اہلکاروں نے لیٹ ہونے کا بہانہ کیا، وزیردفاع کی یقین دہانی کے باوجود، عمران خان سے ملاقات نہیں کروائی گئی۔

بنگلا دیش: سابق پولیس سربراہ کا انسانیت کے خلاف جرائم کا اعتراف، حسینہ واجد پر فرد جرم عائد

بریکنگ نیوز ????

علینہ شگری کو اڈیالہ جیل جانے سے روک دیا گیا, علینہ شگری کو خواجہ آصف نے چیلنج کیا تھا, اڈیالہ جائے اور عمران خان کی سہولیات دیکھیں۔

علینہ شگری کو پولیس والے آگے جانے سے روک رہی ہے, آگر ہمت ہے تو اڈیالہ جیل دیکھا دیتے۔ pic.

twitter.com/IG7JXAiA0i

— ZEShan ⚫ (@zeshmohmand) July 10, 2025


ان کا نام تحریک انصاف کی لسٹ میں ہونے اور بطور صحافی ملاقات کرنے سے متعلق سوال پر علینہ کاکہناتھاکہ وزیردفاع کے چیلنج کے بعدقانونی پروٹوکول کی پیروی کی،خواجہ آصف کے کہنے پر ہی متعلقہ کوارڈینیٹر سے رابطہ کے کے بعدپی ٹی آئی کی لسٹ میں شامل کروایاتھا، وزیردفاع کو تو آنے سے پہلے ہی بتا کر آئی تھی لیکن انتظامیہ کو کم از کم حکومت وقت کےا حکامات تو ماننے چاہیں۔ 

میو ہسپتال میں آدھا کے پی کے علاج کیلئے آیا ہوا ہے ، شہری کا ویڈیو میں انکشاف

مزید :

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل علینہ شگری خواجہ ا صف

پڑھیں:

عمران خان کے بیٹوں کو پاکستان میں سیاسی تحریک چلانے کی اجازت دینے پر لیگی رہنماؤں کے متضاد بیانات

مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کی جانب سے سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی رہائی کے لیے ان کے بیٹوں کو پاکستان سیاسی تحریک چلانے کی اجازت دینے کے حوالے سے متضاد بیانات سامنے آئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق عمران خان کے بیٹوں سلیمان خان اور قاسم خان نے پہلی بار مئی میں اپنے والد کی قید پر کھل کر آواز اٹھائی تھی۔
حال ہی میں عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کے دونوں بیٹے پاکستان آکر تحریک انصاف کی مجوزہ احتجاجی تحریک کا حصہ بنیں گے۔
خیال رہے کہ عمران خان اگست 2023 سے توشہ خانہ کیس میں اڈیالہ جیل میں قید ہیں اور ان پر 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس سمیت 9 مئی 2023 کے فسادات سے متعلق مزید مقدمات زیرِ التوا ہیں۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ ابھی تک حکومت نے اس پر کوئی باضابطہ مؤقف نہیں دیا، لیکن میری ذاتی رائے میں انہیں آنے دیا جائے اور پاکستان آکر اپنی سرگرمیاں کرنی چاہئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے بیٹے ہمیشہ بیرونِ ملک رہے ہیں، اس لیے وہ جانتے ہوں گے کہ احتجاج کیسے کیا جاتا ہے اور اس کی کیا حدود ہیں۔
مزید کہا کہ میرے خیال میں انہیں اس حق سے محروم نہیں کیا جانا چاہیے، اگر وہ اپنے والد کے لیے تحریک چلانا چاہتے ہیں تو ضرور چلائیں۔
تاہم، ساتھ ہی انہوں نے عندیہ دیا کہ اگر انہوں نے قانون توڑا تو گرفتاری بھی ہو سکتی ہے، اگر وہ یہاں آ کر قانون کی حدود پار کریں گے تو انہیں معلوم ہے کہ قانون اپنا راستہ لے گا۔
وزیر مملکت قانون و انصاف بیرسٹر عقیل ملک نے ڈان ڈیجیٹل کو بتایا کہ آئین کا آرٹیکل 16 صرف پاکستانی شہریوں کو اجتماع کی اجازت دیتا ہے، غیر ملکیوں کو نہیں۔
آرٹیکل 16 کے مطابق ہر شہری کو پُرامن اور بغیر ہتھیار کے اجتماع کی اجازت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ویزا شرائط کی خلاف ورزی کی صورت میں ویزا منسوخ ہو سکتا ہے جب کہ وزارت داخلہ کو دیکھنا ہوگا کہ آیا عمران خان کے بیٹوں نے ویزا کے لیے درخواست دی ہے یا ان کے پاس اوورسیز پاکستانی کا شناختی کارڈ ہے یا نہیں۔
عقیل ملک نے واضح کیا کہ دونوں بھائی چونکہ برطانوی شہری ہیں، اس لیے قانونی طور پر وہ پاکستان میں سیاسی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لے سکتے۔
وزیر اعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا کہ اگر دونوں بھائی کسی پرتشدد تحریک کی قیادت کریں گے تو انہیں گرفتار بھی کیا جا سکتا ہے۔
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ ’انہیں آنا چاہیے‘۔
عرفان صدیقی نے معاملے کو زیادہ سنگین نہ سمجھتے ہوئے کہا کہ اگر بانی پی ٹی آئی کے بچے پاکستان آئیں گے تو کوئی طوفان نہیں آئے گا۔
ان کا کہنا تھا ’علی امین گنڈا پور کچھ کر سکے اور نہ ان کے احتجاج، نہ بغاوت اور نہ اوورسیز پاکستانیوں کو رقوم روکنے کی کال، لہذا اب یہ آخری کارڈ بھی کامیاب نہیں ہوگا، آخر میں سیاست میز پر بیٹھ کر ہی ہوتی ہے۔‘
’یہ بچے سیاست کے لیے تیار نہیں‘
عرفان صدیقی نے کہا کہ عمران خان کے بیٹے پاکستان کے ماحول میں کبھی نہیں رہے، انہیں کراچی کی گرمی میں چھوڑ دو تو پگھل جائیں گے اور وہ اردو بھی شاید ٹھیک سے نہیں بول سکتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عمران خان کی اپنی سیاست ہمیشہ خاندانی سیاست کے خلاف رہی ہے اور یہ قدم عمران خان کی اپنی کہی ہوئی بات کے خلاف ہے۔
اس سے قبل، عمران خان کی سابقہ اہلیہ جمائمہ گولڈ اسمتھ نے الزام عائد کیا تھا کہ پاکستانی حکومت کی جانب سے دھمکی دی جا رہی ہے کہ اگر ان کے بیٹوں نے پاکستان جا کر ان سے ملنے کی کوشش کی تو انہیں بھی گرفتار کرکے جیل میں ڈال دیا جائے گا۔

Post Views: 2

متعلقہ مضامین

  • قانون سازوں کی تنخواہیں اور ٹیکسز بڑھنے ، سہولیات کی کمی پر سینئر صحافی رؤوف کلاسرا برس پڑے
  • عمران خان کے بیٹوں کے ساتھ سیاسی انتقام نہیں ہونا چاہیے، خواجہ سعد رفیق
  • بانی پی ٹی آئی کے بیٹوں کی پاکستان آمد کے حوالے سے جمائما کا ردعمل سامنے آگیا
  • عمران خان کے بیٹوں کو پاکستان میں سیاسی تحریک چلانے کی اجازت دینے پر لیگی رہنماؤں کے متضاد بیانات
  • اگر بانی پی ٹی آئی عمران خان کے بیٹے پاکستان آنا چاہتے ہیں تو حکومت کو ان کا خیرمقدم کرنا چاہیے: علی محمد خان
  • بانی سے ملنے کی اجازت نہیں ملی، پی ٹی آئی رہنما اڈیالہ جیل سے واپس روانہ
  • عمران خان کے بیٹوں کو پاکستان آنے پر گرفتار کرنے کی دھمکی دی جارہی ہے؛ جمائما
  • بچوں کووالد سے رابطے کی اجازت نہیں ،گرفتاری کی دھمکیاں دی جارہی ہیں ،جمائمہ خان
  • وزیراعظم سے ترکیہ کے وزیرخارجہ و وزیردفاع کی ملاقات، ترک کمپنیوں کو سرمایہ کاری کی دعوت