ایم کیو ایم قیادت کی جانب سے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام پر تنقید افسوسناک ہے، ترجمان سندھ حکومت
اشاعت کی تاریخ: 22nd, July 2025 GMT
اپنے بیان میں بلند خان جونیجو نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان اگر واقعی عوامی خدمت کی دعوے دار ہے تو بتائے کہ اس نے اپنے ادوارِ حکومت میں شہری غریبوں کے لیے کیا کیا؟، تنقید برائے تنقید سے بہتر ہے کہ ان سچائیوں کو تسلیم کیا جائے جو عوام کے مفاد میں ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ترجمان سندھ حکومت بلند خان جونیجو نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان کی قیادت کی جانب سے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام پر تنقید افسوسناک ہے۔ اپنے بیان میں ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ یہ ایک شفاف اور غیر سیاسی فلاحی منصوبہ ہے جو 90 لاکھ سے زائد کمزور گھرانوں خصوصاً خواتین کی مدد کر رہا ہے، یہ محض ایک اسکیم نہیں بلکہ کروڑوں پاکستانیوں کی زندگی اور وقار سے جڑا ہوا ہے۔ بلند خان جونیجو نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان اگر واقعی عوامی خدمت کی دعوے دار ہے تو بتائے کہ اس نے اپنے ادوارِ حکومت میں شہری غریبوں کے لیے کیا کیا؟، تنقید برائے تنقید سے بہتر ہے کہ ان سچائیوں کو تسلیم کیا جائے جو عوام کے مفاد میں ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ایم کیو ایم ایم کی
پڑھیں:
مون سون بارشیں، دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند ہونے لگی، سیلاب کا خطرہ
دریائے چناب میں ہیڈ خانکی کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب آگیا، لیہ کے مقام پر بھی نچلے درجے کا سیلاب آگیا، ضلع لیہ کی 20 یونین کونسلز سیلابی ریلے سے متاثر ہوئیں، متعدد آبادیاں، ہزاروں ایکڑ پر کاشت فصلیں اور رابطہ سڑکیں زیر آب آگئیں۔ اسلام ٹائمز۔ مون سون بارشوں کے باعث دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند ہونے لگی جس کے باعث سیلابی صورتحال کا خدشہ پیدا ہوگیا۔ دریائے چناب میں ہیڈ قادر آباد کے مقام پر پانی کی آمد 46 ہزار 507 اور اخراج 31 ہزار 507 کیوسک ریکارڈ کیا گیا، دریا کے کناروں پر آباد مکینوں کو الرٹ رہنے کی ہدایت کر دی گئی۔ دریائے سندھ میں جناح بیراج پر نچلے درجے کا سیلاب آگیا، جناح بیراج پر پانی کی آمد 3 لاکھ 31 ہزار 659 اور اخراج 3 لاکھ 23 ہزار 710 کیوسک ریکارڈ کیا گیا، تربیلا، کالا باغ، چشمہ اور تونسہ کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب آگیا۔ دریائے چناب میں ہیڈ خانکی کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب آگیا، لیہ کے مقام پر بھی نچلے درجے کا سیلاب آگیا، ضلع لیہ کی 20 یونین کونسلز سیلابی ریلے سے متاثر ہوئیں، متعدد آبادیاں، ہزاروں ایکڑ پر کاشت فصلیں اور رابطہ سڑکیں زیر آب آگئیں۔