سانحہ سوات: بچے دریا میں نہیں ہوٹل میں پھنسنے کی اطلاع ملی، محکمہ آبپاشی حکام کی سینیٹ کمیٹی کو بریفنگ
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
سانحہ سوات پر سینیٹ قائمہ کمیٹی انسانی حقوق کے اجلاس میں محکمہ آبپاشی مالاکنڈ کے حکام نے بریفنگ دے دی ۔
حکام نے سینیٹ کمیٹی کو بتایا کہ جو پہلی کال ہمیں آئی، اُس میں کہا گیا کہ بچے ہوٹل میں پھنس گئے ہیں۔
محکمہ آبپاشی مالاکنڈ کے حکام نے بتایا کہ ہمیں کال پر یہ نہیں بتایا گیا کہ بچے دریا میں پھنسے ہیں، ٹیم کو اطلاع غلط ملی، جس کی وجہ سے تاخیر ہوئی۔
حکام نے مزید بتایا کہ ریسکیو حکام کو 10 منٹ میں اطلاع ہوگئی تھی، ہم نے 15 سال میں 15 لاکھ افراد کو ریسکیو کیا۔
انہوں نے بریفنگ میں یہ بھی بتایا کہ ہمارے پاس تمام آلات موجود ہیں، 15 منٹ کا دورانیہ تھا، جس میں یہ سب ہوا۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ 27 جون کو صبح 7 بجے مالاکنڈ سے سوات پانی کا بہاؤ معمول کے مطابق تھا، خوازہ خیلہ کے مقام پر 2 منٹ کے اندر موسلادھار بارش سے یہ سانحہ ہوا۔
کمشنر سوات نے بتایا کہ واقعہ 9 بج کے 49 منٹ پر ہوا، مجھے 10 بج کر 41 منٹ پر پتا چلا، سیالکوٹ اور مردان کی فیملیز صبح 9 بجکر 37 منٹ پر دریائے سوات پر آئی تھیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ کلاؤڈبرسٹ تھا، جس مقام پر فیملیز موجود تھیں پانی کا بہاؤ بہت تیز تھا، وقت بہت کم تھا مگر پھر بھی جتنا ممکن ہو سکا بچاؤ کیا گیا۔
کمشنر سوات نے یہ بھی کہا کہ سوات اور کالام میں ہوٹلز کو احکامات جاری کیے ہیں کہ باؤنڈری تار لگائیں گے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
سوات: کئی سال پہلے خریدا گیا ارلی وارننگ سسٹم تاحال نصب نہ ہو سکا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پشاور سے یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ سوات میں قدرتی آفات سے بچاؤ کے لیے کئی سال پہلے خریدا گیا ارلی وارننگ سسٹم آج تک نصب نہیں کیا جا سکا۔
جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق، سیکرٹری صوبائی انسپکشن ٹیم نے محکمہ آبپاشی کے سیکرٹری کو خط لکھ کر وضاحت طلب کی ہے کہ 2010 میں خریدا گیا یہ نظام آخر اب تک نصب کیوں نہیں ہوا۔ انسپکشن ٹیم نے سسٹم کی موجودہ حالت اور تاخیر کی وجوہات جاننے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
محکمہ آبپاشی کے پلاننگ و مانیٹرنگ سیل نے اپنے جواب میں بتایا کہ 2013 میں وائرلیس کمیونیکیشن سسٹم خریدا گیا تھا تاکہ دور دراز علاقوں میں ہنگامی رابطے ممکن بنائے جا سکیں، لیکن تکنیکی پیچیدگیوں اور سیکیورٹی تحفظات کی وجہ سے یہ سسٹم نصب نہ ہو سکا۔
خط کے مطابق، اعلیٰ حکام کو اس حوالے سے مطلع کیا گیا تھا تاہم سیکیورٹی پروٹوکول کی وجہ سے اجازت نہ مل سکی۔ سسٹم کا سامان اب بھی ایریگیشن ڈویژن سوات میں محفوظ حالت میں موجود ہے۔
محکمہ کا کہنا ہے کہ اب اسمارٹ فونز کی عام دستیابی کے باعث اس وائرلیس سسٹم کی ضرورت بھی کم ہوچکی ہے، جس سے بظاہر اندازہ ہوتا ہے کہ خریدا گیا سسٹم متروک ہو چکا ہے اور اس پر لگنے والے سرکاری وسائل ضائع ہو گئے ہیں