عاصم اظہر نے ’عاصم علی‘ سے ملوا دیا، نیا البم ریلیز
اشاعت کی تاریخ: 24th, November 2025 GMT
پاکستان میوزک انڈسٹری کے معروف گلوکار عاصم اظہر نے ’عاصم علی‘ سے ملوا دیا۔ گزشتہ رات 12 بجتے ہی اپنا نیا البم اسپاٹیفائے پر ریلیز کردیا۔
فوٹوز اینڈ ویڈیوز شیئرنگ پلیٹ فارم انسٹاگرام پر گلوکار نے مختصر ویڈیو شیئر کی جس کے ساتھ انہوں نے طویل کیپشن میں اپنے جذبات کا اظہار کیا۔
انہوں نے لکھا کہ ’میری اماں کے دل سے نکلا ایک نام، آج رات آپ سب کا ہوجائے گا۔‘
View this post on Instagram
A post shared by Asim Azhar (@asimazhar)
انہوں نے بتایا کہ اس البم میں ایسے گانے ہیں جو میں نے انتہائی ایمانداری سے لکھے ہیں، کچھ گانے 6-7 سال پرانے ہیں۔ میں نے کبھی نہیں سوچا تھا کہ یہ گانے آپ لوگ سنیں گے کیونکہ میں نے ہمیشہ یہی سوچا تھا کہ میں ایک مخصوص انداز کی موسیقی کروں گا۔
عاصم اظہر نے مزید لکھا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ میں نے محسوس کیا کہ موسیقی میں اگر ایمانداری نہ ہو تو کچھ بھی نہیں ہے، تو آج میرے دل اور روح سے نکلا کافی کچھ آپ سب کا ہوجائیگا۔ امید ہے آپ اسے دل سے اپنائیں اور پسند کریں گے۔
گلوکار کے مطابق یہ ان کی پہلی البم تو نہیں البتہ پہلی انڈیپنڈنٹ البم ہے، جس میں سب کچھ ان کا اپنا ہے، جس پر انہیں فخر ہے اور اس کے لیے وہ کافی پُرجوش ہیں۔
عاصم اظہر کے مطابق ان کی نئی البم نے ریلیز ہونے سے پہلے ہی ملکی سطح پر ’پری سیو‘ کا ریکارڈ قائم کر دیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
اپر چترال کے بچوں کی ایمانداری نے ہیڈ ماسٹر سمیت سب کو حیران کر دیا
پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع اپر چترال کے ایک دور افتادہ گاؤں کے سکول کے بچوں کی ایمانداری نے سب کو حیران کر دیا ہے۔وادی کھوت کے پرائمری سکول کے بچوں کو گھر جاتے ہوئے راستے میں کچھ رقم ملی، جسے انہوں نے خرچ کرنے کی بجائے سنبھال کر رکھا اور اگلے دن سکول ہیڈ ماسٹر کے حوالے کر دی۔سکول ہیڈ ماسٹر کے مطابق بچوں نے 210 روپے ان کے حوالے کیے اور کہا کہ یہ پیسے ہمیں سکول کے باہر ملے ہیں، جس کے بھی ہیں ان کے حوالے کر دیں۔ہیڈ ماسٹر نے بچوں کی ایمانداری کو سراہنے کے لیے پورے سکول کے سامنے ان سے پیسے وصول کیے اور دونوں بچوں کو شاباشی دی، سکول انتظامیہ نے بچوں کی حوصلہ افزائی کے لیے انہیں انعام سے بھی نوازا۔سکول کے استاد قاری نجم الدین نجمی نے بتایا کہ بچے دوکان کھوت نامی گاؤں سے تعلق رکھتے ہیں اور جماعت اول کے طالب علم ہیں، وادی کھوت اپر چترال کا آخری اور پسماندہ گاؤں ہے، بچوں کے لیے 210 روپے بڑی رقم ہے، وہ اس رقم سے ٹافیاں یا کچھ اور خرید سکتے تھے مگر انہوں نے ایسا نہیں کیا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ بچوں کو شاباش دینے کے ساتھ ساتھ ان کے اساتذہ اور والدین کو بھی سراہا گیا جن کی تربیت کی بدولت بچوں کو اچھائی اور برائی میں فرق نظر آیا، سکول میں نصابی تعلیم کے ساتھ تربیت بھی دی جاتی ہے جس میں بچوں کو امانت کی پاسداری اور سچ بولنے کی تلقین کی جاتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ اس سے قبل ہائی سکول کے طالب علم نے راستے میں پڑی رقم سکول ٹیچر کے حوالے کی تھی۔