ٹرمپ کی دولت میں 2 ماہ کے دوران 1.1 ارب ڈالر کی کمی آگئی
اشاعت کی تاریخ: 24th, November 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی دولت میں 1.1 بلین ڈالر (تقریباً 280 ارب روپے) کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔
فوربز کے مطابق اس کمی کی بنیادی وجہ ٹرمپ کی ٹیکنالوجی اور سوشل میڈیا کمپنی، ٹرمپ میڈیا اینڈ ٹیکنالوجی گروپ (TMTG) کے شیئرز کی شدید گراوٹ ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ رواں ہفتے ٹی ایم ٹی جی کے شیئرز گھٹ کر 10.
ستمبر میں ٹرمپ کی دولت کا تخمینہ 3.7 بلین ڈالر تھا جو اب کم ہو کر 6.2 بلین ڈالر رہ گیا ہے۔ اس کے علاوہ کرپٹو مارکیٹ میں اچانک آنے والی مندی نے بھی ان کے اثاثوں کو مزید نقصان پہنچایا۔
فوربز کے مطابق گزشتہ سال سے رواں سال ستمبر تک ٹرمپ کی دولت میں 3 بلین ڈالر کا اضافہ دیکھا گیا تھا، جس کے بعد وہ فوربز کی امریکا کے 400 امیر ترین افراد کی فہرست میں 201 ویں نمبر پر آ گئے تھے۔ ان کی دولت میں اس اضافے کا زیادہ تر تعلق ٹرمپ فیملی کی کرپٹو سرمایہ کاری سے تھا۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ٹرمپ کی دولت کی دولت میں بلین ڈالر
پڑھیں:
ٹیرف و سرمایہ کاری کے ذریعے دیگر ممالک سے کھربوں ڈالر حاصل کر رہے ہیں، ٹرمپ
واشنگٹن(ویب ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ہم ٹیرف اور سرمایہ کاری کے ذریعے غیر ملکی زمینوں سے کھربوں ڈالر حاصل کر رہے ہیں اور انہی معاشی اقدامات کی بدولت امریکا دنیا میں پہلے سے زیادہ مضبوط اور باوقار ہو چکا ہے، میں نے 8 میں سے 5 جنگوں کو براہ راست ٹیرف کی وجہ سے روکاہے۔
سرکاری خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان ( اے پی پی ) کے مطابق سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر اپنے بیان میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکا بیرونی ممالک سے ٹیرف اور سرمایہ کاری کی مد میں کھربوں ڈالر حاصل کر رہا ہے اور انہی معاشی اقدامات کی بدولت امریکا دنیا میں پہلے سے زیادہ مضبوط اور باوقار ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے 8 میں سے 5 جنگیں صرف ٹیرف کی دھمکی دے کر رکوائیں ، ان پالیسیوں سے نہ صرف عالمی سطح پر تناؤ میں کمی آئی بلکہ امریکی معیشت کو بھی فائدہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں افراط زر نہ ہونے کے برابر ہے جبکہ جو بائیڈن کے دور میں ملکی تاریخ کی بدترین مہنگائی دیکھنے میں آئی۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ 9 ماہ میں 48 ویں بار تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکی ہے ۔