Jang News:
2025-11-05@03:13:40 GMT

لاہور میں الیکٹرک بس کے بعد اب الیکٹرک ٹرام بھی چلے گی

اشاعت کی تاریخ: 23rd, July 2025 GMT

لاہور میں الیکٹرک بس کے بعد اب الیکٹرک ٹرام بھی چلے گی

—تصویر بشکریہ سوشل میڈیا

پنجاب کے دارالخلافہ لاہور میں الیکٹرک بس کے بعد اب الیکٹرک ٹرام چلے گی۔

ترجمان اورنج ٹرین کے مطابق چین سے ٹرام لاہور منگوا لی گئی ہے، 10 منٹ چارج میں الیکٹرک ٹرام 25 سے 27 کلو میٹر چلے گی۔

مریم نواز کا لاہور میں ٹرام چلانے کا اعلان

وزیراعلیٰ نے ایم ایم عالم روڈ کی ری ماڈلنگ اور بیوٹی فکیشن کی منظوری بھی دی۔

اورنج ٹرین کے ترجمان کا کہنا ہے کہ الیکٹرک ٹرام میں 250 مسافروں کی گنجائش ہے، 3 باکسز پر مشتمل ٹرام کی اسمبلنگ علی ٹاؤن ڈپو میں کی جا رہی ہے۔

ترجمان اورنج ٹرین نے بتایا ہے کہ ٹرام کو پہلے مرحلے میں پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر چلایا جائے گا، ٹرام کو ٹھوکر سے ہربنس پورہ کے روٹ پر چلانے کی تجویز ہے۔

اورنج ٹرین کے ترجمان کے مطابق ابتدائی طور پر ٹرام ٹرائل کے طور پر چلائی جائے گی، ٹرام سروس فی الحال مفت فراہم کرنے کی بھی تجویز ہے، ٹرام کا تجربہ کامیاب رہا تو کرایوں کا تعین کیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: الیکٹرک ٹرام اورنج ٹرین

پڑھیں:

فرانس نے الیکٹرک گاڑیاں چارج کرنے والی دنیا کی پہلی موٹروے متعارف کروا دی

فرانس نے دنیا کی پہلی ایسی موٹروے متعارف کرادی ہے جو برقی گاڑیوں کو چلتی حالت میں چارج کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ اس جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے کار، وین، بس اور ہیوی ڈیوٹی ٹرک سمیت مختلف اقسام کی گاڑیاں سفر کے دوران بغیر رکے اور بغیر پلگ کے چارج ہوسکتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: چین الیکٹرک کار کے میدان میں ٹیسلا کو مات دینے کے نزدیک

یہ منصوبہ الیکٹرون، وینسی کنسٹرکشن، گستاو ائیفل یونیورسٹی اور ہچنسن کے اشتراک سے تیار کیا گیا ہے جبکہ وینسی آٹورُوٹ نے پیرس کے قریب اے10 موٹروے کے 1.5 کلومیٹر حصے پر اس کا فعال تجربہ مکمل کیا ہے جہاں اب برقی گاڑیاں سفر کے دوران مسلسل توانائی حاصل کرسکتی ہیں۔

سڑک کے نیچے نصب برقی کوائلز سے توانائی براہ راست گاڑیوں میں موجود رسیور یونٹس کو منتقل ہوتی ہے، جس سے گاڑی چلتے ہوئے چارج ہوتی رہتی ہے۔

تجرباتی نتائج کے مطابق اوسط پاور ٹرانسمیشن 200 کلو واٹ سے زائد رہی جبکہ بعض مواقع پر یہ شرح 300 کلو واٹ سے بھی بڑھ گئی جو اس فاصلے پر ایک ٹرک کے لیے درکار توانائی سے دوگنا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 2024: وہ مشہور گاڑیاں جن کی جگہ الیکٹرک کاریں لیں گی؟

فرانس کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ نظام نہ صرف محفوظ اور پائیدار ثابت ہوا ہے بلکہ ہائی وے کی رفتار اور حقیقی ٹریفک میں بھی مؤثر طریقے سے کام کرتا ہے۔

ماہرین کے مطابق اس ٹیکنالوجی سے مستقبل میں برقی ٹرکوں میں بڑے بیٹری پیک رکھنے کی ضرورت کم ہوسکتی ہے جس سے اُن کی لاگت اور وزن میں بھی کمی آئے گی۔

مزید تحقیق کے تحت اس سڑک کو اسمارٹ انرجی مینجمنٹ کے ساتھ منسلک کرنے کا امکان بھی زیرِ غور ہے جس کے بعد گاڑیاں رفتار، ٹریفک اور بیٹری لیول کے مطابق خودکار طریقے سے چارجنگ کی مقدار طے کر سکیں گی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ نظام برقی ٹرانسپورٹ کے نئے دور کی طرف اہم قدم ہے جہاں سڑکیں خود گاڑیوں کو توانائی فراہم کریں گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news الیکٹرک گاڑیاں چارج فرانس گستاو ائیفل یونیورسٹی موٹروے ہچنسن

متعلقہ مضامین

  • سیلاب متاثرین میں 10 ارب روپے سے زاید تقسیم کر دیے، پنجاب حکومت
  • سندھ ہائیکورٹ نے نیپرا کو کے الیکٹرک کے ملٹی ایئر ٹیرف پر عملدرآمد سے روک دیا
  • نیپرا کو کےالیکٹرک ملٹی ایئر ٹیرف پر کارروائی سے روک دیا گیا
  • نیپرا کو کےالیکٹرک کے ملٹی ایئر ٹیرف پر کارروائی سے روک دیا گیا
  • کاش ایسی عینک بن جائے جو اڈیالہ کے مجاوروں کو کے پی کی صورتحال دکھا سکے، عظمیٰ بخاری
  • مریم نواز سب سے زیادہ منصوبے شروع اور مکمل کرنیوالی وزیرِاعلیٰ، عظمیٰ بخاری
  • فرانس نے الیکٹرک گاڑیاں چارج کرنے والی دنیا کی پہلی موٹروے متعارف کروا دی
  • پشاور: تھانہ سی ٹی ڈی میں دھماکے کی رپورٹ تیار
  • سندھ سے ایک ہزار ہندو یاتری خصوصی ٹرین کے ذریعے ننکانہ پہنچ گئے 
  • پی ٹی آئی کا پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 کے لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ