سپر اسٹار شاہ رُخ خان کا کہنا ہے کہ ان کی اہلیہ گوری ان کیلئے سب کچھ ہیں اور وہ ان کے خاطر اپنا فلمی کیرئیر بھی چھوڑ سکتے ہیں۔

بالی ووڈ کے بادشاہ شاہ رخ خان اور ان کی اہلیہ گوری خان کی محبت کی کہانی انڈسٹری میں ایک مثال سمجھی جاتی ہے۔ دونوں کی پہلی ملاقات دہلی میں نوعمری میں ہوئی جب شاہ رخ 18 اور گوری 14 برس کی تھیں۔ ایک شادی میں گوری کے انکار کے باوجود شاہ رخ نے ان سے دوستی کی راہ نکالی اور تعلق کا آغاز کیا جس کے بعد کم عمر میں ہی دونوں کی شادی ہوگئی۔

شادی کے 33 برس بعد بھی یہ مداحوں کی پسندیدہ جوڑی ہے۔ 1992 میں ایک انٹرویو بےحد مقبول ہوا جس میں شاہ رخ نے کہا، "میری بیوی سب سے پہلے ہے۔ اگر مجھے کبھی گوری اور اپنے کیریئر میں سے کسی ایک کو چُننا پڑا تو میں فلمیں چھوڑ دوں گا۔"

انہوں نے مزید کہا، "میں شاید پاگل ہو جاؤں گا اگر وہ نہ ہو۔ وہی میرا سب کچھ ہے… مجھے اس سے جذباتی وابستگی ہے۔" گوری اور شاہ رُخ کا تعلق تب شروع ہوا جب وہ اداکار نہیں تھے اور گوری نے شاہ رُخ کے ساتھ ہر اچھے برے وقت میں ساتھ نبھایا۔ 

شاہ رخ اور گوری تین بچوں کے والدین ہیں اور ایک دوسرے کے کیریئرز میں بےحد سپورٹ کرتے ہیں۔ جہاں شاہ رُخ سپر اسٹار ہیں وہیں ان کی بیوی گوری خان ایک مشہور انٹیرئیر ڈیزائنر ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: شاہ ر خ شاہ رخ

پڑھیں:

نیپال: روایتی ووٹنگ نہیں، سوشل میڈیا پر ہوگا وزیر اعظم کا انتخاب

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

دنیا میں پہلی بار سوشل میڈیا کے ذریعے کسی وزیراعظم کا انتخاب ہوا ہے، اور یہ منفرد تجربہ جنوبی ایشیائی ملک نیپال میں سامنے آیا ہے۔

دنیا بھر میں حکمرانوں کا انتخاب عموماً پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹ ڈال کر یا پوسٹل بیلٹ کے ذریعے ہوتا ہے، مگر نیپال میں سیاسی بحران اور عوامی مظاہروں کے بعد سابق چیف جسٹس سشیلا کارکی کو چیٹنگ ایپ ’’ڈسکارڈ‘‘ کے ذریعے عوامی ووٹنگ سے عبوری وزیراعظم منتخب کیا گیا۔ عوامی احتجاج اور حکومت کے مستعفی ہونے کے بعد جب اقتدار کا بحران پیدا ہوا تو نوجوان مظاہرین نے فیصلہ کیا کہ قیادت خود چنی جائے اور اس مقصد کے لیے ڈسکارڈ کو انتخابی پلیٹ فارم بنایا گیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق، نیپال میں نوجوانوں نے ’’یوتھ اگینسٹ کرپشن‘‘ کے نام سے ایک ڈسکارڈ سرور بنایا جس کے ارکان کی تعداد ایک لاکھ 30 ہزار سے زیادہ ہو گئی۔ یہ سرور احتجاجی تحریک کا کمانڈ سینٹر بن گیا، جہاں اعلانات، زمینی حقائق، ہیلپ لائنز، فیکٹ چیکنگ اور خبریں شیئر کی جاتی رہیں۔ جب وزیراعظم کے پی شرما اولی نے استعفیٰ دیا تو نوجوانوں نے 10 ستمبر کو آن لائن ووٹنگ کرائی۔ اس میں 7713 افراد نے ووٹ ڈالے جن میں سے 3833 ووٹ سشیلا کارکی کے حق میں پڑے، یوں وہ تقریباً 50 فیصد ووٹ کے ساتھ سب سے آگے نکلیں۔

ووٹنگ کے نتائج کے بعد سشیلا کارکی نے صدر رام چندر پاوڈیل اور آرمی چیف جنرل اشوک راج سگدی سے ملاقات کی اور بعد ازاں عبوری وزیراعظم کے طور پر اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔ انہوں نے اعلان کیا ہے کہ مارچ 2026 میں عام انتخابات کرائے جائیں گے اور 6 ماہ میں اقتدار عوامی نمائندوں کو منتقل کر دیا جائے گا۔ اس موقع پر انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کی اولین ترجیح شفاف الیکشن اور عوامی اعتماد کی بحالی ہوگی۔

خیال رہے کہ ڈسکارڈ 2015 میں گیمرز کے لیے بنایا گیا پلیٹ فارم تھا، مگر آج یہ ایک بڑے سوشل میڈیا نیٹ ورک میں تبدیل ہو چکا ہے۔ اس کا استعمال خاص طور پر جنریشن زیڈ میں مقبول ہے کیونکہ یہ اشتہارات سے پاک فیڈ، ٹیکسٹ، آڈیو اور ویڈیو چیٹ کے فیچرز فراہم کرتا ہے۔ نیپال میں اس پلیٹ فارم کے ذریعے وزیراعظم کا انتخاب جمہوری تاریخ میں ایک نیا اور حیران کن باب ہے جو مستقبل میں عالمی سیاست کے لیے بھی مثال بن سکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • بالی وڈ نے پاکستان کا مشہور گانا ‘بول کفارہ’ دوسری بار چُرالیا
  • آریان کی کیمرے سے شاہ رخ خان کی پاپرازی کے ساتھ دلکش تصاویر وائرل
  • بالی ووڈ نے ایک مرتبہ پھر پاکستانی گانا کاپی کرلیا
  • افغانستان سے دہشتگردی قومی سلامتی کے لیے بڑا خطرہ ہے ، عاصم افتخار
  • ’انسانوں نے مجھے مارا‘: چین کا ہیومنائیڈ روبوٹ حیران کن ’فائٹ ٹیسٹ‘ میں بھی ڈٹا رہا
  • الیکشن کمیشن نے عوامی راج پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخاب کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا
  • نیپال: روایتی ووٹنگ نہیں، سوشل میڈیا پر ہوگا وزیر اعظم کا انتخاب
  • کرینہ کپور کی ہم شکل؟ سارہ عمیر کے بیان پر سوشل میڈیا پر دلچسپ تبصرے
  • مجھے کرینہ کپور سے ملایا جاتا ہے: سارہ عمیر
  • صیہونی مخالف اتحاد، انتخاب یا ضرورت!