غزہ کے لیے امداد لے جانے والے جہاز حنظلہ سے رابطہ منقطع، اسرائیلی ڈرون حملے کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 25th, July 2025 GMT
غزہ: فلسطینیوں کے لیے انسانی امداد لے جانے والے بحری جہاز "حنظلہ" سے رابطہ اچانک منقطع ہو گیا ہے، جب کہ جہاز کے اردگرد ڈرونز کی موجودگی نے حملے کے خدشات کو جنم دے دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق، فریڈم فلوٹیلا کولیشن نے تصدیق کی ہے کہ ان کا جہاز، جو غزہ کی اسرائیلی ناکہ بندی توڑنے اور متاثرہ لوگوں تک امداد پہنچانے کے مشن پر روانہ ہوا تھا، اب کسی بھی قسم کے مواصلاتی رابطے میں نہیں ہے۔
فریڈم فلوٹیلا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ جہاز کے اردگرد کئی ڈرون موجود ہیں اور خدشہ ہے کہ جہاز کو روکا گیا ہو یا اس پر حملہ کیا گیا ہو۔
تنظیم نے عالمی برادری اور میڈیا سے اپیل کی ہے کہ وہ اس معاملے پر آواز بلند کریں اور اسرائیل پر دباؤ ڈالیں تاکہ جہاز کو محفوظ راستہ دیا جائے۔
تاحال جہاز کے موجودہ مقام، عملے کی حالت یا کسی ممکنہ کارروائی کی تفصیلات سامنے نہیں آ سکیں۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے بھی فریڈم فلوٹیلا کے امدادی مشن کو نشانہ بنایا جا چکا ہے۔ 2 مئی کو ایک جہاز پر مالٹا کے قریب ڈرون حملہ ہوا تھا، جس سے جہاز میں آگ لگ گئی تھی۔ جبکہ 9 جون کو اسرائیلی فورسز نے "میڈلین" نامی امدادی کشتی کو بین الاقوامی پانیوں میں روک کر 12 افراد کو حراست میں لے لیا تھا۔
فریڈم فلوٹیلا کولیشن مختلف بین الاقوامی تنظیموں پر مشتمل اتحاد ہے، جس کا مقصد غزہ کی ناکہ بندی کو ختم کرنا اور محصور فلسطینی عوام تک انسانی امداد پہنچانا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: فریڈم فلوٹیلا کہ جہاز
پڑھیں:
اسرائیل کی جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے خلاف حملے تیز کرنے کی دھمکی
اسرائیل نے اعلان کیا ہے کہ وہ جنوبی لبنان میں حزب اللہ کے خلاف اپنی عسکری کارروائیاں مزید تیز کرے گا، یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب ایک روز قبل لبنانی وزارت صحت نے اسرائیلی فضائی حملے میں 4 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی۔
نومبر 2024 کے جنگ بندی معاہدے کے باوجود اسرائیل کے فوجی دستے اب بھی جنوبی لبنان کے 5 علاقوں میں موجود ہیں اور فضائی حملوں کا سلسلہ معمول کے مطابق جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کی دھمکیاں قابلِ قبول نہیں، ہتھیار نہیں ڈالیں گے، سربراہ حزب اللہ
اسرائیلی وزیر دفاع اسحاق کیٹز نے کہا کہ حزب اللہ آگ سے کھیل رہی ہے اور لبنانی صدر صورتحال پر توجہ نہیں دے رہے۔ انہوں نے کہا کہ لبنانی حکومت کو حزب اللہ کو جنوبی لبنان سے ہٹانے اور اسلحہ چھیننے کا وعدہ پورا کرنا ہوگا۔
اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے حزب اللہ کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی اور مزید سخت ہوں گی، شمالی اسرائیل کے رہائشیوں کو کسی بھی صورت خطرے سے دوچار نہیں ہونے دیا جائے گا۔
حزب اللہ نے اکتوبر 2023 میں غزہ جنگ کے آغاز کے بعد اسرائیل پر راکٹ فائر کیے تھے، جس کے نتیجے میں سرحدی علاقوں سے ہزاروں اسرائیلی شہریوں کو کئی ماہ تک محفوظ مقامات پر منتقل ہونا پڑا۔ یہ کشیدگی ایک سال سے زیادہ عرصے تک جاری رہی جس کے بعد 2 ماہ کی کھلی جنگ کے نتیجے میں گزشتہ سال سیزفائر طے پایا۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ جنگ بندی کے ایک روز بعد ہی اسرائیل کے لبنان پر فضائی حملے
اسرائیل نے ستمبر 2024 میں حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ سمیت کئی اعلیٰ کمانڈرز کو کارروائیوں میں ہلاک کر دیا تھا، تاہم حزب اللہ اب بھی مسلح اور مالی طور پر فعال ہے۔
سیزفائر کے بعد امریکا نے لبنان پر دباؤ بڑھایا ہے کہ وہ حزب اللہ کو غیر مسلح کرے، مگر حزب اللہ اور اس کے اتحادی اس اقدام کی مخالفت کر رہے ہیں۔
اسرائیل کی حالیہ کارروائیاں
اسرائیل نے جنگ بندی کے باوجود فضائی حملے بند نہیں کیے اور حالیہ دنوں میں کارروائیاں مزید بڑھا دی ہیں، دو روز قبل اسرائیلی زمینی فورسز نے جنوبی لبنان میں حملہ کیا جس پر لبنانی صدر جوزف عون نے فوج کو جوابی اقدامات کی ہدایت دی۔
لبنانی صدر نے گزشتہ ماہ اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کی پیشکش کی تھی، جس سے قبل امریکا نے غزہ میں سیزفائر کروانے میں کردار ادا کیا تھا، تاہم عون کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے مذاکرات کی پیشکش کے جواب میں حملے تیز کردیے۔
یہ بھی پڑھیں: لبنانی شہریوں پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 22 شہید، 124 زخمی
ہفتے کے روز نبطیہ کے علاقے میں اسرائیلی میزائل حملے میں 4 افراد مارے گئے۔ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ کارروائی میں حزب اللہ کی رضوان فورس کا ایک رکن اور 3 دیگر جنگجو ہلاک ہوئے، جو جنوبی لبنان میں اسلحہ منتقل کرنے اور تنظیمی ڈھانچے کی بحالی میں ملوث تھے۔
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ یہ سرگرمیاں اسرائیل اور اس کے شہریوں کے لیے خطرہ تھیں اور لبنان کے ساتھ طے شدہ معاہدے کی خلاف ورزی بھی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news اسرائیل حزب اللہ غزہ فضائی حملے فلسطین لبنان