ماہِ صفر کا چاند دیکھنے کے لیے اجلاس آج ہو گا
اشاعت کی تاریخ: 25th, July 2025 GMT
ویب ڈیسک :ماہِ صفر 1447 ہجری کا چاند دیکھنے کے لیے مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس آج منعقد ہوگا۔
وزارت مذہبی امور کے مطابق چیئرمین مولانا سید محمد عبدالخبیر آزاد کی زیر صدارت مرکزی رویت ہلال کمیٹی کا اجلاس وزارت مذہبی امور کے مرکزی دفتر اسلام آباد میں منعقد ہوگا۔
مرکزی رویت ہلال کمیٹی کے دیگر ارکان اپنے متعلقہ صوبائی و ضلعی اجلاسوں میں شریک ہوں گے، تمام زون اور ضلعی کمیٹیوں کے اجلاس اپنے اپنے متعلقہ مقامات پر منعقد ہوں گے، چاند نظر آنے یا نہ آنے کا حتمی اعلان چیئرمین مرکزی رویت ہلال کمیٹی کریں گے۔
دریائے چناب میں پانی کی سطح بلند, الرٹ جاری
دوسری جانب ترجمان سپارکو کے مطابق آج ماہ صفر المظفر کا چاند نظر آنے کے امکانات انتہائی کم ہیں۔
سپارکو کے مطابق ماہِ صفر 1447 ہجری کے نئے چاند کی پیدائش 25 جولائی 2025 کو پاکستان کے معیاری وقت کے مطابق رات 12 بج کر 11 منٹ پر ہو گی۔
ترجمان سپارکو کے مطابق 25 جولائی 2025 کو غروبِ آفتاب کے وقت چاند کی عمر تقریباً 19 گھنٹے 31 منٹ ہوگی۔سپارکو ترجمان کے مطابق ملک کے ساحلی علاقوں میں غروبِ آفتاب اور غروبِ قمر کے درمیان وقفہ 43 منٹ متوقع ہے۔
ملک بھر میں پلاٹس کی آن لائن تصدیق کا جدید نظام تیار
فلکیاتی پیمائشوں اور موجودہ مون سون صورتحال کے پیشِ نظر 25 جولائی 2025 کی شام ہلال کے نظر آنے کے امکانات انتہائی کم ہیں۔
ترجمان سپارکو کے مطابق یکم صفر 1447 ہجری 27 جولائی 2025 کو متوقع ہے، چاند کی رویت کا حتمی فیصلہ رویت ہلال کمیٹی کے اجلاس میں کیا جائے گا۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: مرکزی رویت ہلال کمیٹی سپارکو کے مطابق جولائی 2025
پڑھیں:
سپارکو ڈے پر یادگاری ڈاک ٹکٹوں کا اجرا، پاکستان کے خلائی پروگرام کو خراجِ تحسین
سپارکو ڈے کے موقع پر یادگاری ڈاک ٹکٹ جاری کردیے گئے جو پاکستان کی خلائی تحقیق میں ایک اہم سنگِ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔
یہ ٹکٹ آئی کیوب - قمر، پاک سیٹ - ایم ایم 1 اور ای او - 1 کی کامیاب لانچ کو خراجِ تحسین پیش کرنے کےلیے جاری کیے گئے ہیں، جو ملک کے خلائی پروگرام کےلیے نمایاں کامیابی کی علامت ہیں۔
آئی کیوب - قمر، جو 3 مئی 2024 کو چین کے مشن چانگ ای - 6 کے ذریعے لانچ کیا گیا، پاکستان کا پہلا قمری کیوب سیٹلائٹ تھا جس نے چاند کے مدار میں کام کرنے کی صلاحیت کو ثابت کیا اور سورج و چاند کی تصاویر حاصل کیں۔
پاک سیٹ - ایم ایم 1، جو 30 مئی 2024 کو لانچ ہوا، ایک جیو اسٹیشنری کمیونیکیشن سیٹلائٹ ہے جو نشریات، ٹیلی کمیونیکیشن اور انٹرنیٹ خدمات کو بہتر بناتے ہوئے سماجی و معاشی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
پاکستان کا الیکٹرو - آپٹیکل سیٹلائٹ ای او - 1، جو 17 جنوری 2025 کو لانچ کیا گیا، ایک مقامی طور پر تیار کردہ مشاہداتی سیٹلائٹ ہے جو زراعت، شہری منصوبہ بندی، ماحولیاتی نگرانی اور قدرتی آفات کے ردعمل کےلیے قیمتی تصاویر فراہم کرتا ہے۔
سپارکو کے ترجمان کے مطابق سپارکو ڈے پر ان ڈاک ٹکٹوں کا اجرا نہ صرف ان تاریخی مشنز کو خراجِ تحسین ہے بلکہ پاکستان کے خلائی سفر کی مسلسل جدوجہد اور خود انحصاری کی بھی علامت ہے۔