اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا چین اور یورپی یونین کے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق تعاون کا خیرمقدم
اشاعت کی تاریخ: 25th, July 2025 GMT
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا چین اور یورپی یونین کے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق تعاون کا خیرمقدم WhatsAppFacebookTwitter 0 25 July, 2025 سب نیوز
اقوام متحدہ :اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے اپنے ترجمان کے ذریعے جاری کردہ بیان میں چین اور یورپی یونین کے موسمیاتی تبدیلی کے مسئلے میں تعاون کو مضبوط بنانے اور منصفانہ عالمی تبدیلیوں کو آگے بڑھانے کے وعدے کا خیرمقدم کیا۔
دو بڑی عالمی معیشتوں کی حیثیت سے چین اور یورپی یونین کا تعاون اس بات کو یقینی بنانے کے لیے نہایت اہم ہے کہ 2025 میں برازیل میں منعقد ہونے والے کوپ 30 کو موسمیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے ایک عالمی سنگ میل بنایا جائے۔
انتونیو گوتریس نے جی 20 کے تمام رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ 2035 کے لیے این ڈی سیز پیش کریں جو تمام معاشی پہلو اور اخراج کے ذرائع کا احاطہ کرتا ہے اور گلوبل وارمنگ کو 1.
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر حقیقی کثیرالجہتی پر عمل کرنے کے لئے تیار ہے،چینی مندوب چین اسلامی ممالک کے ساتھ مل کر حقیقی کثیرالجہتی پر عمل کرنے کے لئے تیار ہے،چینی مندوب اسرائیل کا ایک اور متنازع قدم، پارلیمنٹ میں مغربی کنارے پر قبضے کی قرارداد منظور غزہ کے لیے امداد لے جانے والے جہاز “حنظلہ” سے رابطہ منقطع، اسرائیلی ڈرون حملے کا خدشہ غزہ جنگ بندی مذاکرات، امریکا اور اسرائیل نے اپنے وفود واپس بُلالیے فرانس کا ستمبر میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان ریسلنگ کی دنیا کے بے تاج بادشاہ ہلک ہوگن اچانک چلے بسےCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیمذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: چین اور یورپی یونین اقوام متحدہ
پڑھیں:
افغانستان دہشت گردوں کی پناہ گاہ بن چکا ، اقوام متحدہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251105-01-8
اسلام آباد ( آن لائن) دوحا امن معاہدے کے باوجود طالبان کے زیرِ اقتدار افغانستان ایک بار پھر دہشت گرد تنظیموں کی محفوظ پناہ گاہ بن چکا ہے۔ عالمی رپورٹس اور سیکورٹی ذرائع کے مطابق افغان سرزمین سے پاکستان سمیت خطے کے دیگر ممالک کے خلاف منظم دہشت گرد کارروائیاں جاری ہیں، جس سے خطے کے امن و استحکام کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ معاہدہ کے تحت افغان طالبان نے یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ اپنی سرزمین کو دہشت گردی اور سرحد پار دراندازی کے لیے استعمال نہیں ہونے دیں گے، تاہم عملی طور پر یہ وعدہ پورا نہیں کیا گیا۔ اقوام متحدہ کی مانیٹرنگ ٹیم کی حالیہ رپورٹ کے مطابق افغانستان میں دہشت گرد تنظیموں کی سرگرمیاں خطرناک حد تک بڑھ چکی ہیں جبکہ طالبان حکومت اور القاعدہ کے تعلقات نہ صرف برقرار ہیں بلکہ پہلے سے زیادہ فعال ہو چکے ہیں۔