نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار اہم ترین دورہ پر واشنگٹن ڈی سی پہنچ گئے
اشاعت کی تاریخ: 25th, July 2025 GMT
پاکستان کے ڈپٹی وزیراعظم و وزیر خارجہ، سینیٹر محمد اسحاق ڈار آج رات واشنگٹن ڈی سی پہنچ گئے۔ ان کے استقبال کے لیے امریکا میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ اور سفارتخانے کے سینئر حکام موجود تھے۔
پاکستانی دفتر خارجہ کے مطابق سینیٹر اسحاق ڈار اپنے دورۂ امریکا کے دوران آج بروز جمعہ امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے ملاقات کریں گے۔ یہ ملاقات امریکی محکمہ خارجہ میں ہوگی، جس میں پاک امریکا تعلقات کے مختلف اہم پہلوؤں پر بات چیت کی جائے گی۔ ملاقات میں دوطرفہ تجارت، سرمایہ کاری، اور اقتصادی تعاون کو فروغ دینے کے امکانات کا جائزہ لیا جائے گا۔
اپنے دورے کے دوران وزیر خارجہ اسحاق ڈار معروف امریکی تھنک ٹینک ‘دی اٹلانٹک کونسل’ میں بھی خطاب کریں گے، جہاں وہ علاقائی و عالمی امور پر پاکستان کا مؤقف پیش کریں گے اور پاک امریکہ تعلقات کے مستقبل پر روشنی ڈالیں گے۔
یہ بھی پڑھیں اسحاق ڈار کا دورہ امریکا، اقوام متحدہ میں 3 اہم اجلاسوں کی صدارت کریں گے
.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسحاق ڈار دورہ امریکا اسحاق ڈار کریں گے
پڑھیں:
اسحاق ڈار کی زیرِ صدارت بین الوزارتی اجلاس، بیرونِ ملک مشنز کی کارکردگی کا جائزہ
اسلام آباد:وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی زیرصدارت بین الوزارتی اجلاس منعقد ہوا، جس میں بیرونِ ملک مشنز کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا۔
دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق وزارتِ خارجہ میں نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار کی زیرِ صدارت ایک اعلیٰ سطح کا بین الوزارتی کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں حکومت کی کارکردگی، بالخصوص بیرونِ ملک پاکستان مشنز کے امور کا جائزہ لیا گیا۔
اجلاس میں کمیٹی کی جانب سے رپورٹ بھی پیش کی گئی جب کہ نائب وزیراعظم و وزیرِ خارجہ نے پاکستان کے سفارتی اثر و رسوخ کو مزید مضبوط بنانے، مشنز کی کارکردگی کو قومی اسٹریٹجک اہداف کے ساتھ ہم آہنگ کرنے اور بیرونِ ملک ادارہ جاتی کارکردگی کو بہتر ہم آہنگی و تعاون کے ذریعے مزید موثر بنانے پر زور دیا۔
اجلاس میں وفاقی وزیرِ پیٹرولیم، وزیرِ مملکت برائے ریلوے، قومی اسمبلی کی خارجہ امور کمیٹی کے چیئرمین، وزیراعظم کے معاونِ خصوصی طارق باجوہ، سیکرٹری خارجہ آمنہ بلوچ، سیکرٹری کابینہ، اسٹیبلشمنٹ ڈویژن، تجارت، داخلہ، انسانی وسائل و ترقی، اقتصادی امور ڈویژن کے سیکرٹریز سمیت وزارتِ خزانہ، اطلاعات اور دیگر متعلقہ محکموں کے سینئر حکام نے شرکت کی۔