کولمبیئن صدر نے اسرائیل کو کوئلے کی برآمد پر پابندی لگادی، تمام شپمنٹس روک دیں
اشاعت کی تاریخ: 28th, July 2025 GMT
کولمبیئن صدر گوستاوو پیترو نے اسرائیل کو کوئلہ برآمد کرنے پر پابندی عائد کرتے ہوئے تمام شپمنٹس روک دیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق کولمبیئن صدر گوستاوو پیترو نے کہا ہے کہ ایک ٹن کوئلہ بھی اسرائیل نہیں جائے گا، کولمبیا غزہ میں جاری نسل کُشی کا حصہ نہیں بنے گا، اسرائیلی عوام خود کو بدلیں گے تب ہی ہم دوبارہ ملیں گے اور سفارتی تعلقات بھی بحال ہوں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ جب تک اسرائیل فلسطینیوں پر بم برسا رہا ہے، لاکھوں جانیں لے رہا ہے تب تک ہمارا اسرائیل سے کوئی تعلق نہیں رہے گا۔
گوستاوو پیترو نے کہا کہ میرا ملک اسرائیل کی جانب سے غزہ کے معصوم لوگوں پر بم گرا کر لاکھوں لوگوں کو شہید کرنے کی کبھی حمایت نہیں کرے گا کیونکہ ہمارے دل سیاہ نہیں ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
رکن ممالک اسرائیل کیساتھ تجارت معطل اور صیہونی وزرا پر پابندی عائد کریں، یورپی کمیشن
یورپی کمیشن کے مطابق اسرائیلی جارحیت یورپی یونین اسرائیل ایسوسی ایشن معاہدے کے انسانی حقوق اور جمہوری اصولوں کے احترام کو لازمی قرار دینے والے آرٹیکل 2 کی خلاف ورزی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ یورپی کمیشن نے اپنے رکن ممالک پر زور دیا ہے کہ غزہ جنگ کے باعث اسرائیل کے ساتھ تجارتی مراعات معطل کردی جائیں۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ پالیسی سربراہ کاجا کالاس نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ بعض اسرائیلی مصنوعات پر اضافی محصولات لگائیں۔ انھوں نے اپیل کی کہ اسرائیلی آبادکاروں اور انتہاپسند اسرائیلی وزراء ایتمار بن گویر اور بیتزالیل سموتریچ پر پابندیاں عائد کرنے کی اپیل کی۔ یورپی کمیشن کے مطابق اسرائیلی جارحیت یورپی یونین اسرائیل ایسوسی ایشن معاہدے کے انسانی حقوق اور جمہوری اصولوں کے احترام کو لازمی قرار دینے والے آرٹیکل 2 کی خلاف ورزی ہیں۔ انھوں نے غزہ میں بگڑتی انسانی المیے، امداد کی ناکہ بندی، فوجی کارروائیوں میں شدت اور مغربی کنارے میں E1 بستی منصوبے کی منظوری کو خلاف ورزی کی وجوہات بتایا۔
یورپی کمیشن کی صدر اورسلا فان ڈیر لاین نے فوری جنگ بندی، انسانی امداد کے لیے کھلی رسائی اور یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ دو طرفہ تعاون روک دیا جائے گا۔ تاہم یورپی یونین کے 27 رکن ممالک میں اس تجویز پر مکمل اتفاق نہیں ہے۔ اسپین اور آئرلینڈ معاشی پابندیوں اور اسلحہ پابندی کے حق میں ہیں جبکہ جرمنی اور ہنگری ان اقدامات کی مخالفت کر رہے ہیں۔ یورپی کمیشن کی یہ تجویز اس وقت سامنے آئی ہے جب یورپ بھر میں ہزاروں افراد اسرائیل کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں اور منگل کو اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں غزہ میں اسرائیلی کارروائیوں کو نسل کشی قرار دیا گیا۔