کوئٹہ: ایک ہی خاندان کے 6 افراد کو قتل کرنے والے مجرموں کو سزا سنا دی گئی
اشاعت کی تاریخ: 29th, July 2025 GMT
کوئٹہ کے علاقے نواں کلی میں ایک ہی خاندان کے 6 افراد کے قتل کے مقدمے کا فیصلہ سنا دیا گیا۔
عدالت نے جرم ثابت ہونے پر 4 ملزمان کو سزائیں سنائیں، جن میں 2 کو سزائے موت اور 2 کو عمر قید کی سزا دی گئی۔
ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج تھری محمد اشرف بازئی نے کیس کی سماعت مکمل کرنے کے بعد فیصلہ سنایا۔ قتل کے جرم میں ملوث ملزمان صدام اور ولی خان کو عدالت نے پھانسی کی سزا سنائی، جب کہ دیگر 2 ملزمان سلطان اور گلاب شاہ کو عمر قید کی سزا دی گئی۔
اس کے علاوہ چاروں ملزمان کو مختلف مقدمات میں عمر قید اور بھاری جرمانے بھی عائد کیے گئے۔ جرمانے کی عدم ادائیگی پر مزید 6،6 ماہ قید بھگتنا ہوگی۔
واضح رہے کہ یہ واقعہ 4 مارچ 2022 کو نواں کلی میں پیش آیا تھا، جہاں گھریلو تنازع پر ملزمان نے ایک گھر میں گھس کر اندھا دھند فائرنگ کی تھی۔ واقعے میں میاں بیوی، ان کے 2 بیٹے اور 2 بیٹیاں جاں بحق ہو گئی تھیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews سزا سنا دی عدالت قتل کوئٹہ نواں کلی وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: عدالت قتل کوئٹہ نواں کلی وی نیوز
پڑھیں:
انسداد دہشتگردی عدالت نے ٹی ایل پی کے 114 ملزمان کو رہا کر دیا
عدالت نے دو خواتین سمیت 13 ملزمان کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج منظرعلی گل نے سماعت کی۔ دوران سماعت ڈی ایس پی آصف جاوید نے کہا کہ ملزمان کا جسمانی ریمانڈ مکمل ہو گیا ہے، تمام ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا جائے۔ اسلام ٹائمز۔ پولیس نے کالعدم جماعت تحریک لبیک پاکستان کی 127 کارکنان کو انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش کیا۔ عدالت نے سماعت کے بعد 114 ملزمان کو مقدمہ سے ڈسچارج کر دیا۔ ڈسچارج ہونیوالے ملزمان کو کمرہ عدالت سے رہائی دیدی گئی جبکہ عدالت نے دو خواتین سمیت 13 ملزمان کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جج منظرعلی گل نے سماعت کی۔ دوران سماعت ڈی ایس پی آصف جاوید نے کہا کہ ملزمان کا جسمانی ریمانڈ مکمل ہو گیا ہے، تمام ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا جائے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ ملزمان سے کچھ برآمد ہوا ہے؟ ڈی ایس پی آصف جاوید نے کہا 13 ملزمان سے ڈنڈے سوٹے برآمد ہوئے ہیں۔ عدالت نے پوچھا کہ باقی کے بارے دوران تفتیش کیا سامنے آیا؟ آصف جاوید نے کہا باقی سب موقع پر موجود تھے، مگر ان سے ڈنڈے برآمد نہیں ہوئے۔ جس پر عدالت نے ملزمان کو ڈسچارج کردیا۔
تھانہ نواں کوٹ میں ملزمان کیخلاف قتل اور دہشتگردی کا مقدمہ درج ہے۔ پولیس کے مطابق ہجوم نے دو افراد کو قتل اور کئی اہکاروں کو زخمی کیا۔ ہجوم نے پولیس پر فائرنگ اور ڈنڈے سوٹوں سے بھی تشدد کیا۔ جو ملزمان جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوانے گئے ان میں سیدہ مریم فاطمہ، سیدہ ملائکہ فاطمہ، محمود احمد، عبدالرزاق، محمد احمد مجید ایڈووکیٹ، عبدالرؤوف ایڈووکیٹ، قاری وقاص رضوی، محمد حسنین، محمد وارث، محمد پرویز اور ابراہیم مرتضیٰ شامل ہیں۔ عدالت نے خواتین کو طبی معائنہ کرانے کی درخواست منظور کرلی۔ خواتین کے وکیل نے میڈکل کرانے کی درخواست دائر کی تھی۔ دونوں خواتین سگی بہنیں ہیں اور ان کا بھائی ہنگاموں کے دوران جاں بحق ہوگیا تھا۔ خواتین پر بھائی کی لاش چھین کر لے جانے بھی کا الزام ہے۔