ٹیسلا اور جنوبی کوریا کی ایل جی انرجی سلوشن میں 4.3 ارب ڈالر کا معاہدہ
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
سیئول(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 جولائی2025ء)جنوبی کوریا کی کمپنی ایل جی انرجی سلوشن(ایل جی ای ایس)نے امریکی الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی کمپنی ٹیسلا کے ساتھ 4.3 ارب ڈالر مالیت کا معاہدہ کیا ہے جس کے تحت ایل جی انرجی سلوشن ٹیسلا کو انرجی سٹوریج سسٹم کے لیے بیٹریاں فراہم کرے گی۔برطانوی ٹی وی نے ایل جی انرجی سلوشن کے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ یہ اقدام امریکی کمپنی کی جانب سے چینی درآمدات پر انحصار کم کرنے کے تحت اٹھایا گیا ہے۔
(جاری ہے)
ذرائع کے مطابق لیتھیم آئرن فاسفیٹ (ایل ایف پی)بیٹریاں ایل جی ای ایس کی امریکی ریاست مشی گن میں واقع فیکٹری سے فراہم کی جائیں گی۔ کمپنی نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ اس نے عالمی سطح پر 3 سال کے دوران ایل ایف پی بیٹریوں کی فراہمی کے لیے 4.3 ارب ڈالر کا معاہدہ کیا ہے تاہم یہ نہیں بتایا کہ بیٹریاں گاڑیوں میں استعمال کی جائیں گی یا توانائی ذخیرہ کرنے والے نظام میں استعمال ہوں گی۔ایل جی ای ایس نے رائٹرز کو بتایا کہ معاہدہ جاتی رازداری کی شرائط کے تحت صارف کا نام ظاہر نہیں کر سکتے تاہم ٹیسلا نے اس پر فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ایل جی انرجی سلوشن
پڑھیں:
جاپان: بے روزگار شخص نے فوڈ ڈیلیوری ایپ سے 1000 سے زائد کھانے مفت حاصل کرلیے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
جاپانی میڈیا کے مطابق ناگویا کے 38 سالہ تاکویا ہیگاشیموتو نے فوڈ ڈیلیوری ایپ “ڈیماے کین” کی کینسل / ریفنڈ پالیسی میں موجود سسٹم خامی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے دو سال میں ایک ہزار سے زیادہ آرڈرز بغیر ادائیگی وصول کیے۔
وہ contactless delivery کا آپشن منتخب کرتا اور آرڈر پہنچنے کے باوجود کمپنی کو دعویٰ کرتا کہ اسے کھانا نہیں ملا، جس پر کمپنی اسے رقم واپس کر دیتی۔
تفصیلات کے مطابق اس شخص نے ایک نہیں بلکہ 124 جعلی اکاؤنٹس بنائے، فیک نام اور ایڈریس استعمال کیے، پری پیڈ کارڈز سے رجسٹریشن کرتا اور کچھ دن بعد ممبرشپ کینسل کر دیتا تھا، اسی وجہ سے یہ فراڈ طویل عرصہ پکڑا نہیں جا سکا۔ اندازے کے مطابق اس نے تقریباً 24 ہزار ڈالرز یعنی 67 لاکھ روپے سے زائد کے آرڈرز بغیر ادائیگی حاصل کیے۔
جاپانی پولیس نے تاکویا ہیگاشیموتو کو گرفتار کرلیا ہے، اور تفتیش کے دوران اس نے اعتراف کیا کہ کئی سال سے بے روزگار ہے، پہلے صرف آزمایا تھا لیکن جب مفت کھانا ملنے لگا تو یہی سلسلہ جاری رکھا۔