علیزہ شاہ کا ساتھی اداکارہ منسا پر ایک ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 30th, July 2025 GMT
اداکارہ علیزہ شاہ اور منسا کے درمیان حال ہی میں ہونے والے ایک تنازع نے قانونی جنگ کی سی صورت اختیار کرلی ہے۔
اداکارہ علیزہ شاہ نے مومنہ مقصود المعرف منساء ملک کو ایک ارب روپے ہرجانہ کا لیگل نوٹس بیرسٹر علی طاہر کی معرفت بھیجا ہے۔
لیگل نوٹس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ منسا ملک ایک ہفتے کے اندر علیزہ شاہ سے اعلانیہ معافی مانگیں اور سوشل میڈیا پر ان کے خلاف پھیلایا گیا مواد فوری ہٹا دیں۔
قانونی نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اگر آپ نے ایسا نہ کیا تو آپ کے خلاف ایف آئی اے سے بھی رجوع کیا جا سکتا ہے۔
لیگل نوٹس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ مومنہ مقصود نے علیزہ شاہ کے خلاف ہتک آمیز توہین آمیز رویہ اختیار کیا۔
لیگل نوٹس میں کہا گیا ہے کہ اداکارہ مومنہ مقصود نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر علیزہ شاہ کے خلاف ہتک آمیز الفاظ کے استعمال کا اعتراف بھی کیا ہے۔
قانونی نوٹس میں کہا گیا ہے کہ منسا ملک نے جعلی ویڈیوز کے ذریعے علیزہ شاہ کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔
مومنہ مقصود کیخلاف ایف آئی اے سے بھی رجوع کیا جائے گا۔ مومنہ مقصود ایک ہفتے میں علیزے شاہ سے معافی مانگیں۔ مومنہ مقصود کیخلاف ایک کروڑ روپے ہرجانے کا ہتک عزت کا دعوا دائر کیا جائے گا۔
علیزہ اور منسا کا جھڑا کیا ہے ؟
ماضی میں علیزہ شاہ اور منسا ملک کے درمیان ڈرامہ سیٹ پر جھگڑا ہوا تھا جس میں مبینہ طور پر منسا نے علیزہ کو دھکا دیا اور تھپڑ مارا تھا۔
جس کا جواب علیزہ شاہ نے اپنی چپل منسا ملک کی طرف پھینک کر دیا تھا تاہم چپل منسا کو لگی نہیں تھی۔
اس واقعے کو حال ہی میں طول اس وقت ملا جب علیزہ شاہ نے دعویٰ کیا کہ انھیں انجان نمبرز سے جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں۔
علیزہ شاہ نے کہا کہ ایسا منسا ملک کرا رہی ہیں کیوں کہ وہ مجھے قتل کی دھمکی دے چکی ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: لیگل نوٹس علیزہ شاہ گیا ہے کہ نوٹس میں منسا ملک کے خلاف شاہ نے
پڑھیں:
بلوچستان اس وقت سنگین امن و امان کے بحران سے دوچار ہے، علامہ مقصود ڈومکی
بختیرآباد ڈومکی میں مختلف شخصیات سے گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود ڈومکی نے کہا کہ حکومت اور ریاستی ادارے عوام کے جان و مال کے تحفظ کے آئینی و اخلاقی ذمہ دار ہیں، لیکن بدقسمتی سے عوام کو وہ امن و تحفظ میسر نہیں جو انکا بنیادی حق ہے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری نشر و اشاعت علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ بلوچستان میں امن و امان کی ابتر صورتحال پر تشویش ہے۔ عام شہری عدم تحفظ کا شکار ہیں۔ بلوچستان کا کھویا ہوا امن بحال کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دورۂ بختیار آباد ڈومکی کے دوران پاک وطن پارٹی کے چیئرمین اور ممتاز قبائلی رہنماء میر سیف اللہ خان ڈومکی سے خصوصی ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ملاقات میں ملکی و صوبائی سیاسی صورتحال، امن و امان اور عوامی مسائل پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر علامہ مقصود علی ڈومکی نے بشیر احمد ڈومکی کی رہائش گاہ پر مختلف معززینِ علاقہ، قبائلی و سماجی شخصیات سے بھی ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان اس وقت سنگین امن و امان کے بحران سے دوچار ہے۔ روزانہ کے بنیاد پر ہونے والے بدامنی کے واقعات نے عوام کو خوف و اضطراب میں مبتلا کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عام شہری، تاجر اور مزدور طبقہ بدامنی کے سبب شدید متاثر ہیں۔ حکومت اور ریاستی ادارے عوام کے جان و مال کے تحفظ کے آئینی و اخلاقی ذمہ دار ہیں، لیکن بدقسمتی سے عوام کو وہ امن و تحفظ میسر نہیں جو ان کا بنیادی حق ہے۔ علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ بلوچستان کا کھویا ہوا امن بحال کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے۔ اس کے لیے قبائلی و سیاسی قیادت، مذہبی رہنماء، سول سوسائٹی اور حکومت کو مشترکہ کردار ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین امن، انصاف اور وحدت کے قیام کے لیے ہر سطح پر اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام محب وطن ہیں، مگر ان کے ساتھ معاشی، سماجی اور سیاسی ناانصافیوں نے احساس محرومی کو جنم دیا ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ امن و ترقی کے عمل میں عوامی نمائندوں کو شریک کرے اور عوامی مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ اقدامات کرے۔ اس موقع پر میر سیف اللہ خان ڈومکی نے بھی علاقائی حالات، عوامی مشکلات اور سیاسی صورتحال پر اپنے خیالات کا اظہار کیا اور کہا کہ ملک میں امن، بھائی چارے اور قومی یکجہتی کے فروغ کے لیے تمام محب وطن قوتوں کو مل کر کردار ادا کرنا ہوگا۔