بھارت نے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کا بیان فیٹف میں پاکستان کیخلاف بطورِ ثبوت جمع کردیا
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
بھارت نے خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور کے حالیہ بیان کو پاکستان کے خلاف ثبوت کے طور پر فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (فیٹف) میں جمع کرا دیا ہے۔
فیٹف حکام کے مطابق نئی دہلی نے یہ بیان باضابطہ طور پر اس مؤقف کے ثبوت کے طور پر پیش کیا ہے کہ پاکستان دہشتگرد عناصر کی حمایت کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: بھارت اور اسرائیل کی کوششوں کے باوجود پاکستان کا فیٹف گرے لسٹ سے بچنا بڑی کامیابی ہے، خواجہ آصف
بھارتی حکام کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ میں علی امین گنڈا پور کے اس بیان کا حوالہ دیا گیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ہم طالبان کو گرفتار کرتے ہیں، لیکن ہمارے اپنے ادارے انہیں یہ کہہ کر چھوڑ دیتے ہیں کہ یہ ہمارے لوگ ہیں۔
یہ بیان نہ صرف اندرون ملک تنقید کا نشانہ بنا بلکہ اب بھارت کی جانب سے اسے فیٹف میں پاکستان کو دوبارہ ‘گرے لسٹ’ میں شامل کرنے کی درخواست کے لیے بنیاد بنایا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: پاکستان کو فیٹف کی گرے لسٹ میں شامل کرانے کی بھارتی کوششیں ناکام
بھارتی حکام نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ ایک صوبائی وزیر اعلیٰ کی جانب سے یہ عوامی اعتراف اس بات کا ثبوت ہے کہ پاکستان کے ادارے اب بھی دہشتگرد عناصر کو تحفظ فراہم کرتے ہیں۔
فیٹف حکام کے مطابق بھارت نے اس بیان کو پاکستان کے خلاف باضابطہ ‘چارج شیٹ’ کے طور پر پیش کیا ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان کو 2022 میں فیٹف کی گرے لسٹ سے نکالا گیا تھا، جس کے بعد پاکستان کو دہشتگردوں کی مالی معاونت سے پاک قرار دے دیا گیا تھا اور اس کا عالمی مالیاتی ساکھ بہتر ہوئی تھی۔
فیٹف کی گرے لسٹ میں کسی ملک کو اس وقت تک نگرانی میں رکھا جاتا ہے جب تک وہ اپنے مالیاتی نظام میں موجود خامیوں کو دور نہ کر لے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
FATF انڈیا بیان دہشتگردی فیٹف گرے لسٹ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انڈیا بیان دہشتگردی فیٹف پاکستان کو
پڑھیں:
وزیرِ اعلیٰ سندھ کا ڈکیتوں کیخلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم
وزیرِاعلیٰ سندھ مراد علی شاہ—فائل فوٹووزیرِاعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے حکم دیا ہے کہ ڈکیتوں کے خلاف آپریشن تیز کیا جائے، کچا ڈوب گیا ہے اور قانون شکن کچے سے باہر آئے ہوں گے، ڈاکوؤں کے خلاف انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن مزید تیز کیے جائیں۔
ترجمان وزیرِ اعلیٰ سندھ کے مطابق مراد علی شاہ کی زیرِ صدارت کچے کے علاقوں میں آپریشن سے متعلق اجلاس ہوا جس میں وزیرِ داخلہ ضیاء الحسن لنجار، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ، آئی جی سندھ غلام نبی میمن، سیکریٹری داخلہ اقبال میمن، پرنسپل سیکریٹری آغا واصف اور دیگر افسران شریک ہوئے۔
اجلاس میں وزیرِ اعلیٰ سندھ کو وزیرِ داخلہ ضیاء الحسن لنجار اور انسپکٹر جنرل پولیس غلام نبی میمن نے بریفنگ میں بتایا کہ اکتوبر 2024ء سے ٹیکنالوجی کے ذریعے کچے میں آپریشن تیز کیا گیا ہے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ کچے میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر 760 ٹارگٹڈ آپریشن اور 352 سرچ آپریشن کیے ہیں، جنوری 2024ء سے اب تک آپریشن کے ذریعے 159 ڈکیت مارے گئے۔
یہ بھی پڑھیے وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت اجلاس، کچے کے علاقوں میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن مزید مضبوط اور تیز کرنے کا فیصلہوزیرِ اعلیٰ سندھ کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ آپریشن میں مارے گئے ڈکیتوں میں 10 سکھر، 14 گھوٹکی، 46 کشمور، 89 شکارپور کے تھے، 823 ڈکیتوں کو گرفتار کیا گیا اور 8 اشتہاری ڈکیت مارے گئے، آپریشن کے دوران 962 مختلف نوعیت کے ہتھیار برآمد کیے گئے۔
وزیرِ اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے حکم دیا کہ کچے کے ڈاکوؤں کا ہر صورت خاتمہ یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے چیف سیکریٹری کو ہدایت کی کہ کچے کے علاقوں میں ترقیاتی کاموں کا منصوبہ بنائیں، وہاں سڑکیں، اسکول، اسپتال، ڈسپنسری اور ٹرانسپورٹ کی سہولتیں دی جائیں۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ سیلابی صورتِ حال کے بعد کچے میں ترقیاتی کام شروع کیے جائیں گے، گھوٹکی تا کندھ کوٹ پل کی تعمیر کے بعد پورا علاقہ کھل جائے گا، سندھ حکومت کی ترجیح ہے کہ امن و امان ہر صورت بحال ہو۔
اس موقع پر وزیرِ اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی میں غیر قانونی ٹینکرز کے خاتمے کی ہدایت بھی کی۔
جس پر میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے وزیرِ اعلیٰ سندھ کو بتایا کہ شہر میں 243 غیر قانونی ہائیڈرینٹس مسمار کیے ہیں، 212 ایف آئی آرز درج کر کے 103 ملوث افراد کو گرفتار کیا گیا ہے، اس وقت 3200 کیو آر کوڈ کے ساتھ ٹینکرز رجسٹرڈ کیے ہیں، مختلف اقدامات سے واٹر بورڈ کی آمدنی میں 60 ملین روپے اضافہ ہوا ہے۔