انسداد اسمگلنگ کارروائیوں میں 75 لاکھ روپے سے زائد کی منشیات برآمد
اشاعت کی تاریخ: 1st, August 2025 GMT
ملک بھر میں انسداد اسمگلنگ کارروائیوں کے دوران 75 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی منشیات برآمد کرلی گئی۔
ترجمان اے این ایف کے مطابق ملک کے مختلف شہروں میں اینٹی نارکوٹکس فورس کا منشیات اسمگلنگ اور خرید و فروخت کے خلاف کریک ڈاؤن جاری ہے، اس دوران 9 مختلف کارروائیوں میں 7 ملزمان کو گرفتار کرکے 75 لاکھ 61 ہزار روپے سے زائد مالیت کی 76.
باچا خان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر قطر جانے والے مسافر کے بیگ سے 773 گرام آئس برآمد کی گئی۔ اسی طرح لاہور میں واقع کوریئر آفس سے آسٹریلیا جانے والے پارسل سے 2.2 ِکلو آئس برآمد ہوئی۔
علاوہ ازیں علامہ اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے کارگو شیڈ سے امریکا بھیجے جانے والے پارسل سے 210 گرام افیون برآمد کرلی گئی۔ جامشورو ٹول پلازہ کے قریب پشاور سے کراچی بھیجے جانے والے کارگو سے مشینری سپیر پارٹس میں چھپائی گئی 36 کلو چرس برآمد ہوئی۔
شیخوپورہ موٹروے ٹول پلازہ کے قریب گاڑی سے 6 کلو افیون اور 24 کلو چرس برآمد کرکے 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔ اُدھر آرسی ڈی روڈ حب کے قریب گاڑی سے 2.4 کلو آئس برآمد کرکے ملزم کو حراست میں لے لیا گیا۔
لاہور میں شالیمار گارڈن کے قریب ملزم کے قبضے سے 3 کلو چرس اور 400 گرام آئس برآمد ہوئی جب کہ اسلام آباد موٹروے ٹول پلازہ کے قریب بس میں سوار مسافر کے قبضے سے 1.2 کلو چرس برآمد کرکے ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔
اُدھر قراقرم یونیورسٹی روڈ گلگت کے قریب موٹر سائیکل سوار سے 100 گرام چرس برآمد کرکے ملزم کو حراست میں لیا گیا ہے۔
تمام کارروائیوں میں گرفتار ملزمان کے خلاف انسداد منشیات ایکٹ کے تحت مقدمات درج کر کے تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: جانے والے کے قریب کلو چرس
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر کی انتہا: تشدد کے بعد کشمیری کی لاش دریائے جہلم سے برآمد
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشتگردی مسلسل بڑھتی جارہی ہے۔ مختلف اضلاع میں روزانہ بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جاری ہیں اور نوجوانوں کو جبری طور پر حراست میں لیا جارہا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بانڈی پورہ ضلع میں تین بچوں کے والد فردوس احمد میر کو 11 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہیں دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔
فردوس احمد کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف حاجن بانڈی پورہ میں شدید احتجاجی مظاہرے ہوئے، جن میں عوام نے متاثرہ خاندان کو انصاف دینے اور مجرم بھارتی فوجیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ یہ بانڈی پورہ میں دو ہفتوں کے دوران دوسرا واقعہ ہے، اس سے قبل نوجوان زہور احمد صوفی بھی پولیس حراست میں شہید کیا گیا تھا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ نے ان کے گردے پھٹنے اور شدید تشدد کی تصدیق کی تھی۔
رپورٹ کے مطابق ان ہلاکتوں کے بعد علاقے میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ کردیا گیا ہے تاکہ عوامی ردعمل کو دبایا جا سکے۔ اس کے علاوہ ڈوڈہ ضلع کے ایم ایل اے معراج ملک کو بھی سیلاب متاثرین کے حق میں آواز بلند کرنے پر کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
کشمیری رکن پارلیمنٹ آغا روح اللہ نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کشمیریوں کی شناخت، زبان اور دین کو ختم کرنے کی سازش کر رہی ہے، مگر عوام اپنی عزت اور انصاف کے لیے لڑتے رہیں گے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض فوج نے صرف پہلگام واقعے کی آڑ میں 3,190 کشمیریوں کو گرفتار کیا، 81 گھروں کو مسمار کیا اور 44 نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا۔
مقبوضہ وادی میں روزانہ احتجاج، ہڑتالیں اور مظاہرے اس بات کا ثبوت ہیں کہ بھارت دس لاکھ فوج کے باوجود کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کو ختم کرنے میں ناکام ہے۔