لاہور:

وزیر اعلیٰ گرین کریڈٹ پروگرام کے تحت پیٹرول بائیک کو الیکٹرک بائیک پرمنتقل ہونے والوں کو ایک لاکھ روپے تک گرین کریڈٹ دینے کا عمل شروع ہوگیا ہے اور دسمبر 2024 کے بعد الیکٹرک بائیک خریدنے والے وزیراعلی پنجاب کے گرین کریڈٹ ویب پورٹل پرخود کو رجسٹرڈ کرکے گرین کریڈٹ حاصل کرسکتے ہیں۔

گرین کریڈٹ پروگرام کی انچارج رضوانہ انجم نے بتایا کہ رواں مالی سال کے دوران دو ہزار پیٹرول بائیکس جبکہ 250 گاڑیوں کو الیکٹرک پرمنتقل کرنے کا ہدف ہے، جس سے 8 ہزار ٹن کاربن کم ہوگا، 2030 تک کاربن کے اخراج میں 20 فیصد کمی کا ہدف ہے، جس کے لیے 30 فیصد ٹرانسپورٹ کو الیکٹرک پر منتقل کیا جائے گا۔

ایکسپریس نیوز سے خصوصی بات کرتے ہوئے رضوانہ انجم نے بتایا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کے گرین کریڈٹ پروگرام میں 35 ایسے اقدامات شامل ہیں جن کے ذریعے عام شہری گرین کریڈٹ حاصل کرسکتے ہیں، یعنی ایسے اقدامات جس سے کاربن کے اخراج میں کمی لائی جاسکتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ عالمی معاہدوں کے تحت پاکستان کو 2023 تک 30 فیصد ٹرانسپورٹ الیکٹرک پر منتقل کرنا ہے اور ان اہداف کے حصول کے لیے پیٹرول موٹرسائیکل چلانے والوں کو یہ آفر دی جا رہی ہے کہ اگر وہ پیٹرول کے بجائے الیکٹرک موٹرسائیکل استعمال کرتے ہیں تو انہیں ایک لاکھ روپے انعام کے طور پر مل سکتے ہیں۔

رضوانہ انجم کے مطابق ایسے شہری جنہوں نے دسمبر 2024 کے بعد الیکٹرک بائیک خریدی ہے وہ سی ایم پنجاب گرین کریڈٹ پروگرام کے ویب پورٹل پر خود کو رجسٹرڈ کریں، وہاں اپنی الیکٹرک بائیک کی تفصیلات یعنی وہ بائیک کب اور کہاں سے خریدی گئی، الیکٹرک بائیک کی کمپنی اور ماڈل، رجسٹریشن نمبر، چیسیز نمبر، رجسٹریشن بک یا بائیک کی تصویر سمیت تمام تفصیلات جمع کروانے کے بعد گرین کریڈٹ پروگرام کا نمائندہ درخواست دہندہ کے ایڈریس پرجا کر تصدیق کرے گا جس کے بعد درخواست گزار کو 50 ہزار روپے ادا کردیے جائیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ مزید 50 ہزار روپے حاصل کرنے کے لیے الیکٹرک بائیک کو گرین کریڈٹ پروگرام کی ایپ کے ساتھ رجسٹرڈ کروانا پڑے گا، 6 ماہ کے دوران 6 ہزار کلومیٹر سفر کرنے پر مزید 50 ہزار روپے دیے جائیں گے۔

ای پی اے حکام کے مطابق یہ تاثر درست نہیں کہ پرانی موٹرسائیکل کا انجن اتروا کر موٹر اور بیٹری لگوانے پر رقم ملے گی بلکہ اس پروگرام کے تحت عام بائیک چلانے والوں کو نئی الیکٹرک بائیک پہلے خود خریدنا ہوگی اور اسے گرین کریڈٹ پروگرام سے رجسٹرڈ کروانا ہوگا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: الیکٹرک بائیک نے بتایا کہ الیکٹرک پر کے بعد

پڑھیں:

آئی ایم ایف کی اگلے قرض پروگرام کیلئے نئی شرائط، حکومت بجٹ سرپلس اورٹیکس ہدف حاصل کرنے میں ناکام

 

آئی ایم ایف نے لگ بھگ 50 کے شرائط عائد کر رکھی ہیں جن میں سے زیادہ تر شرائط پوری کی جاچکی ہیں، چینی کی سرکاری درآمد پرٹیکس چھوٹ دی گئی، بجٹ سے ہٹ کر اخراجات کی پارلیمنٹ سے منظوری کی شرط بھی پوری ہوگئی

ڈسکوز کی نجکاریکیلئے پالیسی ایکشن سمیت بعض شرائط پر کام جاری ، سرکاری اداروں میں حکومتی عمل دخل میں کمی کی شرط میں پیش رفت ہوئی ہے،زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی کے لیے قانون سازی کی شرط پر تاخیر سے عمل ہوا،ذرائع

پاکستان نے عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف )سے قرضے کی اگلی قسط کے لیے ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت بعض شرائط پوری نہیں ہوسکی ہیں تاہم طے شدہ شرائط میں سے زیادہ تر شرائط پوری کردی گئی ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے قرض پروگرام کے تحت پاکستان پر 50 کے لگ بھگ شرائط عائد کر رکھی ہیں جن میں سے زیادہ تر شرائط پوری کی جاچکی ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ پورے کیے گئے اہداف میں گیس ٹیرف کی ششماہی بنیاد پر ایڈجسمنٹ، ٹیکس چھوٹ کے خاتمے اور کفالت پروگرام کے تحت مستحقین کو غیر مشروط رقوم کی منتقلی بھی شامل ہے، ڈسکوز کی نجکاری کے لیے پالیسی ایکشن سمیت بعض شرائط پر کام جاری ہے البتہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سالانہ ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت کئی شرائط پوری نہ ہوسکیں۔ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی اجازت سے چینی کی سرکاری درآمد پرٹیکس چھوٹ دی گئی اور آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق ہی بجٹ 26-2025 منظور کروایا گیا، بجٹ سے ہٹ کر اخراجات کی پارلیمنٹ سے منظوری کی شرط بھی پوری ہوگئی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ وفاق اور صوبوں کے درمیان فسکل پیکٹ کی شرط پرعمل کیا جاچکا، ڈسکوز اور جینکوز کی نج کاری کے لیے پالیسی اقدامات پر کام جاری ہے جبکہ خصوصی اقتصادی زونز پر مراعات ختم کرنے کی شرط پر بھی عمل دآمد ہوگیا ہے۔مزید بتایا گیا کہ سرکاری اداروں میں حکومتی عمل دخل میں کمی کی شرط میں پیش رفت ہوئی ہے، زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی کے لیے قانون سازی کی شرط پر تاخیر سے عمل ہوا، اسلام آباد، کراچی، لاہور میں کمپلائنس رسک منیجمنٹ سسٹم نافذ کیا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا تھا کہ پی ایس ڈی پی منصوبوں کے لیے بہتر پبلک انویسٹمنٹ منیجمنٹ پر جزوی عمل درآمد کیا گیا، اسی طرح اعلیٰ سرکاری حکام کے اثاثے ظاہر کرنے سے متعلق قانون سازی میں پیش رفت ہوئی ہے۔ذرائع نے مزید بتایا کہ کفالت پروگرام کے تحت مہنگائی تناسب سے غیر مشروط کیش ٹرانسفر کی شرط پوری ہوگئی ہے، اس کے علاوہ ٹیکس ڈائریکٹری کی اشاعت کے بارے میں بھی پیش رفت ہوئی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایم جی پاکستان کی بڑی پیشکش: الیکٹرک گاڑیوں پر 13 لاکھ روپے سے زائد کی زبردست رعایت
  • آئی ایم ایف کی اگلے قرض پروگرام کیلئے نئی شرائط، حکومت بجٹ سرپلس اورٹیکس ہدف حاصل کرنے میں ناکام
  • پنجاب حکومت نے آسان اقساط پر پہلی بلاسود ای ٹیکسی اسکیم کا آغاز کر دیا
  • سی ایم پنجاب گرین کریڈٹ پروگرام کے تحت ای بائیکس کی رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ
  • ای بائیکس رجسٹریشن میں نمایاں اضافہ
  • پنجاب حکومت نے پہلی ای-ٹیکسی سکیم کا باقاعدہ آغاز کر دیا
  • پنجاب حکومت نے پہلی ای-ٹیکسی سکیم کا باقاعدہ آغاز کر دیا
  • کسانوں سے گندم 2200 روپے میں خریدی گئی جو آج 4 ہزار تک چلی گئی ہے
  • سابقہ دور حکومت میں 39 کروڑ سے زائد رقم کی عدم وصولی کی نشاندہی
  • اے پی پی میگا کرپشن کیس، 13 ملزمان کی ضمانت خارج، 7 ملزمان احاطہ عدالت سے گرفتار