ویسٹ انڈیز سے ٹکراؤ، گرین شرٹس کی ہارڈ ہٹنگ پر توجہ مرکوز
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
کراچی:
ویسٹ انڈیز سے ٹکراؤ کے لیے گرین شرٹس نے ہتھیار چمکا لیے، لاؤڈرہل میں 3 ٹی 20 میچز کی سیریز کے لیے سخت ٹریننگ کا سلسلہ جاری رہا، بیٹرز نے خاص طور پر ہارڈ ہٹنگ پر بھرپور توجہ دی جبکہ بولرز نے بھی نیٹ میں خوب پسینہ بہایا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان 3 ٹی 20 میچز کی سیریز کا آغاز جمعہ کو پاکستانی وقت کے مطابق صبح 5 بجے سے ہوگا، اس کے لیے گرین شرٹس کی تیاریاں جاری ہیں۔
حال ہی میں گرین شرٹس کو بنگلا دیش کے ہاتھوں ٹی 20 سیریز میں 2-1 سے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا، اس سیریز کے دوران سامنے آنے والی خامیوں کو دور کرنے کیلیے لاؤڈرہل میں گذشتہ شب بھی بھرپور ٹریننگ کی گئی۔
بیٹرز نے خاص طور پر جارحانہ شاٹس کھیلنے پر توجہ دی جبکہ کوچ مائیک ہیسن رہنمائی کرتے دکھائی دیے، نیٹس میں بولرز نے بھی خوب پسینہ بہایا۔ اس دوران فیلڈنگ میں بہتری کیلیے کھلاڑی کوشاں دکھائی دیے۔
براؤڈ کاؤنٹی اسٹیڈیم میں دوسرے دن پریکٹس سیشن کے دوران کوچز نے کنڈیشنز کے لحاظ سے کھلاڑیوں کو مختلف اہداف بھی دیے، جنھیں وہ نیٹ پریکٹس میں حاصل کرنے کی کوشش کرتے رہے۔
یاد رہے کہ پاکستان کو بنگلا دیش کے ہاتھوں ابتدائی دونوں میچز میں ناکامی کا منہ دیکھنا پڑا تھا ، تیسرے اور آخری میچ میں صاحبزادہ فرحان کی عمدہ بیٹنگ نے فتح دلائی، اس کے بعد دورہ ویسٹ انڈیز کے لیے ٹیم میں ردوبدل کرتے ہوئے شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف اور حسن علی کو بھی بولنگ اٹیک کا حصہ بنایا گیا، سینیئرز کی واپسی سے اس شعبے میں ٹیم کی جانب سے زیادہ بہتر کارکردگی کا امکان ہے۔
دوسری جانب ویسٹ انڈیز کو حال ہی کھیلی گئی 5 ٹی 20 میچز کی سیریز میں آسٹریلیا کے ہاتھوں وائٹ واش کا منہ دیکھنا پڑا، کیریبیئن جزائر میں کھیلی گئی سیریز میں میزبان بیٹرز کی کارکردگی میں تسلسل کا فقدان رہا تھا اور بولرز بھی اچھا پرفارم نہ کر سکے، ٹیم اس شرمناک شکست کا غصہ گرین شرٹس پر اتارنے کیلیے بے چین ہوگی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ویسٹ انڈیز کے لیے
پڑھیں:
چینی لیبارٹری نے چاند پر اینٹیں بنانے والی مشین ایجاد کرلی
ایک چینی تحقیقاتی ٹیم نے "چاند پر اینٹیں بنانے والی مشین" تیار کرلی ہے جو چاند کی مٹی سے اینٹیں بنا سکتی ہے۔ اس سے چاند پر مقامی وسائل سے مکانات بنانے کا سائنسی تصور حقیقت سے قریب تر ہوگیا ہے۔
چین کے مشرقی شہر ہیفے میں قائم ڈیپ سپیس ایکسپلوریشن لیبارٹری (ڈی ایس ای ایل) نے قمری مٹی کا ایسا ان ۔ سیٹو 3 ڈی پرنٹنگ سسٹم تیار کیا جو چاند کی مٹی کو پگھلانے اور ڈھالنے کے لئے سورج کی مرکوز توانائی استعمال کرتا ہے۔
ڈی ایس ای ایل کے سینئر انجینئر یانگ ہونگ لون کے مطابق یہ مشین شمسی توانائی کو مرکوز کرنے کے لئے ایک پیرا بولک ریفلیکٹر استعمال کرتی ہے۔ یہ متحرک توانائی فائبر آپٹک بنڈل کے ذریعے منتقل کی جاتی ہے۔
بنڈل کے آخری سرے پر سورج کی روشنی کی شدت 3 ہزار گنا تک بڑھ سکتی ہے۔ ایک اعلیٰ درستی والا آپٹیکل نظام اس مرکوز توانائی کو ایک چھوٹے نقطے پر مرکوز کرتا ہے جس سے درجہ حرارت ایک ہزار 300 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز کر جاتا ہے اور چاند کی مٹی پگھل جاتی ہے۔
یہ اینٹیں بغیر کسی اضافی مادے کے مکمل طور پر چاند کی مٹی سے بنائی جاتی ہیں۔ یہ نہ صرف عمارتوں کی تعمیر کے لئے موزوں ہیں بلکہ مشینی پلیٹ فارمز اور سڑکوں کی ضروریات کے لئے بھی استعمال ہوسکتی ہیں۔
تحقیقاتی ٹیم نے اس منصوبے پر 2 سال کام کیا۔ اینٹیں نومبر 2024میں چین کے خلائی سٹیشن پر بھیجی گئی ہیں۔