لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ عالیہ نیلم کے تاریخی اقدامات سے عدالتِ عالیہ لاہور کی تاریخ میں پہلی مرتبہ زیرالتواء مقدمات میں 11 فیصد کمی ہوگئی۔

نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے سائلین کو بروقت انصاف کی یقینی بنانے کے لیے عمل اقدامات کیے اور اس حوالے سے نئی عدالتی اصلاحات کو فوری طور پر نافذ کیا گیا جس کے باعث عدالتی اصلاحات اور دیگر اقدامات کے ثمرات سائلین کو ملنے لگے ہیں۔

لاہور ہائیکورٹ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ زیرالتواء مقدمات میں 11 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ہے، جون 2024 میں زیرالتواء مقدمات کی تعداد 1لاکھ 98 ہزار کے قریب تھی، جب کہ رواں ماہ کی 24 تاریخ تک عدالت عالیہ لاہور میں مجموعی زیرالتواء مقدمات کی تعداد نمایاں کمی کے بعد 1لاکھ 76ہزار رہ گئی ہے۔

میئر کراچی کے حمایت یافتہ 32پی ٹی آئی ارکان سے تحریک انصاف کالاتعلقی کااظہار

ماہر قانون احسن بھون کا کہنا ہے کہ چیف جسٹس عالیہ نیلم سائلین کی مشکات کے خاتمے کے لیے موثر اقدامات کررہی ہیں، چیف جسٹس کی پالیسیوں کے باعث سائلین کے چہروں پر خوشی دکھائی دیتی ہے۔

صدر سپریم کورٹ بار نے بھی چیف جسٹس عالیہ نیلم کے اقدامات پر انہیں خراج تحسین پیش کیا ہے۔
 

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: زیرالتواء مقدمات عالیہ نیلم چیف جسٹس

پڑھیں:

گلگت بلتستان پولیس میں پہلی مرتبہ "کرائم سین یونٹ" قائم

کریم سین یونٹ پولیس ٹریننگ کالج گلگت میں قائم کی گئی ہے جہاں یونٹ کیلئے جدید آلات سے لیس تین گاڑیاں فراہم کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ یونٹ کے پندرہ اہلکاروں کی تربیت ملک کے بہترین اداروں سے مکمل کرائی گئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان پولیس میں پہلی مرتبہ "کریم سین یونٹ" قائم کر دی گئی۔ آئی جی پولیس افضل محمود بٹ نے جی بی پولیس کی پہلی کرائم سین یونٹ کا فیتہ کاٹ کر افتتاح کیا۔ اس موقع پر پولیس کے دیگر حکام بھی موجود تھے۔ کریم سین یونٹ پولیس ٹریننگ کالج گلگت میں قائم کی گئی ہے جہاں یونٹ کیلئے جدید آلات سے لیس تین گاڑیاں فراہم کی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ یونٹ کے پندرہ اہلکاروں کی تربیت ملک کے بہترین اداروں سے مکمل کرائی گئی ہے۔ اس موقع پر انسپکٹر جنرل آف پولیس گلگت بلتستان نے اپنے مختصر خطاب میں کہا کہ ہم نے حال ہی میں کریم سین یونٹ قائم کی ہے۔ اس یونٹ کا مقصد یہ ہے کہ جہاں بھی کوئی کرائم واقع ہو، وہاں سے تمام ثبوت اور شواہد کو سائنٹیفک طریقے سے اکٹھا اور محفوظ کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم یہاں فرانزک سائنس لیبارٹری بھی قائم کر رہے ہیں، اس کیلئے کچھ سامان خریدا گیا ہے، دیگر آلات کی خریداری کا عمل جاری ہے، اس سے ہمیں یہ فائدہ ہوگا کہ شواہد کی سائنسی بنیادوں پر تجزیہ ممکن ہو سکے گا۔ آئی جی کا کہنا تھا کہ کرائم سین یونٹ کے تحت پانچ اہلکار گلگت رینج میں تعینات ہوں گے، پانچ دیامر، پانچ بلتستان ڈویژن میں کام کرینگے۔

متعلقہ مضامین

  • خاتون بازیابی کیس:یہ چیف جسٹس کی عدالت ہے کوئی مذاق نہیں‘ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
  • گلگت بلتستان پولیس میں پہلی مرتبہ "کرائم سین یونٹ" قائم
  • خاتون بازیابی کیس؛ یہ چیف جسٹس کی عدالت ہے کوئی مذاق نہیں، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
  • آپ کو یہ پتہ ہے کہ مغوی خاتون کو جنات لے گئے مگر باقی کاموں کا نہیں پتہ؟ لاہور ہائیکورٹ وکیل سے سوال
  • اسلام آباد ہائیکورٹ: وقاص احمد کی مقدمات خارج کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
  • لاہور ہائیکورٹ نے کم از کم تنخواہ ایک ہزار ڈالر کرنے کی درخواست مسترد کردی
  • پاکستانی ویمنز فٹبال کیلئے تاریخ ساز لمحہ، پہلی مرتبہ فیفا سیریز میں انٹری
  • کم از کم تنخواہ 1000 ڈالر مقرر کرنے کی درخواست ناقابلِ سماعت قرار
  • پاکستان میں کم از کم تنخواہ ایک ہزار ڈالر جتنی کرنے کی درخواست ناقابل سماعت قرار
  • پشاور کی عدالتی تاریخ میں پہلی مرتبہ شام کے اوقات میں سماعت کا آغاز