وفاقی کابینہ کا منظور کردہ پاکستان کا پہلا گرین بلڈنگ کوڈ کیا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 31st, July 2025 GMT
وفاقی کابینہ نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ’گرین بلڈنگ کوڈ‘ کی منظوری دے دی ہے، جس کے تحت ملک میں 4 یا زائد منزلہ نئی عمارتوں پر ماحولیاتی تحفظ اور توانائی کی بچت سے متعلق نئے تعمیراتی ضوابط لاگو ہوں گے۔
وزارتِ سائنس و ٹیکنالوجی کے اعلامیے کے مطابق یہ اقدام وزیرِاعظم شہباز شریف کے ماحول دوست وژن اور پائیدار ترقی کے اہداف کو عملی جامہ پہنانے کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔
وفاقی وزیرِ سائنس و ٹیکنالوجی خالد حسین مگسی نے کہا کہ گرین بلڈنگ کوڈ وزیرِاعظم کے ماحولیاتی تحفظ اور توانائی کی بچت کے وژن کی حقیقی تعبیر ہے۔ پاکستان اقوامِ متحدہ کے ترقیاتی اہداف کی جانب تیزی سے پیشرفت کر رہا ہے۔
مزید پڑھیں: وفاقی کابینہ نے حج پالیسی 2026 اور قومی مصنوعی ذہانت پالیسی کی منظوری دے دی
نئے ضوابط کے مطابق تمام نئی 4 یا اس سے زائد منزلہ عمارتوں میں بارش کے پانی کو محفوظ بنانے کے نظام، شمسی توانائی سے ہم آہنگ ڈیزائن، گرین چھتوں کی تنصیب، اور توانائی کی بچت سے متعلق جدید طریقے لازمی ہوں گے۔
وزارت نے وضاحت کی ہے کہ یہ ضوابط نہ صرف ماحولیاتی آلودگی کے خلاف جنگ میں مددگار ہوں گے، بلکہ شہری انفراسٹرکچر کو جدید، محفوظ اور پائیدار بنانے میں بھی کلیدی کردار ادا کریں گے۔
ماہرین کے مطابق یہ گرین بلڈنگ کوڈ شہری ترقی کو قدرتی ماحول سے ہم آہنگ کرنے کی عملی کوشش ہے، جو مستقبل میں توانائی کے بحران اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے میں بھی مدد دے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
’گرین بلڈنگ کوڈ‘ پاکستان وفاقی کابینہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: گرین بلڈنگ کوڈ پاکستان وفاقی کابینہ گرین بلڈنگ کوڈ وفاقی کابینہ
پڑھیں:
جوہری دھماکوں کے تجربات کی منصوبہ بندی نہیں کر رہے، امریکی وزیر توانائی
اپنے ایک انٹرویو میں امریکی وزیر توانائی اور ایٹمی دھماکوں کا اختیار رکھنے والے ادارے کے سربراہ کرس رائٹ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ جوہری ہتھیاروں کے تجربات دھماکوں پر مشتمل نہیں ہونگے، یہ تجربات سسٹم ٹیسٹ ہیں، جوہری دھماکے نہیں، انہیں ہم نان کریٹیکل دھماکے کہتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی وزیر توانائی کرس رائٹ نے کہا کہ امریکا فی الحال جوہری دھماکوں کے تجربات کی منصوبہ بندی نہیں کر رہا۔ عالمی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر توانائی اور ایٹمی دھماکوں کا اختیار رکھنے والے ادارے کے سربراہ کرس رائٹ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ جوہری ہتھیاروں کے تجربات دھماکوں پر مشتمل نہیں ہوں گے، یہ تجربات سسٹم ٹیسٹ ہیں، جوہری دھماکے نہیں، انہیں ہم نان کریٹیکل دھماکے کہتے ہیں۔ امریکی وزیر توانائی کا مزید کہنا تھا کہ ان تجربات میں ایٹمی ہتھیار کے تمام دیگر حصوں کی جانچ شامل ہے، تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ صحیح طریقے سے کام کر رہے ہیں اور ایٹمی دھماکا کرنے کی صلاحیت کو فعال کرسکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تجربے نئے سسٹم کے تحت کیے جائیں گے، تاکہ یقینی بنایا جا سکے کہ نئے تیار ہونے والے متبادل ایٹمی ہتھیار پرانے ہتھیاروں سے بہتر ہوں۔
کرس رائٹ نے کہا کہ ہماری سائنس اور کمپیوٹنگ کی طاقت کے ساتھ، ہم انتہائی درستی کے ساتھ بالکل معلوم کرسکتے ہیں کہ ایٹمی دھماکے میں کیا ہوگا اور اب ہم یہ جانچ سکتے ہیں کہ وہ نتائج کس صورت میں حاصل ہوئے اور جب بم کے ڈیزائن تبدیل کیے جاتے ہیں تو اس کے کیا نتائج ہوں گے۔ واضح رہے کہ جنوبی کوریا میں چین کے صدر شی جن پنگ سے ملاقات کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ انہوں نے امریکی فوج کو 33 سال بعد دوبارہ ایٹمی ہتھیاروں کے دھماکے شروع کرنے کا فوری حکم دیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ سے جب اس حوالے سے سوال کیا گیا کہ کیا ان تجربات میں وہ زیر زمین ایٹمی دھماکے بھی شامل ہوں گے، جو سرد جنگ کے دوران عام تھے تو انہوں نے اس کا واضح جواب نہیں دیا تھا۔