تاجروں کی کوششیں رنگ لانےلگیں، حکومت نے بڑا فیصلہ کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 3rd, August 2025 GMT
کلیم اختر: سیلزٹیکس ایکٹ 1990کی دفعہ37اے بارےتاجروں کی کوششیں رنگ لانےلگیں، حکومت پاکستان نےسیلزٹیکس مقدمات سےمتعلق شکایات کےازالےکیلئےاہم قدم اٹھالیا۔
تفصیلات کے مطابق سیلزٹیکس ایکٹ1990کی دفعہ37اےکےتحت شکایات کےازالہ کیلئےکمیٹی تشکیل دے دی گئی، کمیٹی کاقیام سیلزٹیکس کےتحت گرفتاریوں پرفیلڈافسران کےاقدامات کاجائزہ لینےکیلئےکیاگیا۔
کمیٹی میں ممبر ان لینڈ ریونیو آپریشنز ایف بی آر کو بطور رکن شامل کیا گیا، ممبر لیگل ان لینڈ ریونیو ایف بی آر بھی کمیٹی کے مستقل رکن مقرر، ایف پی سی سی آئی و متعلقہ چیمبر آف کامرس کے صدور یا نامزد نمائندگام کمیٹی کا حصہ ہو گا۔
محدود مدت تک عجائب گھروں میں داخلہ مفت؛ حکومت نے بڑا اعلان کردیا
کمیٹی اپنے فیصلے اور مشاہدات چیئرمین ایف بی آر کو باقائدہ پیش کرے گی، شکایات درست ہونے پر ایف بی آر افسران کیخلاف کارروائی بھی کی جا سکے گی۔
ایف بی آر کے مطابق کمیٹی ضرورت پڑنے پر دیگر کاروباری نمائندگان کو بھی اجلاس میں شامل کر سکے گی، یہ اقدام کاروباری برادری کا اعتماد بحال کرنے و شفاف احتساب کیلئے اہم پیشرفت ہے۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ایف بی آر
پڑھیں:
مودی سرکار کی سرپرستی میں ہندوتوا ایجنڈے کے تحت نفرت اور انتشار کی منظم کوششیں
مودی سرکار کی سرپرستی میں ہندوتوا ایجنڈے کے تحت نفرت اور انتشار کی منظم کوششیں جاری ہیں جب کہ مودی حکومت کا ہندو راشٹر منصوبہ اقلیتوں کو سماجی اور سیاسی دھارے سے باہر دھکیلنے کی سوچی سمجھی سازش ہے۔
مودی کے بھارت میں ہندوتوا ایجنڈے کے تحت مذہبی رہنماؤں کے ذریعے اقلیتوں کے خلاف مذموم مہم جاری ہے۔
ہندو انتہا پسند رہنما ہنت راجو داس کا کہنا تھا کہ؛ ہم دہلی سے پیدل مارچ کا آغاز کریں گے تاکہ بھارت کو ہندو راشٹر بنایا جا سکے، مہانت رام چندر گیری نے کہا کہ بھارت میں جہاں کہیں بڑی مسلم آبادی ہے وہاں پاکستان بنانے کی سوچ ہے۔
سوامی رام بھدر اچاریا نے کہا کہ بھارت میں ہندومت خطرے میں ہے مغربی اتر پردیش "منی پاکستان" لگتا ہے، ہم کسی کو نہیں چھوڑیں گے۔
یہ نفرت انگیز بیانات ثبوت ہیں کہ ہندو انتہا پسندی ریاستی طاقت کے سائے میں پروان چڑھ رہی ہے
بھارت میں مسلمانوں اور دیگر اقلیتوں کو دوسرے درجے کا شہری بنانے کا منصوبہ تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے، ہندوتوا نظریہ کے تحت بی جے پی بھارت کو فاشسٹ ہندو ریاست میں بدل رہی ہے۔
ریاستی ادارے عوام کے جان و مال کے تحفظ کے بجائے نفرت انگیز بیانیے کو تقویت دے رہے ہیں، ریاستی دہشت گردی اور منظم امتیاز بھارتی مسلمانوں کو نشانہ بنانے کا واضح ثبوت ہے۔
ہندوتوا بیانات اور پالیسیوں کا مقصد اقلیتوں کو نشانہ بنا کر بھارت کو ایک انتہا پسند ریاست میں بدلنا ہے۔