گوجرانوالہ: نامعلوم ملزم کی گھرمیں گھس کر2سالہ بچی سے مبینہ زیادتی
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
گوجرانوالہ کے علاقے تھانہ جناح کی حدود میں 26 فٹ بازار کے قریب ایک شرمناک واقعہ پیش آیا جہاں نامعلوم ملزم نے گھر میں گھس کر دو سالہ بچی سے مبینہ زیادتی کی جس کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔
پولیس کے مطابق مبینہ طور پر زیادتی کا شکار ہونے والی معصوم بچی کو تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کر دیا گیا جبکہ واقعے کی ایف آئی آر بھی درج کر لی گئی۔
متن ایف آئی آر کے مطابق گھر میں بچیاں کھیل رہی تھیں اور ان کی والدہ سو رہی تھی کہ نامعلوم ملزم گھر میں گھسا اور 2 سالہ معصوم بچی کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔
ایف آئی آر متن کے مطابق بڑی بچی جو کہ کھیل رہی تھی اور اس افسوس ناک واقعے کے بعد اس نے اپنی والدہ کو جگایا، والدہ نے بچی کی حالت دیکھ کر فوراً پولیس کو اطلاع دی۔
پولیس ذرائع کے مطابق واقعہ کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے اور مزید تحقیقات جاری ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
بچوں سے زیادتی کیس، متاثرہ بچیوں نے احاطہ عدالت میں ملزم شبیر تنولی کو تھپڑ مارے
عدالت نے نازیبا ویڈیو بنانے کے الزام میں گرفتار ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں 3 روز کی توسیع کردی
آئندہ سماعت پرپیشرفت پورٹ طلب،سماعت کے دوران پولیس نے زیادتی کا شکار بچیوں کو عدالت میں پیش کیا
کراچی میں بچیوں سے زیادتی اور نازیبا ویڈیو بنانے کے الزام میں گرفتار ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں 3 روز کی توسیع کر دی گئی۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے قیوم آباد سے بچیوں سے زیادتی اور نازیبا ویڈیو بنانے کے الزام میں گرفتار ملزم کو جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔عدالت نے ملزم شبیر تنولی کے جسمانی ریمانڈ میں 3 روز کی توسیع کردی ساتھ ہی جوڈیشل مجسٹریٹ نے آئندہ سماعت پرپیشرفت پورٹ طلب کرلی۔سماعت کے دوران پولیس نے زیادتی کا شکار بچیوں کو عدالت میں پیش کیا، متاثرہ بچیوں نے احاطہ عدالت میں ملزم کو تھپڑ بھی مارے۔پولیس نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کو اہل علاقہ کی شکایت پر گرفتار کیا گیا تھا، ملزم 2016 سے بچوں اور بچیوں سے زیادتی کر کے ویڈیوز بناتا تھا، ملزم کے خلاف تھانہ ڈیفنس میں مقدمات درج ہیں۔اس سے قبل ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) جنوبی سید اسد رضا نے بتایا تھا کہ پولیس نے ملزم شبیر کے قبضے سے ایک موبائل فون برآمد کیا، جس میں اس کے کمرے میں 8 سے 12 سال کی عمر کی نابالغ لڑکیوں کے ساتھ زیادتی، جنسی زیادتی کی ویڈیوز موجود ہیں۔ دوران تفتیش ملزم نے اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ وہ سیکڑوں نابالغ لڑکیوں کو چند سو روپے دے کر بہلاتا تھا، اس نے یہ بھی تسلیم کیا کہ وہ کمسن بچیوں کو اپنے کمرے میں لاتا تھا جہاں وہ اکیلا رہتا تھا اور قیوم آباد کے سی-ایریا میں اپنے کمرے میں تقریباً 100 نابالغ لڑکیوں کو ریپ کا نشانہ بنایا اور ان سب کی فلم بندی کی تھی۔