دھونی روزانہ 5 لیٹر دودھ پیتے ہیں؟ بھارتی کرکٹر کی ذاتی زندگی سے متعلق حیران کن انکشافات
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
بھارتی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان ایم ایس دھونی، جو بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد اب انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں چنئی سپر کنگز کی نمائندگی کر رہے ہیں، اس وقت شائقین کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔ اگرچہ چنئی سپر کنگز موجودہ سیزن میں مسلسل اچھی کارکردگی دکھانے میں ناکام رہی ہے، مگر دھونی کو ایک بار پھر ٹیم کی قیادت کرتے دیکھ کر شائقین بے حد خوش ہیں۔
ایم ایس دھونی نے حال ہی میں ایک پروموشنل ایونٹ میں شرکت کی جہاں اینکر نے ان سے پوچھا کہ ان کے بارے میں سنی جانے والی سب سے مضحکہ خیز افواہ کون سی ہے؟ جس پر دھونی نے جواب دیا ’میں روزانہ پانچ لیٹر دودھ پیتا ہوں‘، یہ سن کر اینکر بھی حیران رہ گیا اور کہا کہ یہ بات جھوٹی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دھونی نے میرے بیٹے کا کیریئر تباہ کردیا، یوراج سنگھ کے والد نے یہ بات کیوں کہی؟
دھونی نے مزید کہا، ’میں 5 لیٹر دودھ نہیں پیتا، کبھی کبھار ایک لیٹر دودھ دن بھر میں پی لیتا تھا، لیکن چار لیٹر بھی زیادہ ہو جاتا ہے، یہ کسی کے لیے بھی زیادہ ہے‘۔
Finishing off the rumour in style! ???? #WhistlePodu #Yellove???????? @fedexmeisa pic.
— Chennai Super Kings (@ChennaiIPL) April 22, 2025
اینکر نے ان سے یہ افواہ بھی پوچھی کہ کیا وہ واشنگ مشین میں لسی بناتے تھے؟ اس پر دھونی نے بھی ہنستے ہوئے انکار کیا اور کہا کہ وہ لسی پیتے ہی نہیں۔
واضح رہے کہ جب دھونی نے 2004-05 میں ڈیبیو کیا تھا تو یہ مشہور افواہ تھی کہ ان کی توانائی کا راز یہ ہے کہ وہ روزانہ پانچ لیٹر دودھ پیتے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی پی ایل انڈین پریمیئر لیگ انڈین کرکٹ ایم ایس دھونی ایم ایس دھونی دودھذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا ئی پی ایل انڈین پریمیئر لیگ انڈین کرکٹ ایم ایس دھونی ایم ایس دھونی دودھ ایم ایس دھونی لیٹر دودھ دھونی نے
پڑھیں:
سینئر وکیل شمس الاسلام کے قتل کا معاملہ، ملزم عمران آفریدی کا اعتراف جرم، ذاتی انتقام قرار
کراچی میں سینئر وکیل شمس الاسلام کے قتل کا معاملہ نیا رخ اختیار کر گیا، گرفتار ملزم عمران آفریدی نے قتل کا اعتراف کرتے ہوئے اسے ذاتی انتقام قرار دے دیا۔ملزم عمران آفریدی نے تفتیش کے دوران انکشاف کیا کہ اس نے شمس الاسلام کو اس لیے قتل کیا کیونکہ مقتول نے مبینہ طور پر اس کے والد کو اغوا کر کے بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ان کی موت واقع ہوئی۔عمران آفریدی کے مطابق شمس الاسلام اور میرے والد کے درمیان 35 لاکھ روپے کا لین دین تھا، اسی لین دین کی بنیاد پر شمس الاسلام نے میرے والد کو اغوا کیا، شدید تشدد کیا اور قتل کر دیا۔ملزم نے مزید دعویٰ کیا کہ مقتول وکیل نے ان کے خاندان کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کروائے جن میں دہشت گردی اور سنگین نوعیت کے الزامات شامل تھے، ہماری خواتین کو بھی جھوٹے مقدمات میں گھسیٹا گیا حالانکہ ان کا ان معاملات سے کوئی تعلق نہیں تھا۔اعترافی بیان میں عمران آفریدی نے کہا کہ انصاف نہ ملنے کی وجہ سے وہ انتقامی قدم اٹھانے پر مجبور ہوا، قتل میں نے کیا ہے، میرے کسی عزیز، دوست یا رشتہ دار کا اس واقعے سے کوئی تعلق نہیں۔دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کے اعترافی بیان کی روشنی میں مزید تفتیش جاری ہے اور شواہد کی بنیاد پر کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔علاوہ ازیں شمس الاسلام ایڈووکیٹ کے قتل نے وکلا برادری اور شہری حلقوں میں شدید تشویش پیدا کی ہے، قانونی و سماجی حلقے واقعے کی شفاف تحقیقات اور انصاف کی فراہمی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔