راولپنڈی میں ڈینگی کیسز کی مجموعی تعداد 34 ہو گئی
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
رواں سال 2025 میں راولپنڈی میں ڈینگی کیسز کی مجموعی تعداد 34 ہو گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سال 2025 میں اب تک 4076 افراد کی اسکریننگ میں 34 کنفرم کیسز سامنے آئے ہیں۔
اسپتالوں میں ڈینگی میں مبتلا 222 مریض داخل اور ڈسچارج ہوئے جبکہ 8 مریضوں میں تصدیق ہوئی ہے۔ ڈینگی سے اب تک کوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی۔
راولپنڈی میں 17528 ہاٹ اسپاٹس رجسٹرڈ ہیں جن میں سے 97.
شہر میں 12 یونین کونسلز میں ڈینگی کی خطرناک سطح پائی گئی ہے۔ سال 2025 میں اب تک 56162 ڈینگی کے لاروا برآمد ہوئے ہیں اور 9880 مقامات پر کیسز مثبت آئے ہیں۔
2025 میں ڈینگی ایس او پیز کی خلاف ورزی پر 1743 ایف آئی آر، 3276 چالان اور 238 سیلنگ رپورٹ ہوئیں۔
مزید برآں انسدادِ ڈینگی کیلئے 294 آؤٹ ڈور ٹیمیں کام کررہی ہیں اور 889 ان ڈور ٹیمیں سرگرم ہیں۔ انسدادِ ڈینگی مہم کیلئے 717 آئی آر ایس پمپ، 89 دستی اور 40 گاڑیوں پر نصب فوگر مشینیں فعال ہیں۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
اقوام متحدہ مالی بحران کا شکار،مجموعی وسائل کم پڑ گئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیویارک:۔ اقوام متحدہ کو شدید مالی دشواریوں کا سامنا ہے جس کے باعث عالمی ادارہ مجموعی وسائل میں15.1 اور ملازمین کی تعداد میں18.8 فیصد کمی کر رہا ہے، کرائے پر لی گئی عمارتیں خالی کی جارہی ہیں جبکہ جنیوا اور نیویارک کے ملازمین کی تنخواہوں کا مرکزی نظام قائم کیا جائے گا قیام امن کی کارروائیوں کا بجٹ بھی کم کیا جارہا ہے چند اہم ذمہ داریاں نیویارک اور جنیوا جیسے مہنگے مراکز سے کم لاگت والے مراکز میں منتقل کی جائیں گی۔
اقوام متحدہ کی مشاورتی کمیٹی برائے انتظامی و میزانیہ امور (اے سی اے بی کیو) کو پیش کیے نظرثانی شدہ تخمینوں میں رواں سال کے مقابلے میں اقوام متحدہ کے وسائل میں 15.1 فیصد اور اسامیوں میں 18.8 فیصد کمی کی تجویز دی گئی ہے۔ 26-2025 میں قیام امن کی کارروائیوں کے لیے استعمال ہونے فنڈ میں بھی کٹوتیاں کی جائیں گی۔ اس فنڈ کے ذریعے امن کاری سے متعلق مشن اور عملے کے لیے مالی وسائل مہیا کیے جاتے ہیں۔
اے سی اے بی کیو کی سفارشات جنرل اسمبلی کی پانچویں کمیٹی کو پیش کی جائیں گی جہاں اقوام متحدہ کے تمام 193 رکن ممالک انتظامی اور میزانیے (بجٹ) کے امور پر فیصلے کریں گے۔ مزید بچت املاک میں کمی کے ذریعے کی جائے گی اور ادارہ 2027ءتک نیویارک میں کرائے پر لی گئی دو عمارتوں کو خالی کر دے گا جس کی بدولت 2028 سے سالانہ سطح پر بچت متوقع ہے۔ ان اقدامات کے ذریعے کام کی تکرار کو کم کیا جائے گا۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے رکن ممالک کے نام خط میں کہا ہے کہ یہ کٹوتیاں ان اقدامات کے بعد کی گئی ہیں جو اس بات کا جائزہ لینے کے لیے اٹھائے گئے تھے کہ اقوام متحدہ کی ذمہ داریوں کا نفاذ کیسے ہو رہا ہے اور ان کے لیے وسائل کس طرح مختص کیے جا رہے ہیں۔
ادارے کے چارٹر کے تین بنیادی ستونوں یعنی امن و سلامتی، انسانی حقوق اور پائیدار ترقی کے درمیان توازن کو برقرار رکھتے ہوئے سیکرٹریٹ کی مختلف اکائیوں نے خدمات کی فراہمی بہتر بنانے کے طریقے ڈھونڈے تاکہ وسائل کے استعمال کو موثر بنایا جا سکے۔