ویڈیو لنک پر نکاح جرم بن گیا، بھائی نے فائرنگ کر کے 21 سالہ ڈاکٹر عائشہ کو قتل کردیا
اشاعت کی تاریخ: 4th, August 2025 GMT
پنجاب پولیس نے کہا ہے کہ بھائی نے غیرت کے نام پر فائرنگ کر کے 21 سالہ ڈاکٹر عائشہ کو قتل کردیا جب کہ چیئرپرسن ویمن پروٹیکشن اتھارٹی حنا پرویز بٹ نے معاملے کا سخت نوٹس لے لیا۔
جھنگ میں غیرت کے نام پر قتل 21 سالہ ڈاکٹر عائشہ نے ویڈیو لنک کے ذریعے نکاح کیا تھا، اہلخانہ ناراض تھے، بھائی نے غیرت کے نام پر فائرنگ کرکے انہیں قتل کردیا۔
ادھر تیزاب گردی کا واقعہ تھانہ مسن کی حدود میں پیش آیا، نامعلوم شخص رات کے وقت گھر میں گھس آیا، سوئی ہوئی طالبہ پر تیزاب پھینک دیا، متاثرہ طالبہ جھلس گئی جسے تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا۔
حنا پرویز بٹ نے کہا کہ دونوں کیسز پر ڈی پی او جھنگ سے رپورٹ طلب کر لی گئی، خواتین کو ان کے گھروں میں بھی تحفظ حاصل نہیں، یہ ریاست کی رٹ کا سوال ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف نے سخت نوٹس لیا ہے اور ملزمان کو فوری گرفتار کر کے قانون کے کٹہرے میں لانے کی ہدایت کی ہے، دونوں کیسز کی مسلسل نگرانی کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہم ہر سطح پر قانونی کارروائی کو یقینی بنائیں گے، انصاف کے حصول تک کوششیں بھرپور انداز میں جاری رہیں گی، پنجاب حکومت مظلوم عورتوں کے ساتھ کھڑی ہے، خاموش تماشائی نہیں بنے گی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
پی ٹی آئی نے پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 چیلنج کردیا، کل سماعت
لاہور (نیوز ڈیسک )پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 کے متعدد سیکشنز کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا، درخواست پر کل سماعت ہوگی۔
اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی معین رضا قریشی نے بیرسٹر ابوذر سلمان خان نیازی کے توسط سے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی، جس میں حکومت پنجاب، چیف سیکریٹری اور سیکریٹری لوکل گورنمنٹ کو فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 میں بیوروکریسی کو اختیارات دینا آئین کے آرٹیکل 140 (اے) کی خلاف ورزی ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 140 (اے) کے تحت اختیارات منتخب نمائندوں کو منتقل ہونا لازمی ہیں۔
مزید کہا گیا ہے کہ غیر جماعتی انتخابات آئین کے آرٹیکل 17 کی خلاف ورزی ہیں، امیدواروں کو انتخاب سے پہلے سیاسی جماعت سے وابستگی ظاہر کرنے سے روکنا بھی غیر آئینی ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ سیاسی جماعت سے وابستگی ظاہر کرنا بنیادی آئینی حق ہے، آرٹیکل 17 شہریوں کو تنظیم سازی اور وابستگی کی آزادی کی ضمانت دیتا ہے۔
پی ٹی آئی نے اپنی درخواست میں کہا کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 عوامی نمائندگی کے اصولوں سے متصادم ہے، لاہور ہائی کورٹ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے سیکشن 25,32,35,40,55 کو کالعدم قرار دے۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ درخواست کے حتمی فیصلے تک لوکل گورنمنٹ ایکٹ کےسیکشنز کو معطل کیا جائے۔
رجسٹرار آفس نے درخواست کو سماعت کے لیے مقرر کر دیا، لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس سلطان تنویر کل پانچ نومبر کو درخواست پر سماعت کریں گے۔