فلیڈ مارشل عاصم منیر کی ٹرمپ سے ملاقات خطے میں سفارتی تبدیلی کا آغاز تھی اکانومسٹ
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
اسلام آباد (این این آئی + نوائے وقت رپورٹ) فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی قیادت میں پاکستان نئے دور میں داخل ہو رہا ہے۔ برطانوی جریدے دی اکانومسٹ میں شائع ہونے والے مضمون میں فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کی پاکستان امریکی تعلقات کی کوششوں کو سراہا گیا ہے۔ مضمون کے مطابق فیلڈ مارشل سید عاصم منیر امریکی تعلقات کو نئی جہت دے رہے ہیں۔ 18 جون کو ٹرمپ سے وائٹ ہاؤس میں ان کی نجی ملاقات خطے میں سفارتی تبدیلی کا آغاز تھی۔ واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارت کو مردہ معیشت قرار دے کر 25 فیصد ٹیرف عائد کیا ہے۔ دی اکانومسٹ کے مطابق امریکہ کی جانب سے پاکستان سے تجارتی معاہدے کا اعلان کرتے ہوئے صرف 19 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا، امریکہ پاکستان سے تجارت، اسلحہ اور انسداد دہشتگردی تعاون کی بحالی پر کام کر رہا ہے۔ یہ جنوبی ایشیا، چین اور مشرق وسطیٰ میں امریکی پالیسی میں بڑی تبدیلی کا اشارہ ہے۔ امریکی عہدیدار نے پاکستان کی داعش کیخلاف کارروائیوں کا اعتراف کیا۔ امریکہ پاکستان کو بکتر بند گاڑیاں، نائٹ وژن آلات دینے پر غور کر رہا ہے۔ امریکی پالیسی ساز بھارت کی تخریبی سرگرمیوں کا جائزہ لے رہے ہیں۔ مضمون کے مطابق عالمی سفارت کار اور سرمایہ کار براہ راست فیلڈ مارشل سے رابطے میں ہیں، فیلڈ مارشل نے چین اور خلیجی ممالک کے ساتھ متوازن تعلقات برقرار رکھے ہیں۔ بھارت کے ساتھ تنازعہ کے بعد فیلڈ مارشل کی مقبولیت میں اضافہ ہوا ہے۔ برطانوی جریدے کے مطابق غیر ملکی دباؤ کے باوجود فیلڈ مارشل نے بھارت کے خلاف جوابی کارروائی کی، صدر ٹرمپ کے قریبی حلقے پاکستان کے کرپٹو اور مائننگ سیکٹرز میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ پاکستان کی نئی سفارتی حکمت عملی عالمی سطح پر فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے کردار کو نئی شناخت دے رہی ہے۔ مضمون میں فیلڈ مارشل عاصم منیر کی عالمی سطح پر سفارتی کوششوں کو سود مند قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ امریکہ اور پاکستان کے تعلقات میں نئی گرم جوشی اور امریکہ کی بھارت سے متعلق پالیسی میں تبدیلی اس کامیابی کی مثالیں ہیں۔ جبکہ فیلڈ مارشل کا کشمیر سے متلعق ٹھوس مؤقف اور ٹرمپ کی جانب سے بھارت پر 25 فیصد ٹیرف کا نفاذ بھی اسی کامیابی کی کڑیاں ہیں۔ رپورٹ کے مطابق امریکہ اور پاکستان تجارتی‘ انسداد دہشتگردی اور مشرق وسطیٰ کی پالیسی پر مشاورت کی بنیاد پر باہمی تعلقات استوار کرنا بھارت کے لئے پریشان کن ہے۔ ’دی اکانومسٹ‘ نے پاک-امریکا تعلقات میں پیش رفت کو امریکی پالیسی میں بڑی تبدیلی کا اشارہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ سے فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کی ملاقات خطے میں سفارتی تبدیلی کا آغاز تھی۔ رپورٹ میں پاکستان کی سفارتی حکمت عملی میں پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کا کردار کلیدی قرار دیا گیا ہے، رپورٹ میں کہا گیا کہ امریکی حکام دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کاوشوں کا اعتراف کر رہے ہیں جب کہ بھارت کی تخریبی سرگرمیوں کا بھی جائزہ لے رہے ہیں۔ پاکستان کے آرمی چیف، ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ قربت بڑھا رہے ہیں، فیلڈ مارشل ملک کے اندر بھی اپنی گرفت مضبوط کر رہے ہیں۔ عالمی سفارت کار اور سرمایہ کار براہ راست فیلڈ مارشل عاصم منیر سے رابطے میں ہیں۔ فیلڈ مارشل نے چین اور خلیجی ممالک سے متوازن تعلقات برقرار رکھے ہیں۔ مضمون میں فیلڈ مارشل کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے فیلڈ مارشل کی پاک-امریکا تعلقات بہتر بنانے کی کوششوں کو سراہا گیا ہے۔ امریکا پاکستان سے تجارت، اسلحہ، انسداد دہشت گردی تعاون کی بحالی پر کام کر رہا ہے۔ یہ اقدام جنوبی ایشیا، چین، مشرق وسطیٰ میں امریکی پالیسی میں بڑی تبدیلی کا اشارہ ہے۔ امریکی عہدیدار نے پاکستان کی داعش کے خلاف کارروائیوں کا اعتراف کیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی نئی سفارتی حکمت عملی عالمی سطح پر فیلڈ مارشل کے کردار کو نئی شناخت دے رہی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: فیلڈ مارشل سید عاصم منیر امریکی پالیسی عاصم منیر کی تبدیلی کا ا پالیسی میں پاکستان کی پاکستان کے کی پالیسی کے مطابق رہے ہیں گیا ہے رہا ہے
پڑھیں:
برطانیہ کا رواں ہفتے فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنیکا امکان
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورۂ برطانیہ کے اختتام کے بعد اعلان متوقع ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی برطانیہ کے وزیراعظم کیئر اسٹارمر سے آج ونزر میں ملاقات ہوگی۔ اسلام ٹائمز۔ برطانیہ کا رواں ہفتے فلسطینی ریاست کو باضابطہ طور پر تسلیم کرنے کا امکان ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورۂ برطانیہ کے اختتام کے بعد اعلان متوقع ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی برطانیہ کے وزیراعظم کیئر اسٹارمر سے آج ونزر میں ملاقات ہوگی۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ملاقات میں مشرق وسطیٰ اور یوکرین سمیت اہم اشوز پر بات چیت کا امکان ہے۔ دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ سرکاری دورے پر برطانیہ میں موجود ہیں، امریکی صدر کی آمد کے خلاف وسطی لندن میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ فلسطینی پرچم اٹھائے مظاہرین نے ٹرمپ مخالف پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے، مظاہرین ٹرمپ سے اسرائیل کو ہتھیار نہ دینے اور غزہ میں جنگ رُکوانے کا مطالبہ کر رہے تھے۔