مقبوضہ جموں و کشمیر کی قانونی حیثیت سلب کرنے والے سابق گورنر ستیہ پال ملک چل بسے
اشاعت کی تاریخ: 5th, August 2025 GMT
مقبوضہ جموں و کشمیر کی قانونی حیثیت سلب کرنے والے سابق گورنر ستیہ پال ملک چل بسے WhatsAppFacebookTwitter 0 5 August, 2025 سب نیوز
دہلی (سب نیوز)مقبوضہ کشمیر کی قانونی حیثیت سلب کرنے والے مقبوضہ جموں و کشمیر کے سابق گورنر ستیہ پال ملک انتقال کر گئے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بہار، میگھالیہ اور جموں و کشمیر کے سابق گورنر 78 سالہ ستیہ پال ملک نے دہلی کے آر ایم ایل اسپتال میں اپنی آخری سانس لی، وہ طویل عرصے سے بیمار تھے۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ستیہ رام پال بھارتیہ جنتا پارٹی کے سابق رکن رہ چکے ہیں، وہ پہلے بی جے پی کے حامی جبکہ بعد میں حکمراں جماعت کے ناقد بن گئے تھے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ستیہ پال ملک گزشتہ تین ماہ سے زیرِ علاج تھے، انہیں شدید انفیکشن اور گردے کی پیچیدگیوں کی وجہ سے آئی سی یو میں رکھا گیا تھا۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ستیہ پال ملک نے اگست 2018 سے اکتوبر 2019 تک مقبوضہ جموں و کشمیر کے آخری گورنر کے طور پر خدمات انجام دیں۔ ستیہ پال ملک اس وقت مقبوضہ جموں و کشمیر کے گورنر تھے جب مودی حکومت نے 2019 میں مقبوضہ وادی کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کر کے اسے مرکز کے زیر انتظام دو علاقوں میں تقسیم کر دیا تھا۔
ان ہی کے دور میں 5 اگست 2019 کو آرٹیکل 370 کو منسوخ کر کے مقبوضہ کشمیر کی قانونی حیثیت کو ختم کیا گیا تھا۔ اس کے بعد وہ بہار اور میگھالیہ کے گورنر بنے۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق ستیہ پال ملک نے 2019 کے پلوامہ حملے میں سیکیورٹی لیپس اور کیرو ہائیڈرو پاور پروجیکٹ میں مبینہ بدعنوانی کے مسائل پر کھل کر بات کی تھی جس کی وجہ سے وہ تنازعات میں بھی رہے، بعد میں وہ بی جے پی کے بڑے ناقد بن گئے تھے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیر اعلی کا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہوچکا، اب یہ اچھے بچے بن گئے ہیں،فیصل کریم کنڈی وزیر اعلی کا سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہوچکا، اب یہ اچھے بچے بن گئے ہیں،فیصل کریم کنڈی نااہلی ریفرنس، عمر ایوب کی عدم پیشی پر سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ عالیہ نیلم کے اقدامات، 500روپے کورٹ فیس کا نوٹیفکیشن واپس پی ٹی آئی ارکان کو آزاد قرار دینے کیخلاف درخواست پر الیکشن کمیشن سے جواب طلب کے پی میں کوئی نیا آپریشن نہیں ہو رہا، نیشنل ایکشن پلان پر لازمی عمل ہوگا، وزیر مملکت داخلہ اسلام آباد میں جرائم کی شرح میں اضافہ ، ایک ماہ میں 7قتل، اسٹریٹ کرائم کی 43وارداتیں رپورٹCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: کشمیر کی قانونی حیثیت سابق گورنر
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر، تشدد کے بعد کشمیری جوان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد
ذرائع کے مطابق بانڈی پورہ ضلع میں تین بچوں کے والد فردوس احمد میر کو 11 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہیں دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی ریاستی دہشتگردی مسلسل بڑھتی جا رہی ہے۔مختلف اضلاع میں روزانہ بڑے پیمانے پر سرچ آپریشن جاری ہیں اور نوجوانوں کو جبری طور پر حراست میں لیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق بانڈی پورہ ضلع میں تین بچوں کے والد فردوس احمد میر کو 11 ستمبر کو گرفتار کیا گیا تھا، جنہیں دوران حراست بدترین تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور ان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد ہوئی۔ فردوس احمد کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف حاجن بانڈی پورہ میں شدید احتجاجی مظاہرے ہوئے، جن میں عوام نے متاثرہ خاندان کو انصاف دینے اور مجرم بھارتی فوجیوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا۔ یہ بانڈی پورہ میں دو ہفتوں کے دوران دوسرا واقعہ ہے، اس سے قبل نوجوان زہور احمد صوفی بھی پولیس حراست میں شہید کیا گیا تھا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ نے ان کے گردے پھٹنے اور شدید تشدد کی تصدیق کی تھی۔ رپورٹ کے مطابق ان ہلاکتوں کے بعد علاقے میں غیر اعلانیہ کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے تاکہ عوامی ردعمل کو دبایا جا سکے۔ اس کے علاوہ ڈوڈہ ضلع کے ایم ایل اے معراج ملک کو بھی سیلاب متاثرین کے حق میں آواز بلند کرنے پر کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا ہے۔
کشمیری رکن پارلیمنٹ آغا روح اللہ نے کہا ہے کہ بھارتی حکومت کشمیریوں کی شناخت، زبان اور دین کو ختم کرنے کی سازش کر رہی ہے، مگر عوام اپنی عزت اور انصاف کے لیے لڑتے رہیں گے۔ ذرائع کے مطابق قابض فوج نے صرف پہلگام واقعے کی آڑ میں 3190 کشمیریوں کو گرفتار کیا، 81 گھروں کو مسمار کیا اور 44 نوجوانوں کو جعلی مقابلوں میں شہید کیا۔ مقبوضہ وادی میں روزانہ احتجاج، ہڑتالیں اور مظاہرے اس بات کا ثبوت ہیں کہ بھارت دس لاکھ فوج کے باوجود کشمیری عوام کی جدوجہد آزادی کو ختم کرنے میں ناکام ہے۔