اسلام آباد(نیوز ڈیسک)ملک میں صارفین اکثر مہنگے انٹرنیٹ اور غیر معیاری سروسز کی شکایت کرتے ہیں لیکن اب ان شکایات میں مزید اضافہ ہوسکتاہے کیونکہ انٹرنیٹ فراہم کرنے والے مختلف اداروں نے اپنے پیکجز کی فیسوں میں اضافہ کر دیا ہے۔
پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی لمیٹڈ (پی ٹی سی ایل) نے اپنے انٹرنیٹ پیکجز کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے جبکہ صارفین کی جانب سے یہ شکایات بھی سامنے آئی ہیں کہ موبائل انٹرنیٹ کمپنیوں زونگ، جاز، یوفون اور ٹیلی نار کے پیکجز مہنگے ہیں۔
عرب خبر رساں ادارے نے اس رپورٹ میں یہ جاننے کی کوشش کی ہے کہ کیا پی ٹی سی ایل اور دیگر کمپنیوں نے واقعی اپنے انٹرنیٹ پیکجز کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے اور اگر ایسا ہے تو اس کی ممکنہ وجوہات کیا ہوسکتی ہیں۔
صارفین کا کہنا ہے کہ کمپنیاں انٹرنیٹ کی قیمتوں میں اضافے کے لیے فوری اقدامات کرتی ہیں لیکن جب سروس کے معیار کو بہتر بنانے کی بات آتی ہے تو وہ سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کرتے۔

اس حوالے سے صارفین کی جانب سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے اور مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) پیکجز کو سستا کرنے میں اپنا کردار ادا کرے۔
کس کمپنی نے کس پیکج کی قیمت بڑھائی؟
پاکستان میں انٹرنیٹ فراہم کرنے والی سب سے بڑی لینڈ لائن اور براڈ بینڈ سروس کمپنی پی ٹی سی ایل نے اپنے براڈ بینڈ پیکجز کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ صارفین کے مطابق اس اضافے کی خاص بات یہ ہے کہ انہیں پہلے سے آگاہ نہیں کیا گیا بلکہ بل موصول ہونے پر ہی قیمت بڑھنے کا پتہ چلا۔
دستیاب معلومات کے مطابق پی ٹی سی ایل کے مختلف ماہانہ پیکجز میں مجموعی طور پرچھ سو سے سات سو روپے کا اضافہ دیکھا گیا ہے۔
پی ٹی سی ایل نے یکم اگست دوہزار چوبیس سے اپنے فلیش فائبر یعنی ‘فائبر ٹو دی ہوم’ انٹرنیٹ پیکجز کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ صارفین کی جانب سے فراہم کردہ بلنگ کی تفصیلات کے مطابق بیس ایم بی پی ایس رفتار والے انٹرنیٹ پیکج کی نئی ماہانہ فیس تین ہزار چار سو انچاس روپے مقرر کی گئی ہے (ٹیکس کے علاوہ) جو کہ ٹیکس کے بعد تقریباً چار ہزار روپے بنتی ہے۔
اسی طرح مختلف رپورٹس کے مطابق بیس ایم بی پی ایس کنکشن کے ماہانہ چارجز میں تقریباً چار سوچالیس روپے کا اضافہ ہوا ہے، اس کا مطلب ہے کہ جن صارفین کا بل گزشتہ ماہ تقریباً بتیس سے 3300 روپے تھا، اب وہی بل بڑھ کر 3700 سے اڑتیس سو روپے ہو گیا ہے۔
عرب خبررساں ادارے نے اس معاملے پر پی ٹی سی ایل سے موقف جاننے کی کوشش کی تاہم کمپنی کی جانب سے تاحال کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔
عرب خبررساں ادارے نے یکم جولائی 2025 کے بعد زونگ، جاز، ٹیلی نار اور یوفون سمیت مختلف موبائل نیٹ ورک کمپنیوں کے انٹرنیٹ پیکجز میں مبینہ اضافے کا بھی جائزہ لیا تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آیا ان پیکجز کی قیمتوں میں واقعی اضافہ ہوا ہے یا نہیں۔
معلوم ہوا کہ اس عرصے کے دوران کمپنیوں کی جانب سے سرکاری طور پر قیمتوں میں کوئی بڑا اضافہ نہیں کیا گیا۔ تاہم سوشل میڈیا پر کچھ صارفین نے شکایت کی ہے کہ ان کے موبائل پیکجز کی قیمتوں میں معمولی اضافہ ہوا ہے تاہم اس حوالے سے کوئی ٹھوس شواہد سامنے نہیں آئے۔
ٹیلی کام کمپنیاں انٹرنیٹ کی قیمتیں کیوں بڑھاتی ہیں؟ ٹیلی کام کمپنیاں مختلف وجوہات کی بنیاد پر انٹرنیٹ پیکجز کی قیمتوں میں اضافہ کرتی ہیں۔ سب سے اہم وجہ آپریشنل اخراجات میں اضافہ ہے جس میں بجلی کے اخراجات، آلات کی مرمت، ٹاور کی دیکھ بھال اور عملے کی تنخواہیں شامل ہیں۔
پاکستان میں انٹرنیٹ فراہم کرنے والی سب سے بڑی لینڈ لائن اور براڈ بینڈ سروس کمپنی پی ٹی سی ایل نے اپنے براڈ بینڈ پیکجز کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے۔ (تصویر: ایکس) اس کے علاوہ، ڈالر کے مقابلے روپے کی قدر میں کمی بھی ایک بڑی وجہ ہے، کیونکہ ٹیلی کام کمپنیاں زیادہ تر ٹیکنالوجی اور آلات بیرون ملک سے درآمد کرتی ہیں۔ بعض اوقات کمپنیاں نیٹ ورک کو بہتر بنانے یا 5G جیسی نئی ٹیکنالوجی متعارف کرانے کے لیے اضافی سرمایہ بھی لگاتی ہیں جس کا اثر قیمتوں پر پڑتا ہے۔
پی ٹی اے کا کردار؟ پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) کا ٹیلی کام کمپنیوں کی جانب سے انٹرنیٹ پیکجز کی قیمتوں میں اضافے یا کمی پر براہ راست کنٹرول محدود ہے۔ پی ٹی اے کا بنیادی کردار صارفین کے حقوق کا تحفظ اور مارکیٹ میں شفافیت کو یقینی بنانا ہے۔
قیمتوں کا تعین زیادہ تر کمپنیوں کی صوابدید پر تجارتی بنیادوں پر کیا جاتا ہے، جو مارکیٹ کی صورتحال، آپریشنل اخراجات اور دیگر مالی عوامل کو مدنظر رکھ کر قیمتیں طے کرتی ہیں۔
تاہم، اگر کوئی کمپنی غیر منصفانہ یا گمراہ کن طریقے سے قیمتوں میں اضافہ کرتی ہے، یا صارفین کو پیشگی مطلع نہیں کرتی ہے، تو PTA اس معاملے میں مداخلت کر سکتا ہے اور متعلقہ کمپنی سے وضاحت طلب کر سکتا ہے۔

Post Views: 5.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پی ٹی سی ایل کی جانب سے براڈ بینڈ کے مطابق کرتی ہیں ٹیلی کام نے اپنے

پڑھیں:

چیٹ جی پی ٹی کی مقبولیت میں تاریخی اضافہ، کاروباری صارفین 5 کروڑ تک پہنچ گئے

اوپن اے آئی نے اعلان کیا ہے کہ اس ہفتے چیٹ جی پی ٹی کے ہفتہ وار فعال صارفین کی تعداد 70 کروڑ تک پہنچ جائے گی، جو مارچ میں 50 کروڑ تھی، اس سے واضح ہوتا ہے کہ کمپنی کی سالانہ ترقی میں 4 گنا سے زائد اضافہ ہوا ہے۔

یہ اعداد و شمار چیٹ جی پی ٹی کی تمام مصنوعی ذہانت پر مبنی مصنوعات یعنی فری، پلس، پرو، انٹرپرائز، ٹیم، اور ایجو پر مشتمل ہیں۔ کمپنی کے مطابق، اب روزانہ صارفین کی جانب سے 3 ارب سے زائد پیغامات بھیجے جا رہے ہیں، گزشتہ سال کی نسبت ترقی کی رفتار میں بھی تیزی آئی ہے، جو اس وقت 2.5 گنا تھی۔

یہ بھی پڑھیں:

چیٹ جی پی ٹی کے پروڈکٹ نائب صدر نِک ٹرلی نے کہا کہ ہر روز، لوگ اور ٹیمیں سیکھ رہے ہیں، تخلیق کر رہے ہیں اور مشکل مسائل کا حل نکال رہے ہیں۔

اوپن اے آئی کے مطابق، کاروباری صارفین کی تعداد 5 کروڑ ہو چکی ہے، جو جون میں 3 کروڑ تھی۔ تعلیمی اداروں اور کمپنیوں میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس ٹولز کا استعمال تیزی سے بڑھ رہا ہے۔

تاہم، اب بھی چیٹ جی پی ٹی کو گوگل کی آرٹیفیشل انٹیلیجنس سروسز سے مقابلے میں کافی فاصلہ طے کرنا ہے۔

مزید پڑھیں:

گوگل کے سی ای او سندر پچائی کے مطابق، گوگل کی آرٹیفیشل انٹیلیجنس سروس اے آئی اوورویوز ہر ماہ 2 ارب صارفین کو 200 سے زائد ممالک میں سہولت فراہم کر رہی ہے۔

جبکہ گوگل کا آرٹیفیشل انٹیلیجنس چیٹ بوٹ جیمنی ایپ بھی اب 45 کروڑ ماہانہ فعال صارفین تک پہنچ چکا ہے۔

اوپن اے آئی نے یہ سنگ میل ایک ایسے وقت میں حاصل کیا ہے جب کمپنی نے گزشتہ ہفتے 8.3 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری حاصل کی، یہ سرمایہ کاری سوفٹ بینک کی زیر قیادت ایک 40 ارب ڈالر کے فنڈ کا حصہ ہے، جو اپنی متوقع مدت سے پہلے مکمل ہوا اور 5 گنا زیادہ سرمایہ کاروں نے دلچسپی ظاہر کی۔

مزید پڑھیں:

اوپن اے آئی کی سالانہ آمدنی اب 13 ارب ڈالر ہو چکی ہے، جو جون میں 10 ارب تھی، اور امکان ہے کہ یہ سال کے اختتام تک  20 ارب ڈالر سے تجاوز کر جائے گی۔

تاہم، کمپنی کے عالمی توسیعی منصوبوں کے لیے بھاری سرمایہ درکار ہے۔

اسٹارگیٹ نامی مشترکہ منصوبے کے تحت، جو سوفٹ بینک، اوریکل اورایم جی ایکس کے ساتھ ہے، اگلے 4 سال میں 500 ارب ڈالر کی آرٹیفیشل انٹیلیجنس انفرااسٹرکچر پر سرمایہ کاری کی جائے گی۔

مزید پڑھیں:

اوپن اے آئی پہلے ہی اوریکل کے ساتھ 30 ارب ڈالر سالانہ کے ڈیٹا سینٹر معاہدے پر دستخط کر چکا ہے، جس کے تحت امریکا میں 4.5 گیگاواٹ ڈیٹا سینٹر کی گنجائش حاصل کی جائے گی۔ اس کے علاوہ، کورویو کے ساتھ 11.9 ارب ڈالر کے 5 سالہ معاہدے اور ناروے میں توسیع کا منصوبہ بھی زیر عمل ہے۔

کمپنی متحدہ عرب امارات کی جی42 کمپنی کے ساتھ ابوظہبی میں ایک بڑا ڈیٹا سینٹر بھی قائم کر رہی ہے، اوپن اے آئی کی طرح دیگر آرٹیفیشل انٹیلیجنس کمپنیاں بھی ایسے ہی اقدامات کر رہی ہیں۔

ایک لیک شدہ میمو کے مطابق، اینتھروپک کے سی ای او داریو امودی نے مشرق وسطیٰ کی فنڈنگ پر اپنا مؤقف تبدیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی دوڑ میں سبقت حاصل کرنا بغیر خلیجی سرمایہ کاری کے کافی مشکل ہو گیا ہے، یہ کمپنی پہلے سعودی سرمایہ کاری لینے سے انکار کر چکی تھی۔

مزید پڑھیں:

سرمایہ کاری اور صارفین کی تعداد میں اس بے مثال اضافے سے ظاہر ہوتا ہے کہ آرٹیفیشل انٹیلیجنس ٹیکنالوجی میں سرمایہ کاروں کی دلچسپی میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔

اینتھروپک بھی اب 5 ارب ڈالر کی نئی فنڈنگ کے لیے بات چیت کر رہی ہے، جس کے بعد اس کی مالیت 170 ارب ڈالر ہو سکتی ہے۔ اس سے قبل، سال کے آغاز میں اس کمپنی کی قدر 61.5 ارب ڈالر تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آرٹیفیشل انٹیلیجنس اوپن اے آئی اوریکل جیمنی ایپ چیٹ بوٹ چیٹ جی پی ٹی صارفین گوگل متحدہ عرب امارات

متعلقہ مضامین

  • بجلی ایک روپیہ 88 پیسے فی یونٹ سستی، نیپرا نے نوٹیفکیشن جاری کردیا
  • بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں اچانک انٹرنیٹ سروس بندش، شہریوں کو مشکلات
  • چیٹ جی پی ٹی کی مقبولیت میں تاریخی اضافہ، کاروباری صارفین 5 کروڑ تک پہنچ گئے
  • سونے کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ، فی تولہ کتنے کا ہوگیا؟  
  • سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ
  • برائلر گوشت کی قیمت میں20 روپے کلو اضافہ ،فارمی انڈے بھی مہنگے
  • خوبرو اداکارہ مہر بانو کی بیلی ڈانس کی ویڈیو وائرل؛ ایک بار پھر تنقید کی زد میں
  • چینی کی قیمتیں بڑھنے سے مٹھائی بھی مہنگی ہوگئی
  • صبا قمر کو اچانک اسپتال کیوں لے جایا گیا؟ اصل وجہ سامنے آ گئی