لوئر دیرمیں پاک۔افغان بارڈر سے منسلک قبائل نے علاقے میں موجود خارجی دہشت گردوں  کے خلاف اسلحہ اٹھانے، انہیں دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کو علاقہ بدر کرنے کا اعلان کردیا۔

رپورٹ کے مطابق لوئر دیر میں پاک افغان بارڈر سے منسلک مسکینی درہ کے قبائل نے علاقے میں دہشت گردوں کو اپنے علاقوں میں نہ چھوڑنے فیصلہ کیا ہے۔

قبائیل جرگے نے اعلان  کیا کہ اگر دہشت گردوں نے کوئی تخریب کاری کرنے کوشش کی تو ان کی جائیدادوں کو ضبط کیا جائے گا۔

اس کے علاوہ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں  کے خاندانوں کو علاقہ بدر کیا جائے گا

جرگے نے دہشتگردوں کے خلاف اسلحہ اٹھانے کا فیصلہ کرلیا اور دہشت گردوں کی نقل حرکت روکنے کے لیے رات کو پہرہ دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔

گزشتہ روز سیکورٹی ذرائع نے کہا تھا کہ خوارج باجوڑ میں آبادی کے درمیان رہ کر دہشتگردانہ اور مجرمانہ  کارروائیوں میں ملوث ہیں، خیبر پختونخوا کی حکومت بشمول وزیر اعلیٰ اور سیکیورٹی حکام نے وہاں کے قبائل کے سامنے تین نکات رکھے تھے۔

نکات میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ ان خارجیوں کو جن کی زیادہ تعداد افغانیوں پر مشتمل ہے، کو باہر نکالیں۔

اگر قبائل خوارجین خود نہیں نکال سکتے تو ایک یا دو دن کے لیے علاقہ خالی کر دیں تاکہ سیکیورٹی فورسز ان خوارجین کو اُن کے انجام تک پہنچا سکیں۔

اگر یہ دونوں کام نہیں کیے جا سکتے تو حتی الامکان حد تک Collateral Damage سے بچیں کیونکہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی ہر صورت جاری رہے گی۔

سیکورٹی ذرائع کا کہنا تھا کہ خوارج اور ان کے سہولت کاروں کے ساتھ حکومتی سطح پر کوئی بات چیت کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، جب تک کے وہ ریاست کے سامنے مکمل طور پر سر تسلیم خم نہ کر دیں۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: کے سہولت کاروں اور ان

پڑھیں:

حزب اللہ کا اسرائیل کیخلاف حقِ دفاع برقرار، مذاکرات مسترد کرنے کا اعلان

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

 بیروت:۔ لبنانی ملیشیا حزب اللہ نے جمعرات کے روز کہا ہے کہ اسے اسرائیل کے خلاف اپنے دفاع کا جائز حق حاصل ہے اور اس نے لبنان اور اسرائیل کے درمیان کسی بھی سیاسی مذاکرات کے امکان کو مسترد کر دیا ہے۔

اس تنظیم کی جانب سے یہ بیان ایسے وقت پر سامنے آیا ہے، جب اسرائیل نے خبردار کیا کہ وہ لبنان میں حزب اللہ کے خلاف اپنی کارروائیاں تیز کر سکتا ہے۔ اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے الزام لگایا کہ حزب اللہ ملیشیا دوبارہ ہتھیار جمع کر رہی ہے۔

جرمن ٹی وی کے مطابق حزب اللہ نے اپنے بیان میں کہا، ہم اپنے اس جائز حق کی دوبارہ تصدیق کرتے ہیں کہ ہم ایسے دشمن کے خلاف اپنا دفاع کریں جو ہمارے ملک پر جنگ مسلط کرتا ہے اور اپنے حملے نہیں روکتا۔ جنگ بندی کے باوجود اسرائیلی فوج ہدف بنا کر حزب اللہ کے ارکین کو نشانہ بناتی آئی ہے۔

ایرانی حمایت یافتہ اس عسکری تنظیم نے یہ بھی کہا کہ لبنان اور اسرائیل کے درمیان کسی بھی قسم کے سیاسی مذاکرات قومی مفاد کے خلاف ہوں گے۔ اس تنظیم نے اپنے اس بیان کو لبنانی عوام اور ان کے رہنماﺅں کے نام ایک کھلا خط قرار دیا ہے۔

ویب ڈیسک

متعلقہ مضامین

  • امریکا نے شامی صدر کا نام عالمی دہشت گردوں کی فہرست سے نکال دیا
  • افغان علاقہ سے دہشتگردی؛ پاکستان اور افغانستان کےمذاکرات میں ڈیڈلاک
  • بنوں،پولیس اور دہشت گردوں میں فائرنگ کا تبادلہ، 7ملک دشمن ہلاک، اہلکار شہید
  • وزیر اعظم کی جعلی تصویر پر درج مقدمے کے خلاف شاندانہ گلزار کاقانونی جنگ لڑنے کا اعلان
  • چمن بارڈر واقعے سے متعلق افغان دعوے بے بنیاد ہیں، ترجمان وزارت اطلاعات
  • چمن بارڈر پر افغان سائیڈ سے فائرنگ، پاکستان کا ذمہ دارانہ جواب
  • حزب اللہ کا اسرائیل کیخلاف حقِ دفاع برقرار، مذاکرات مسترد کرنے کا اعلان
  • چمن بارڈر واقعہ ،افغان دعوے بے بنیاد ہیں، ترجمان وزارت اطلاعات
  • مینوئل انکم ٹیکس فائلرز کیلئے خصوصی سہولت کا اعلان
  • قلات : سیکورٹی فورسز کا آپر یشن 4بھارتی حمایت یا فتہ دہشتگر دہلاک