غزہ پر ناجائز کنٹرول خطے میں امن کے کسی بھی امکان کو ختم کردے گا: وزیر اعظم شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) وزیر اعظم شہباز شریف نے غزہ پر ناجائز کنٹرول کے اسرائیلی منصوبےکے فیصلےکی مذمت کی ہے۔
ایک مذمتی بیان میں شہباز شریف نے کہا کہ اسرائیلی کابینہ کا منصوبہ فلسطینیوں کے خلاف جنگ میں خطرناک اضافے کے مترادف ہے۔
’’جیو نیوز ‘‘ کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ غزہ میں فوجی کارروائیوں کی یہ توسیع پہلے سے موجود انسانی بحران کو مزید بگاڑ دے گی، اسرائیلی کابینہ کا فیصلہ خطے میں امن کے کسی بھی امکان کو ختم کردے گا۔ عالمی برادری اسرائیل کی بلاجواز جارحیت کو روکنے، غزہ کے لوگوں تک انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے اور بے گناہ شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے فوری مداخلت کرے۔
اسرائیلی منصوبے سے فلسطینیوں کی تباہ حالی میں خطرناک حد تک اضافہ ہوجائے گا: سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: شہباز شریف
پڑھیں:
اسرائیل کی سکیورٹی کابینہ نے غزہ شہر پر قبضے کے نیتن یاہو کے منصوبے کی منظوری دے دی
لندن(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08 اگست ۔2025 )اسرائیل کی سکیورٹی کابینہ نے غزہ شہر پر قبضے کے نیتن یاہو کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے غزہ شہر کا کنٹرول سنبھالنے کے منصوبے کی منظوری کا اعلان یروشلم میں اسرائیل کی سیکورٹی کابینہ کے اجلاس کے بعد کیا گیا ہے. برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے دفتر سے جاری بیان میں غزہ شہر پر قبضے کے منظور شدہ منصوبوں اور جنگ کے خاتمے کے لیے پانچ اصولوں کی تفصیل دی گئی ہے، جسے سکیورٹی کابینہ نے اکثریتی ووٹ سے منظور کیا ہے ان نکات کے تحت اسرائیلی فوج جنگی علاقوں سے باہر شہری آبادی کو انسانی امداد فراہم کرتے ہوئے غزہ شہر کا کنٹرول سنبھالنے کی تیاری کرے گی.(جاری ہے)
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ حماس نے نیتن یاہو کے منصوبوں پر رد عمل میں کہا ہے کہ نیتن یاہو اپنے مفادات کی تکمیل کی کوشش میں وہ یرغمالیوں کو قربان کر دیں گے دوسری جانب اسرائیل کے اپوزیشن لیڈر یائر لیپڈ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نیتن یاہو کا غزہ پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے کا منصوبہ دراصل ایک نئی جنگ اور مزید یرغمالیوں کی موت کا منصوبہ ہے. سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کی وجہ سے اربوں شیکلز ٹیکس دہندگان کو ادا کرنا پڑیں گے یاد رہے کہ اقوام متحدہ اس سے قبل خبردار کر چکا ہے کہ اسرائیل کی فوجی کارروائیوں میں توسیع سے فلسطینی شہریوں اور اسرائیلی یرغمالیوں کے لیے ’تباہ کن نتائج‘ کا خطرہ ہے. حماس نے ایک بیان میں یہ کہا کہ اسرائیلی وزیر اعظم کے اقدامات مذاکرات کی سمت میں واضح تبدیلی کی نمائندگی کرتے ہیں اور بات چیت کے آخری دور کو ترک کرنے کے پیچھے ان کے اصل مقاصد کو واضح طور پر ظاہر کرتے ہیں.