سونے کا لوٹا پیتل سے تبدیل، ڈنر سیٹ بھی بیچا گیا، فیاض چوہان کے عمران خان پر سنگین الزامات
اشاعت کی تاریخ: 9th, August 2025 GMT
اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق رہنما فیاض الحسن چوہان نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان کو کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب کے دوران تحفے میں ملنے والا سونے کا لوٹا پیتل سے بدل کر توشہ خانہ میں جمع کروایا گیا، جبکہ اصل لوٹا وزیراعظم نے اپنے پاس رکھ لیا۔ اس کے علاوہ ایک ڈنر سیٹ بھی بیچا گیا۔
ایک انٹرویو میں فیاض الحسن چوہان نے الزام عائد کیاکہ 2019 میں کرتارپور راہداری کی افتتاحی تقریب کے دوران جہاں آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ اور وزیراعظم عمران خان بھی موجود تھے، سکھ کمیونٹی کی جانب سے عمران خان کو ایک خالص سونے کا لوٹا تحفے میں دیا گیا۔
’اس قیمتی تحفے کو راولپنڈی کے صرافہ بازار سے پیتل کے لوٹے سے تبدیل کیا گیا، پھر اس پر سونے کی قلعی چڑھا کر اسے توشہ خانہ میں جمع کرا دیا گیا۔
انہوں نے بغیر کسی کا نام لیے عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے انہیں ’نوسرباز، لالچی اور حریص‘ قرار دیا۔ فیاض چوہان کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ عمران خان کی مبینہ کرپشن کی ایک جھلک ہے۔
سابق صوبائی وزیر نے یہ بھی انکشاف کیاکہ عمران خان کو ملائیشیا سے ملنے والا ایک قیمتی ڈنر سیٹ بھی فروخت کردیا گیا۔ ان کے مطابق سیٹ میں شامل پیالیاں راولپنڈی کے راجا بازار میں بیچ دی گئیں۔
دوران انٹرویو فیاض الحسن چوہان نے عمران خان پر طنز کیاکہ وہ خود کو دنیا دیکھا ہوا، باوقار اور باعزت شخص ظاہر کرتے ہیں، مگر درحقیقت وہ سونے کا لوٹا چوری کرنے والے شخص ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے یہ پاکستان کا واحد سابق وزیراعظم ہے جسے لوٹا چور کہا جا سکتا ہے۔
انہوں نے یہ بھی الزام لگایا کہ عمران خان قومی دنوں جیسے 14 اگست اور 6 ستمبر پر بھی ذاتی مفادات کو ترجیح دیتے ہیں، اور ریاستی وقار کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں۔
واضح رہے کہ فیاض الحسن چوہان 2022 میں عمران خان کے میڈیا ایڈوائزر کے طور پر کام کرچکے ہیں۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
فلپائن کے سابق صدر روڈریگو ڈوٹیرٹے پر انسانیت کیخلاف جرائم کے الزامات
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
منیلا (انٹرنیشنل ڈیسک) انٹرنیشنل کرمنل کورٹ نے فلپائن کے سابق صدر روڈریگو ڈوٹرٹے پر انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات عائد کر دیے۔ سابق صدر پر الزام ہے کہ اْنہوں نے بطور میئر اور صدر منشیات کے خلاف مہم کے دوران درجنوں ماورائے عدالت قتل میں کردار ادا کیا۔ وہ 2013ء تا 2016ء ڈواؤ سٹی میں بطور میئر 19 افراد کے قتل میں ملوث رہے جبکہ بطور صدر ڈوٹرٹے پر 14 ہائی ویلیو ٹارگٹس اور دیگر 45 افراد کو مارنے یا مروانے کی کوشش کا الزام شامل ہے۔دوسری جانب سابق صدر ڈوٹیرٹے اپنی ایک خطرناک مہم پر بھی معافی مانگنے سے انکاری ہیں جس میں 6 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔