کویت میں پاکستانیوں کیلیے نوکریاں: اہلیت کا معیار اور درخواست دینے کا طریقہ
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
ویب ڈیسک: وہ پاکستانی شہری جو کویت میں نوکری کی تلاش میں ہیں لیکن اہلیت کے معیار اور درخواست دینے کے طریقہ کار سے واقف نہیں تو یہ تحریر ان کیلیے مفید ثابت ہوگی۔
وزارت اوورسیز پاکستانیز اینڈ ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ (او پی اینڈ ایچ آر ڈی) کے ذیلی ادارے اوورسیز ایمپلائمنٹ کارپوریشن (او ای سی) نے کویت کی جانب سے پاکستان کیلئے ویزا پالیسی کی بحالی کے بعد شہریوں کیلیے خلیجی ملک میں نئی نوکریوں کیلیے درخواستیں کھول دیں۔
فیلڈ مارشل عاصم منیر کادورہ امریکا،اعلیٰ سیاسی و عسکری قیادت سے ملاقاتیں
یہ اعلان نوکریوں کے متلاشی پاکستانیوں کیلیے کویت کی بڑھتی ہوئی لیبر مارکیٹ میں کام کرنے کا ایک اہم موقع ہے۔ حکومت کی فعال اور کاروبار دوست پالیسیوں نے پاکستانی مزدوروں کی عالمی مانگ میں اضافہ کیا ہے۔
کویت ملک کی ہنر مند افرادی قوت اور متعدد صنعتوں میں تجربے کی وجہ سے پاکستان سے مزید ٹیلنٹ کی خدمات حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
وہ پاکستانی شہری جو او ای سی کی طرف سے بیان کردہ قابلیت اور تجربے پر پورا اترتے ہیں وہ کئی آسامیوں کیلیے درخواست دے سکتے ہیں۔
صبح سویرے شہر میں بارش سے موسم خوشگوار،رواں ہفتے مزید بارشوں کی پیشگوئی
ویئر ہاؤس سپروائزر کی نوکری کیلیے امیدوار کی عمر 35 سال سے کم ہونا، ڈپلومہ یا بیچلر کی ڈگری حاصل کرنا اور انگریزی میں بات چیت کی مضبوط مہارت لازمی ہے۔
درخواست دہندگان کے پاس کسٹمر سروس کی بہترین صلاحتیں ہونی چاہئیں اور ریٹیل ویئر ہاؤس آپریشنز میں 3-5 سال کام کا تجربہ بھی ہو۔
او ای سی کے ذریعے درخواست دینے کا طریقہ
او ای سی کے آفیشل جاب پورٹل پر جائیں۔ دستیاب فہرست سے مطلوبہ پوزیشن منتخب کریں۔ آن لائن درخواست فارم پُر کریں، 500 روپے کا بینک چالان جمع کریں۔ چالان کی رسید کے ساتھ مطلوبہ دستاویزات اپ لوڈ کریں۔15 اگست 2025 سے پہلے اپنی درخواست جمع کروائیں
دیگر دستیاب ملازمتوں میں ویئر ہاؤس کوآرڈینیٹر، ویئر ہاؤس مین، کارپینٹر، غیر ہنر مند مزدور، اسسٹنٹ فرنیچر انسٹالر، ڈرائیور و کورئیر، لاجسٹکس اور ڈیلیوری شامل ہیں۔
پشاور سے کراچی جانیوالی مسافر ٹرین پٹری سے اتر گئی
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
پاکستانی وزیراعظم کا 20 برس بعد جاپان کا تاریخی دورہ، بڑے معاشی پیکج اور اہم معاہدے متوقع
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اکتوبر کے پہلے ہفتے میں جاپان کے سرکاری دورے پر روانہ ہوں گے۔ یہ دورہ حکومتِ جاپان کی خصوصی دعوت پر ہو رہا ہے اور 20 برس بعد کسی پاکستانی وزیراعظم کا پہلا جاپانی دورہ ہوگا۔ اس سے قبل 2005 میں اس وقت کے وزیراعظم شوکت عزیز نے جاپان کا دورہ کیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق، اس دورے کے دوران جاپان کی جانب سے پاکستان کے لیے بڑے معاشی و تجارتی پیکج کا اعلان متوقع ہے، جس میں سرمایہ کاری، صنعتی ترقی، ٹیکنالوجی کے تبادلے اور برآمدات کے فروغ سے متعلق منصوبے شامل ہوں گے۔ متعدد اہم معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط بھی ہوں گے، جنہیں دونوں ممالک کے تعلقات میں سنگِ میل قرار دیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: جاپانی مارکیٹ سے پاکستانی طلبا کیسے مستفید ہو سکتے ہیں؟
جاپان کے سفیر اکاماتسو شُوئچی نے اس دورے کو غیر معمولی اہمیت کا حامل قرار دیتے ہوئے کہا کہ جاپان، پاکستان کا دیرینہ دوست ہے اور یہ دورہ تعلقات میں نئے باب کا آغاز کرے گا۔ وزیراعظم شہباز شریف جاپانی وزیراعظم سمیت اعلیٰ قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ چاہتے ہیں یہ دورہ حکومتی سطح کے ساتھ عوامی، کاروباری اور تعلیمی شعبوں میں بھی تعاون کے نئے دروازے کھولے۔
اس سے قبل، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف 17 اگست کو 5 روزہ سرکاری دورے پر جاپان جائیں گی، جہاں وہ سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب کریں گی اور اعلیٰ جاپانی حکومتی شخصیات و بزنس لیڈرز سے ملاقات کریں گی۔ ان کا مقصد پنجاب میں سرمایہ کاری کے مواقع متعارف کرانا اور تجارت، ٹیکنالوجی، تعلیم اور زراعت کے شعبوں میں تعاون بڑھانا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جاپان وزیراعظم پاکستان شہباز شریف وزیراعظم شوکت عزیز وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف